Article-56[ About proceeding in SCP in the 10th May 2018]
[Article-56 [10-05-2018]
سن تو سہی ????
دوستوں کی طرف سے سپریم کوڑٹ میں آج ١٠ مٸی ٢٠١٨ میں پی ٹی سی ایل پنشرس کے کیس کارواٸی کی روداد.
طارق
[10/05, 13:45] Muhammad Tariq Azhar: Pasted as received
آج سپریم کورٹ میں توہین عدالت مقدمات کی سماعت ہوئی۔جناب صادق علی کے وکیل جناب ابراھیم ستی نے استدعا کی کہ 12-جون 2015 کے فیصلے کے خلاف کوئی حکم امتناعی موجود نہیں ہے لہذا فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائے اور وی۔ایس۔ایس پیٹیشنرز کو بھی فیصلے کی رو سے ادائیگیاں کی جائیں۔ستی صاحب نے عدالت کو "besides" سے مراد "بشمول" ہونا بتایا لیکن عدالت نے اس موقف سے اتفاق نہیں کیا۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت عیدالفطر کے بعد تک ملتوی کردی۔
دعا گو!
محمد توقیر
(10-05-2018)
اسی قسم کے فیصلہ کی عدالت سے توقع تھی جب ھمارے وکیل اپنا موقف صحیح طرح واضح نہ کر سکیں
طارق
[10/05, 17:12] Muhammad Tariq Azhar: مورخہ مئی ۱۰ ، ۲۰۱۸
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج میں دوسری دفعہ پی ٹی سی ایل کے پینشنروں کے کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ گیا ۔ میں اللہ تعالی کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ میں نے دونوں دفعہ یہ بات خاص طور پر نوٹ کی کہ ھمارے محترم جج صاحبان کے چہرے نہایت بے رونق اور بے نور تھے ۔ حالانکہ ھماری اسلامی تاریخ میں جب بھی کہیں اچھے قاضیوں اور انصاف کی کرسیوں پر براجمان لوگوں کا ذکر ہئوا ہے تو ان کے جاہ و جلال اور بارعب ، پررونق اور پر نور چہروں کا ذکر آتا ہے ۔ باقی دلوں کے بھید اللہ تعالی بہتر جانتا ہے ۔ ہم سب کا اللہ تعالی نگہبان ہو ۔ آمین ۔
:::::::
آج کنٹیمپ کیس سنوائی ھوئی صادق کے وکیل نے صرف( بی سایڈ)پر بات کی جس پر جسٹس گلزار نے یہ صاف کردیا کہ وی۔ایس۔ایس۔ ۱۵/۲/۱۸کےفیصلے میں شامل نہیں ان علاوہ سپرنیشن ریٹائیرڈ پٹیشنروں ادایگی کی جائے صادق کے وکیل صاحب کو ۱۲/۶/۱۵ اور یکم نومبر2017 فیصلے اور مسعود بھٹی کیس فیصلے کی رو کے مطابق دلائل دینے چاہیے تھے مگر وکیل صاحب نے کوئی بات نہیں کی اور یوں آج کی کاروائی مکمل ھوئی
جب 15/2/2018 کو فیصلہ آیا تھا تو صادق علی۔توقیر۔اور دیگر نام نہاد ایکشن کمیٹی کے ارکان نے یہ بات بہت زرو و شور سے کہی تھی کہ 15/2/2018 فیصلے کے مطابق سب کو ادایگی ھوگی اور اس لیئے ھمارے وکیل نے کیس ڈسپوز آف پر رضامندی ظاہر کی تھی
اور آج تو کمال ھی کردیا جب جسٹس صاحب نے بتایا کہ Besides کی Definition وی ایس ایس کے علاوہ ھے تو پیشنرزکےوکیل یعنی ستی صاحب کو بھرپور دلائل دینے چاہیے تھے اور ان کیسوں کے فیصلوں کا حوالہ دینا چاہیے تھا جس میں ٹرانسفر ایمپلائی کو سول سرونٹ ڈکلیئر کیا گیا تھا یکم نومبر 2017
اور 12/6/2015 کے فیصلے کا ریفرنس بھی دیا جاتا لیکن اس کے برعکس آج کی کاروائی میں Besides کی Clear fiction کے بعد خاموشی اختیار کرلی گئی جبکہ اسلام آباد کے شیراز احمد نےکئی دفعہ پچھلے یکم نومبر 2017اور12/6/2015 آڈروں کو دیکھایا اور کہا ان آڈروں کی روشنی میں بات کرو مگر ستی صاحب نے سنا ان سنا کردیا ۔ اسکا کیا مطلب لیا جائے۔کیا انتظامیہ سے ملی بھگت چل رھی ھے یا کچھ اور ھے بہرحال دال میں کچھ کالا ضرور ھے ۔
۔۔ندیم احمد ٹھٹوی۔۔
V.PRESIDENT PTPT®
HYD:SINDH REGN
سن تو سہی ????
