Case 4588/2018 update

Update 
                      
                                WP-4588/2018 in IHC

                                 Muhammad Tariq Azhar & 31 others
                                                                      Vs 
                                     Fedration of Pakistan & 4 others

It is information  to all concern petitioners of the case that the hearing of the above case has  been fixed on 5th December 2019 . Previously hearing on dated 22th  October 2019 was adjourned  due to the reason that neither the council of PTCL nor of PTET had submitted the replies of IHC notices in issued to them on 3rd December 2018 for  submission of replies within fortnight.
Regards
Tariq
Ottawa Canada
29-12-2019

نوٹ:-
یہ پٹیشن میں نے اپنے ۳۱ پی ٹی سی ایل پٹیشنر  پنشنر ساتھیوں کے ساتھ 
۳ دسمبر ۲۰۱۸ کو اسلام آباد نئی داخل کی تھی اور اب تک پی ٹی ای ٹی والوں نے اسکا جواب جمع نہیں کرایا- جبکے عدالت نے انکو دو ھفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا- میرا اس پٹیشن ون پوائینٹ مدعا تھا - پی ٹی ای ٹی سپریم کے واضح احکامات  کے باوجود ، نان پٹیشنرس پی ٹی سی ایل پنشنرس پر ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے فیصلے کا کیوں عمل نہیں کر رھی ھے۔سپریم کوڑٹ اپنے  حمید اختر
نیازی کیس  (1996 SCMR 1185) اور انیتا تراب علی کیس   (PLD 2013 S.C. 195) میں یہ اصول واضح کرچکی ھے کے اگر سپریم کوڑٹ یا فیڈرل سروس ٹریونل کا فیصلہ  کسی سرکاری ملازم کے حق میں آتا ھے تو اس کا فائیدہ  اور ایسے تمام سرکاری ملازمین کو بھی پہنچے گا جنھوں نے مقدمہ کیا ھو یا نہ کیا ھو۔ بجائیے انسے کہا جائیے کے وہ بھی مقدمہ کریں - میرا اس پٹیشن میں مدعا یہ  ھے کے جب سپریم کوڑٹ کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کا فیصلہ ان  پٹیشنرس کے حق میں آیا جنھوں نے پنشن انکریز کے  لئیے مقدمہ کیا تھا تو اسکا فائیدہ ان نان پٹیشنرس کو بھی ملنا چاھئیے جنھوں نے مقدمہ نہیں  کیا تھا کیونکے ایسا کرنے کا حکم سپریم کوڑٹ نے دے رکھا ھے حمید اختر نیازی کیس اور انیتا تراب علی کیس  میں اور ایک اصول اور قانون صاف طور پر واضح کردیا ھے اور پی ٹی ای ٹی اور ایسے چالیس ھزار نان پٹیشنروں کو پنشن انکریز ۱۲ جون کے فیصلے کے مطابق نہ دے کر عدالت عظمی کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررھی ھے ۔ اب انھوں نے یہ بتانا ھے کے وہ کیوں اس پر عمل نھیں کررھے اور توھین عدالت کے کیوں مرتکب ھورھے ھیں۔ یاد رھے سپریم کوڑٹ  انیتا تراب علی کیس میں یہ بات بھی واضح کرچکی ھے کے  کے جو بیورو کریٹ ، ادارہ  اس کی خلاف ورزی کرتا ھے تو اسکے خلاف عدالت عظمی آئین کے آڑٹیکل (2)204  کے تحت توھین عدالت کی کاروائی کی جاسکتی ھے۔ سب کو یہ معلوم ھونا چاھئیے بحث اور مباحثے کا کیس نہیں صرف سپریم کوڑٹ کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے فیصلے کا تمام نان پٹیشنرس پی ٹی سی ایل پر عمل کرانے کا کیس ھے- دعا کریں کے جلد اس پر فیصلہ ھو آمین
واسلام
طارق
--
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]