Article-162[ Regardin of filling petetion against the removel of Syed Mazhar from the post of MD PTET

 Article-162

میجنگ ڈائیریکٹر  پی ٹی ای ٹی سید مظھر حسین کی

کی برطرفی اور اسکے خلاف  پی ٹی سی ایل  کی طرف کے  ایک ممبر آف بوڑڈ  آف ٹرسٹیز مسز زاھدہ اعوان کی اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں پٹیشن داخل کرنا ۔ جس پر کوڑٹ نے کوئی بھی حکم امتنائی جاری  نھیں کیا .تاھم  بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو میجنگ ڈائیریکٹر پی ٹی ای ٹی کی خالی پوسٹ پر کسی اور کو بھرتی کرنے سے  منع کردیا جبتک اس پٹیشن کا فیصلہ نھیں ھوجاتا . 


عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو

اسلام وعلیکم

بدنام زمانہ سید مظھر حسین جو پہلے پی ٹی سی ایل میں سینئر ای وی پی کی پوسٹ پر کام کرر رھا تھا۔  اسکی وھاں سے ریٹائیرمنٹ کے بعد اسکو  پی ٹی سی  ایل کے کہنے پر   ، چئیرمین پی ٹی ای ٹی بوڑڈ  آف ٹرسٹیز نے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کی منظوری سے  لیکر 30 مارچ 2022 کو  پی ٹی ای ٹی کا تین سال کے لئیے میجنگ ڈائیریکٹر مقرر کیا۔  جھاں تک مجھے علم ھے مظھر حسین کی ریٹائیرمنٹ ساٹھ سال کی عمر میں 22 اپریل 2022 کو ھونا تھی تو اسکو اسکی پی ٹی سی ایل سے ریٹائیرمنٹ سے پہلے ھی میجنگ ڈائیریکٹر 

پی ٹی ای ٹی  مقرر کردیا گیا تھا۔جبکے منسٹری انفارمیشن ٹیکنولوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن  اپنے 7 جولائی 2023  کے مراسلے میں چئرمین بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو خط لکھ کر ، مظہر حسین کی 30 مارچ 2022 کو میجنگ ڈائیریکٹر پی ٹی ای ٹی  تقرری کو  ، ناجائز، غیر قانونی ، اور کسی مستند اتھاڑٹی کی منظوری کے بغیر ، قرار دے کر فوری  طور پر برطرف کرنے حکم دیا۔ جسکے خلاف مسز زاھدہ اعوان جو پی ٹی سی ایل کی طرف سے ایک ممبر بوڑڈ آف ٹرسٹیز ھیں [یاد رھے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے چھ ممبر ھوتے ھیں جن میں سے تین ممبرز   منسٹری انفارمیشن ٹیکنولوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن فیڈرل گورمنٹ کی طرف سے نامزد کرتی ھے تین سال کی مدت کے لئیے اور تین پی ٹی سی ایل کے ممبرز ھوتے ھیں تین سال کے لئیے ۔ فیصلہ ھمیشہ کثرت رائیے سے ھوتا ھے۔ چئیرمین کو بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے ممبران ھی  سیلیکٹ کرتے ھیں ۔ جبکے سب سب پہلا چئیر مین فیڈرل گورمنٹ نے ھی بنایا تھا۔ چئیر مین کا اپنا کوئی اپنا ووٹ نھیں ھوتا  ]  انھوں نے اسلام آباد ھائی  کوڑٹ میں 24 جولائی 2023 کو رٹ پٹیشن نمبر 2250/2023 داخل کی  .انھوں نے اپنی پٹیشن میں یہ موقف اختیار کیا کے چونکے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو یہ اختیار ھے وہ کسی بھی شخض کو میجنگ ڈائیریکٹر بھرتی کرسکے اسلئیے  مظہر جسین ( ریسپونڈنٹ نمبر 9 ) کی تقرری  کی منظوری تین سال کے لئیے  بطور میجنگ ڈائیریکٹر ، بوڑڈ آف ٹرسٹیز نے  30 مارچ 2022  کے اجلاس میں دی اور اسی دن یعنی  30 مارچ 2022 کو اس تقرری کا لیٹر  بھی جاری کیاگیا تھا ۔اس میں انھوں نے یہ اعتراض کیا مظہر حسین کو اس پوسٹ سے ھٹانے کے لئیے 30 مئی 2023 کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس میں کیا گیا جسکی منظوری صرف فیڈرل گورمنٹ تین ممبران بوڑڈ آف ٹرسٹیز نے دی تھی ۔جبکے  منسٹری انفارمیشن ٹیکنولوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے مراسلے   بنام چئیرمین بتاریخ 7 جولائی 2023   تحت مظھر اجسین کی بطور میجنگ ڈائیریکٹر پی ٹی ای ٹی 30 مارچ 2022 کو تقرری ناجائیز ، غیر قانونی اور کسی اتھاڑٹی کے بغیر  قرار دے کر انکو فورن ھی ھٹانے کا حکم دیا تھا۔ 

