Posts

Showing posts from February, 2024

قادیانیت کے خلاف اٹھنے والی تحریک ختم نبوت . . . ایک اجمالی تعارف

 قادیانیت کے خلاف اُٹھنے والی تحریک ختم نبوت ۔۔۔ اجمالی تعارف عقیدہٴ ختم نبوت یعنی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو آخری نبی تسلیم کرنا اور آپ صلی الله علیہ وسلم پر نبوت کے باب کو بند سمجھنا‘اسلام کی اساس اور وہ بنیاد ہے جس پر دین اسلام کی پوری عمارت کھڑی ہے۔اس عقیدہ کی اہمیت روزِ روشن کی طرح واضح ہے اور اس عقیدہ کا انکار قرآن وسنت ،عمل صحابہ اوراکابرین اُمت کی نظر میں صریحاً کفر ہے۔ قرآن کریم کی تقریباًسو آیات اور نبی اکرمصلی الله علیہ وسلم کی تقریباً210احادیث مبارکہ میں اس اہم عقیدہ کو بلاواسطہ اور بالواسطہ بیان کیا گیا ہے۔حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے اپنے دور میں نبوت کا دعویٰ کرنے والے اسود عنسی کے قتل کا حکم صادر فرمایا اور پھر اُس کے قتل پر خوشی کا اظہار بھی فرمایا۔اس کے علاوہ اُمت مسلمہ کا سب سے پہلا اجماع بھی اسی مسئلہ پر منعقدہوا،بایں طور کہ حضرت ابوبکر صدیق کے دورِ خلافت میں نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے مسیلمہ کذاب کے قتل پر تمام صحابہ کرام نے اتفاق کیااور پھر اس کے بعد سے آج تک تمام زمانوں میں نبوت کے دعوے داروں کے کفر وارتداد پر اُمت ِمسلمہ کا اجماع بلا فصل ہے۔ عقیدئہ...

آڑٹیکل ۱۶۶:-پاکستان کا ناقص عدالتی نظام: پی ٹی سی ایل پنشنرز کا کیس اسٹڈی

 اردو ترجمعہ نوٹ:- یہ ChatGPT کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے جیسا کہ میں نے مشورہ دیا تھا۔ عنوان: پاکستان کا ناقص عدالتی نظام: پی ٹی سی ایل پنشنرز کا کیس اسٹڈی پاکستان کے عدالتی نظام کو طویل عرصے سے اس کی نااہلی، بدعنوانی اور بروقت انصاف فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ یہ مسئلہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (PTCL) کے پنشنرز کی حالت زار کی مثال ہے، جو گزشتہ بارہ سالوں سے قانونی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں، پھر بھی انصاف سے محروم ہیں۔ ان پنشنرز کی جاری جدوجہد پاکستان کی عدلیہ کے اندر نظامی چیلنجوں اور ان کے ازالے کے خواہاں افراد کو درپیش سنگین نتائج پر روشنی ڈالتی ہے۔ پی ٹی سی ایل پنشنرز کا معاملہ پاکستان کے عدالتی نظام کے اندر موجود وسیع تر چیلنجوں کی علامت ہے۔ جائز شکایات اور قانونی حقوق ہونے کے باوجود پنشنرز کو بیوروکریٹک رکاوٹوں، تاخیر اور عدالتی اداروں کی جانب سے بے حسی کا سامنا کرنا پڑا۔ طویل قانونی جنگ نے نہ صرف پنشنرز کو شدید جذباتی اور مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ انصاف کی فراہمی کی عدلیہ کی صلاحیت پر ان کا اعتماد بھی ختم کر دیا ہے۔ پاک...

Special Article , regarding Pakistan's Flawed Judicial System: A Case Study of PTCL Pensioners

 Note:- This has been prepaerd by ChatGPT as I advised. Title: Pakistan's Flawed Judicial System: A Case Study of PTCL Pensioners Pakistan's judicial system has long been criticized for its inefficiency, corruption, and inability to deliver timely justice. This issue is exemplified in the plight of the pensioners of Pakistan Telecommunication Company Limited (PTCL), who have been embroiled in a legal battle for the past twelve years, yet remain deprived of justice. The ongoing struggle of these pensioners sheds light on the systemic challenges within Pakistan's judiciary and the dire consequences faced by those seeking redressal. The case of PTCL pensioners is emblematic of the broader challenges within Pakistan's judicial system. Despite having legitimate grievances and legal rights, the pensioners have been met with bureaucratic hurdles, delays, and apathy from the judicial apparatus. The prolonged legal battle has not only caused immense emotional and financial distr...

A Tribute to the great national poet , creater of national anthem, Abulasar Hafeez Jalindhri

Image
ابوالاثر حفیظ جالندھری .  پاکستان کے ایک عظیم ، مقبول اور مقبول شاعر اور قومی ترانہ کے خالق پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مقبول رومانی شاعر اور افسانہ نگار تھے جنھوں نے پاکستان کے قومی ترانہ کے خالق کی حیثیت سے شہرتِ دوام پائی۔ ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ابھی تو میں جوان ہوں کو گا کر شہرت دی۔  مختصر تعارف  ابوالاثر حفیظ جالندھری 14 جنوری، 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے اور آزادی کے وقت آپ لاہور منتقل ہوگئے، آپ کا قلمی نام 'ابولاثر' تھا آپ کا فنی کارنامہ اسلام کی منظوم تاریخ ہے جس کا نام 'شاہ نامۂ اسلام' ہے لیکن آپ کی وجۂ شہرت پاکستان کا قومی ترانہ ہے۔ آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کو شاعرِ اسلام اور شاعرِ پاکستان کے خطابات سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر اعزازات میں انہیں ہلال امتیاز اور تمغۂ حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا آپ کا موضوع سخن فلسفہ اورحب الوطنی ہے آپ کی بچوں کے لیے لکھی تحریریں بھی بے حد مقبول ہیں آپ غزلیہ شاعری میں کامل ویکتا تھے، ۱۹۲۵ میں 'نغمہ زار' کے نام سے حفیظ کا پہلا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ ملکہ پکھراج کا گایا ...