دوستوں کی طرف سے سپریم کوڑٹ میں آج ١٠ مٸی ٢٠١٨ میں پی ٹی سی ایل پنشرس کے کیس کارواٸی کی روداد.
طارق
[10/05, 13:45] Muhammad Tariq Azhar: Pasted as received
آج سپریم کورٹ میں توہین عدالت مقدمات کی سماعت ہوئی۔جناب صادق علی کے وکیل جناب ابراھیم ستی نے استدعا کی کہ 12-جون 2015 کے فیصلے کے خلاف کوئی حکم امتناعی موجود نہیں ہے لہذا فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائے اور وی۔ایس۔ایس پیٹیشنرز کو بھی فیصلے کی رو سے ادائیگیاں کی جائیں۔ستی صاحب نے عدالت کو "besides" سے مراد "بشمول" ہونا بتایا لیکن عدالت نے اس موقف سے اتفاق نہیں کیا۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت عیدالفطر کے بعد تک ملتوی کردی۔
دعا گو!
محمد توقیر
(10-05-2018)
اسی قسم کے فیصلہ کی عدالت سے توقع تھی جب ھمارے وکیل اپنا موقف صحیح طرح واضح نہ کر سکیں
طارق
[10/05, 17:12] Muhammad Tariq Azhar: مورخہ مئی ۱۰ ، ۲۰۱۸
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج میں دوسری دفعہ پی ٹی سی ایل کے پینشنروں کے کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ گیا ۔ میں اللہ تعالی کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ میں نے دونوں دفعہ یہ بات خاص طور پر نوٹ کی کہ ھمارے محترم جج صاحبان کے چہرے نہایت بے رونق اور بے نور تھے ۔ حالانکہ ھماری اسلامی تاریخ میں جب بھی کہیں اچھے قاضیوں اور انصاف کی کرسیوں پر براجمان لوگوں کا ذکر ہئوا ہے تو ان کے جاہ و جلال اور بارعب ، پررونق اور پر نور چہروں کا ذکر آتا ہے ۔ باقی دلوں کے بھید اللہ تعالی بہتر جانتا ہے ۔ ہم سب کا اللہ تعالی نگہبان ہو ۔ آمین ۔
:::::::
آج کنٹیمپ کیس سنوائی ھوئی صادق کے وکیل نے صرف( بی سایڈ)پر بات کی جس پر جسٹس گلزار نے یہ صاف کردیا کہ وی۔ایس۔ایس۔ ۱۵/۲/۱۸کےفیصلے میں شامل نہیں ان علاوہ سپرنیشن ریٹائیرڈ پٹیشنروں ادایگی کی جائے صادق کے وکیل صاحب کو ۱۲/۶/۱۵ اور یکم نومبر2017 فیصلے اور مسعود بھٹی کیس فیصلے کی رو کے مطابق دلائل دینے چاہیے تھے مگر وکیل صاحب نے کوئی بات نہیں کی اور یوں آج کی کاروائی مکمل ھوئی
جب 15/2/2018 کو فیصلہ آیا تھا تو صادق علی۔توقیر۔اور دیگر نام نہاد ایکشن کمیٹی کے ارکان نے یہ بات بہت زرو و شور سے کہی تھی کہ 15/2/2018 فیصلے کے مطابق سب کو ادایگی ھوگی اور اس لیئے ھمارے وکیل نے کیس ڈسپوز آف پر رضامندی ظاہر کی تھی
اور آج تو کمال ھی کردیا جب جسٹس صاحب نے بتایا کہ Besides کی Definition وی ایس ایس کے علاوہ ھے تو پیشنرزکےوکیل یعنی ستی صاحب کو بھرپور دلائل دینے چاہیے تھے اور ان کیسوں کے فیصلوں کا حوالہ دینا چاہیے تھا جس میں ٹرانسفر ایمپلائی کو سول سرونٹ ڈکلیئر کیا گیا تھا یکم نومبر 2017
اور 12/6/2015 کے فیصلے کا ریفرنس بھی دیا جاتا لیکن اس کے برعکس آج کی کاروائی میں Besides کی Clear fiction کے بعد خاموشی اختیار کرلی گئی جبکہ اسلام آباد کے شیراز احمد نےکئی دفعہ پچھلے یکم نومبر 2017اور12/6/2015 آڈروں کو دیکھایا اور کہا ان آڈروں کی روشنی میں بات کرو مگر ستی صاحب نے سنا ان سنا کردیا ۔ اسکا کیا مطلب لیا جائے۔کیا انتظامیہ سے ملی بھگت چل رھی ھے یا کچھ اور ھے بہرحال دال میں کچھ کالا ضرور ھے ۔
۔۔ندیم احمد ٹھٹوی۔۔
V.PRESIDENT PTPT®
HYD:SINDH REGN
Comments