چیف جسٹس اسلام آباد  ھائی کوڑٹ میں اسکی پہلی ھئیرنگ 26 مارچ 2023 کو کی جسمیں  انھوں متعلقہ ریسپونڈنٹس کو نوٹس جاری کرتے ھوئیے دو ھفتوں میں جواب طلب کرلیا ھے جبکے اسکو ری لسٹ 3 اگست 2023  کو  کرنے کاکہا ھے۔ اور ساتھ یہ بھی حکم جاری کیا کے میجنگ ڈائیریکڑ کی خالی پوسٹ کسی اور کی تقرری نہ کی جائیے جب تک اس پٹیشن کا  فیصلہ نہ ھوجائیے۔ 

26 مارچ 2023 کے آڑڈڑ شیٹ کی  پی ڈی ایف کاپی  واٹس ایپس دوستوں کے لئیے اور اس آڑڈر شیٹس کی امیج کاپیاں فیس بک دوستوں کے لئیے نیچے پیسٹ کردی ھیں ۔ آپ لوگ بھی پڑھلیں .

میں یہ سمجھتا ھوں  پی ٹی سی ایل  کی طرف سے ایک ممبر آف بوڑڈ  آف ٹرسٹیز مسز زاھدہ اعوان کی اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں یہ پٹیشن داخل کرنا ایک  نھایت غلط عمل  ھے۔ پہلی بات تو یہ ھے وہ aggrived person  ھی نھیں ھیں اور دوسرے یہ کے پی ٹی ای ٹی یعنی ٹرسٹ تو  کوئی پی ٹی سی ایل کا ادارہ تو ھے نھیں یہ فیڈرل گورمنٹ کا ادارہ ھے  جو منسٹری انفارمیشن ٹیکنولوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کا ایک آزاد ادارہ ھے اور اس پر ھر عمل کا مکمل اختیار ھے ۔ فیڈرل گورمنٹ پی ٹی سی ایل کی ڈائیریکشن پر نھیں چل سکتی۔ 

میں نے  ٹرسٹیز مسز زاھدہ اعوان کی وہ رٹ پٹیشن پوری پڑھی ۔ میرے نزدیک نہایت ھی پھس پھسی ھے۔ وہ مظہر حسین کی کی تقرری کی تاریخ تک تو صحیح نھیں لکھ سکیں ان کی تقرری کی تاریخ بار بار 30 مارچ 2023 لکھ رھیی ھیں جبکے وہ 30 مارچ 2022 ھے انھوں نے  اس پٹیشن میں یہ ظاھر کیاھے  کے فیڈرل گورمنٹ کو اس ٹرسٹ کے معاملات کا کوئی اختیار نھیں۔ سارا کام بوڑڈ آف ٹرسٹیز کا ھے ۔ جبکے  پی ٹی ( ری آرگنائزیشن ) ایکٹ  1996 صاف صاف لکھا ھے کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کوئی نیا قانون نھیں بنا سکتا اور   نہ ھی کسی کی اپائیٹمنٹ کرسکتا ھے جبتک  فیڈرل گورمنٹ کی منظوری سے نھیں ھوجاتی۔ پی ٹی سی ایل والے پی ٹی ای ٹی پر اپنی اجارہ داری چاھتے ھیں۔ 

ایک اور اھم بات سپریم کوڑٹ کے احکامات کے ساٹھ سال کی عمر کے بعد کسی کو کسی طرح کی بھی گورمنٹ ملازمت ریگولر یا کنٹریکٹ پر نھیں دی جاسکتی۔  یاد رھے پی ٹی سی  ایل میں کافی ایسے لوگوں نے جو گریڈ 19 اور گریڈ 20 کی پوسٹوں پر کام کررھے تھے ،انھوں نے  پی ٹی سی ایل کے کہنے پر  ریٹائیرمنٹ قبل از وقت لی اور انکو  پی ٹی سی ایل انکو ھائیر پوسٹوں پر کنٹریکٹ پر نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشنس کے تحت لاکھوں روپے کے ماھانہ پیکیج پر رکھ لئیا ۔ اس میں سے  ایسے کافی لوگوں کا اچانک کنٹریکٹ ختم کرکے نوکری چھ مھینے یا ایک سال کے بعد ھی   نوکری سے  بر طرف کردیا۔ جو  کچھ رہ گئیے تھے انکے  ساٹھ سال کی عمر پہنچنے کے پر کنٹریکٹ ختم ھو گیا اور انکو نوکریاں چھوڑنی  پڑی ۔ تو اسی طرح  سید مظھر حسین کو جب یہ ساٹھ سال کی عمر کو پہنچا  تو اسکا پی ٹی سی ایل سے کنٹریکٹ ختم ھوگیا تو اسکو نوکری چھوڑنا پڑی ۔مگر معلوم نھیں پھر کس قانون کے تحت اسکو ساٹھ سال کے  عمر کے بعد تین سال کے لئیے  پی ٹی ای ٹی میں بطور میجنگ ڈائیریکٹر   پر اپائینٹ کرلیا گیا۔سوچنے کا مقام ھے۔ 

