Posts

Showing posts from February, 2023

انصاف کی دیوی

Image
جھاں انصاف نہیں وہاں امن نہیں .... عدالتوں میں انصاف کی دیوی کا مجسمہ تو سبھی نے دیکھا ہوگا بھلے فلموں میں ہی سہی ..دراصل یہ محض مجسمہ نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے ایک تاریخ ہے جو ساری دنیا کو عدل و انصاف کا پیغام دیتی ہے. رومن کی دیوی کے نام پہ اس انصاف کی دیوی کو بنایا گیا جس کا نام "جسٹسیا" تھا , اس کے علاوہ گریک یونانی عورت تھیمس اور اسی طرح مصر میں بھی انصاف کی دیوی کے متعلق لکھا گیا ہے .... جس کی آنکھوں پہ کالی پٹی بندھی ہوتی ہے جو ایک ہاتھ میں تلوار, دوسرے ہاتھ میں ترازو پکڑے پیروں تلے سانپ کو کچل رہی ہوتی ہے اور ہر علامت کے پیچھے ایک پیغام ہے  میزان کا مطلب سچ اور جھوٹ کا فیصلا ثبوتوں کے وزن پہ کرنا,  تلوار کا مطلب انصاف کی دیوی قانون کا صرف فیصلہ ہی نہیں کرتی بلکہ اس کو نافذ کرنے کا اختیار طاقت بھی رکھتی یے  پیروں میں سانپ کو کچلنے سے مراد ہر شیطانی برائی کو دبوچنا ہے  آنکھوں میں بندھی پٹی کا مقصد انصاف کی دیوی یہ نہیں دیکھا کرتی کہ اُس کے آگے کون کھڑا ہے اپنا , پرایا یا کس بھیس میں کتنا طاقتور ہے  یہ دیوی تو اندھی ہے جو صرف اور صرف ثبوتوں کی بنیاد پہ فیصلا کرتی ہے .. جس...

کسے وکیل کریں، کس سے منصفی چاہیں؟

دنیا زندان بنی اور زندان میں تاریکی بڑھی تو خونِ دل میں انگلیاں ڈبو کر فیض نے تو برسوں پہلے یہ شعر نجانے کس ترنگ میں کہہ ڈالا تھا، لیکن اپنے ارد گرد نظریں دوڑائیں تو موجودہ صورتحال میں آج کا معاشرہ اس شعر کے قالب میں مکمل طور پر رنگا اور ڈھلا نظر آتا ہے۔ کبھی کبھی تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ فیض نے یہ شعر آج کے معاشرے اورموجودہ صورتحال کے تناظر میں ہی کہا ہوگا۔ آج معاشرے کی ہر اکائی اور ہر جزو کے ہونٹوں پراُس شاعرِ انقلاب کا بس یہی شعر متبسم دکھائی دیتا ہے۔ اور ایسا بھلا آخر کیوں نہ ہو؟ جب ڈاکٹر دکھی انسانیت کی مسیحائی کرنے کی بجائے علاج کو اپنے فیس کے ترازو میں تولیں، جب جراح زخموں پر پھاہا رکھنے کی بجائے اُنہیں ناسور بنانے کے در پر ہوں، جب اسپتالوں میں شفا کی بجائے بیماریاں پل رہی ہوں، جب حکیم ، وید، دانا اور سیانے نبض کی بجائے مریض کی جیب پر نظریں گاڑ کر بیٹھ جائیںتو بتائیے کہ ....ع کسے وکیل کریں کس سے  منصفی چاہیں؟ جب جب ایک استاد نئی نسل کوآداب، اخلاق اور تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کی بجائے اُن کی رگوں میں منافرت، منافقت، ہوس اور جہالت کا سبق اتارتا رہے گا۔۔۔ جب جب ایک مدرس تدریس کو ...