فیڈرل گورمنٹ میں صرف ان لوگوں کو  ساٹھ سال کی عمر کے بعد زیادہ سے زیادہ  چھ ماہ یا ایک سال تک کے لئیے کنڑیکٹ پر  ملازمت دی جاتی ھے جنکی گورمنٹ کو بے پناہ ضرورت ھوتی ھے یا جن کے بغیر کام ٹھپ ھونے کا امکان ھوتا ھو۔

سید مظہر حسین کا کردار ، ٹی اینڈ سے ٹرانسفڑڈ ھونے والے ملازمین سے نھایت ھی معتصبانہ تھا ۔ اس نے ھر طرح ایسے انکو نقصان پہچانے کی کوشش کی اپنے دور میں اس نے کسی بھی ریگولر ٹرانسفڑڈ ملازمین کی پروموشن نھیں ھونے دی۔ بلکے انکو ھائیر پو سٹوں پر کنٹریکٹ دے کر  ملازمت دی اور ان میں سے بیشتر کو انکے کنٹریکٹ کے دوران ھی نوکری سے برطرف کردیا کیونکے نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشن میں ایسا ھی لکھا تھا کے انکو بغیر وجہ بتائیے ھوئیے کسی وقت بھی برطرف کیا جاسکتا۔ لوگوں کا یاد ھوگا کے کسطرح 15 ڈائیریکٹرز  کو جو پی ٹی سی ایل ھیڈ کوارٹرز جنھوں نے اپنی 15 , 15 اور بیس سال کی نوکری  سے استعفے دے کر ، نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشن اینڈ ہر بھرتی ھوئیے تھے انکو چھ ماہ کے بعد ھی انکا کنٹریکٹ ختم کرکے نوکری سے اچانک برطرف کردیا۔ اسوقت کے چیف انجئیر سٹاف جاوید خان نے ھر ڈائیرئکٹر کے کمرے میں خود جاکر انکے ھاتھ میں برطرفی کا لیٹر تھمایا اور کل سے آفس آنے سے منع کردیا۔ ان 15 ڈائیریکٹرز  نے اپنی اس برطرفی کو سپریم کوڑٹ میں چیلنج کیا مگر انکی درخواست مسترد کردی گئی ۔کیونکے انھوں نے اپنی ریگولر پوسٹوں سے خود استعفی دیکر  اپنے پاؤں پر آپ کلھاڑی ماری تھی اور  نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشن اینڈ(NTC) پر نوکری کرنا قبول کیا۔ میرے ایسے بہت سے دوست ھیں  جو پی ٹی سی ایل میں ریگولر اچھی پوسٹوں پر کام کررھے انھوں نے  اچھی تنخواہ لالچ میں   پی ٹی سی ایل سے قبل ازوقت  ریٹائرمنٹ لی اور   نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشن (NTC)  پر پی ٹی سی ایل میں کنٹریکٹ ہر ملازمت حاصل کرلی۔ کوئی جنرل منیجر بن گیا اور کوئی چیف انجینئر مگر اس میں سے بیشتر کو چھ ماہ یا ایک سال کے بعد ھی نوکری سے نکال دیا گیا۔ 

مجھ سے بھی یہ ھی کہا گیا تھا کے قبل ازوقت ریٹائیرمنٹ لیکر  ، نیو ٹرمز اینڈ کنڈیشن (NTC)  پر کنٹریکٹ پر آجائیں لیکن میں نے انکار کر دیا تو   اس سید مظہر حسین نے  مجھے ویٹنگ پر بھیجدیا اسوقت میں جنرل منیجر فوں (آپس)   حیدرآباد تھا . یہ اپریل 2007 کی بات ھے میں چھ ماہ سے  سے زیادہ ویٹنگ پر رھا ۔ پھر مجھے اکتوبر میں دوبارا  جنرل منیجر فون (آپس)   حیدرآباد تعنیات کردیا گیا مگر  22 دسمبر 2007 کو پھر مجھے بلا کسی وجہ کے  اس سید مظہر حسین نے ویٹنگ پر بھیج دیا ۔ میں جنوری 2009 تک ویٹنگ پر رھا۔ 31 جنوری  2009 پھر مجھے پی ٹی سی ایل ھیڈ کوارٹر کراچی میں ایک نئی پوسٹ جنرل منیجر چرن منیجمنٹ لگا دیا گیا ۔جولائی 2009 میں  ایک  میٹنگ کے  دوران میری عربی سئینیر ای وی پی کے ساتھ سخت منہ ماری ھوئی میرے وہ دوست جو اس میٹنگ میں شامل تھے اچھی طرح جانتے ھیں ۔ اور مجھے پھر  ایک بار 9 ستمبر 2009 کو ویٹنگ پر بھیج دیا گیا۔ جھاں میں اپنی ریٹایرمنٹ  تک یعنی 14 جنوری 2012  تک ویٹنگ پر رھا۔یہ ساری کارستانیا ں جو بھی کیں اس مظہر حسین نے کی۔اس نے ٹرانسفڑڈ ملازمین کا بہت بری طرح استحصال کیا ھے اور اب یہ میجنگ ڈائیریکٹر  پی ٹی ای  ٹی ایسے  بن کر ریٹائیڑڈ ملازمین یعنی پی ٹی سی ایل پنشنرز کا بھی استحصال کررھا تھا اسکی پوری کوشش تھی کے کسی بھی طرح سپریم کوڑٹ کے 12جون 2015  کے احکامات پر عمل نہ کیا جائیے اور کسی بھی 

پی ٹی سی ایل پنشنرز کو چاھے انھوں نے کیس کیا یا نھیں اسکو گورمنٹ والی پنشن بلکل نہ دی جائیے ، جب ھی تو پی ٹی سی ایل نے اسکو یہاں پی ٹی ای ٹی میں میجنگ ڈائیریکٹر لگوایا تھا کیونکے ان کی نظر میں یہ ھی وہ شخض تھا جو انکو ریلف فراھم کرسکتا ھے  اور پی ٹی سی ایل پنشنرز کو انکے جائیز حق سے محروم کرسکتا ھے۔ جبھی  اسکی پی ٹی ای  ٹی سے برطرفی پی ٹی سی ایل کی ممبر آف ٹرسٹیز مس زاھدہ اعوان کے پیٹ میں مڑوڑ اٹھے ھیں کیونکے پی ٹی سی ایل صرف اسکو ھی میجنگ ڈائیریکٹر دیکھنا چاھتی ھے کیونکے یہ انکے لئیے بڑے کام کا آدمی ھے۔

میں نے اپنا موقف  تو اوپر ظاھر کردیا  ھے اب دیکھنا ھے  منسٹری انفارمیشن ٹیکنولوجی اینڈ ٹیلیکام ٹیلی کمیونیکیشن فیڈرل گورمنٹ کے وکلاء کیا موقف اختیار کرتے ھیں ۔ میں سمجھتا ھوں ایک تو یہ پٹیشن maintainable نھیں ھے اور دوسرے یہ کے جو نکات اس میں اٹھائیے گئیے ھیں بلکل غلط ھیں ۔ 

اب 3 اگست 2023  کو اسکی ھئیرنگ ھے۔ میں اسلام آباد اور پنڈی میں رھنے پی ٹی سی ایل پنشنروں سے استدعا کرونگا وہ اس ھئیرنگ میں ضرور جائیں اور فیڈرل گورمنٹ کے وکلاء کی مدد کریں اور اس تمام صورتحال سے مطلع کریں جو میں نے اوپر بیان کی ھیں ھوسکتا یہ باتیں انکے علم میں نہ ھوں اور انکو مدد مل جائیے۔

میں آجکل اٹاوہ کنیڈا میں ھوں  ورنہ میں ضرور جاتا ۔وھا ں آپ لوگ ضرور جائیں اور اس دن کی کاروائی  کے بارے میں مجھے مطلع کریں اور اسدن  آڑڈر شیٹ  بھی مجھے ضرور واٹس ایپس پر بھیجیں ۔بہت بہت شکریہ

واسلام 

محمد طارق اظہر

ریٹائیڑڈ جنرل منیجر (آپس) 

اٹاوہ  کنیڈا

جمعرات 27 جولائی 2023


 

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]