GOOD NEWS FOR PTCL PENSIONERS ESPECIALLY FOR VSS OPTEES


                                      "Attention all VSS retirees"


عزیزان من نیچے پیسٹ كی ھوئئ سپریم كوڑٹ كی 16 اكتوبر 2018 آڑڈڑ  شیٹ كی ک كاپی ھے جس كے بارے میں میں نے یہ فیس بک پر مندرجہ زیل میسج كچھ دن پہلے پسٹ کیا تھا


GOOD NEWS FOR PTCL PENSIONERS

ESPECIALLY FOR VSS OPTEES..

::::::::

16-10-2018 KO SUPREME COURT MN

PTCL KI JANIB SE DAIR KRDA DARKHAST (CP#4426/2017) KI HEARING HOOI. YE DARKHAST MUHAMMAD ARSHAD IQBAL VSS OPTEE K HUQ MN AAEY LHC K FAISLEY K KHILAF FILE KI GAI THI.

IN THIS APPLICATION QUESTIONS WERE RAISED AGAINST VSS OPTEES..

SUPREME COURT NY PTCL KI APPLICATION DISMISS(KHARIJ) KR DI AUR HIGH COURT KA FAISLA BAHAL RAKHA.

JIS MN VSS OPTEES KO SATUTORY (GOVT SERVANT K HAQOOQ KA MUSTAHIQ) MANA GAYA HAY..

19-10-2018


اس آڑڈرشیٹ كی كاپی پڑھ كر مجھے بیحد خوشی اور اطمینان ھوا اور یہ بات عدالت کے اس فیصلے سے صاف ظاہر ھو گئی کے جسطرح یہ پی ٹی سی ایل والے اس بات پر اسرار کررھے تھے کے جن لوگوں نے وی ایس ایس لے لیا ھے تو وہ اس کٹیگری سے نکل گۓ ھیں کے ان پر گورنمنٹ کے سرکاری رولز statutory rules استعمال نھیں کئے جا سکتے اور وہ کمپنی کے ملازم کہلائیں جائیں ۔ 

مختصرن اس کیس کے بارے میں آپکو سمجھادوں جو مجھے اس کیس کے مندرجات سے نظر آتا ھے - کے جو اس کیس کے ریسپوڈنٹ ھیں یعنی محمد ارشد اور دوسرے  وہ وی ایس ریٹائیڑڈ ھیں اور انکی پنش اسلئے  انھیں نھیں ملی کے انکی پنشن کے لئیے کوالیفیکیشن سروس میں کمی تھی - وہ اسلئے سروس کے دوران انکو  نوکری سے نکال دیا گیا تھا  اور سروس سے نکالنے سے پہلے وہ معطل تھے۔ جس پر انھوں نے سروس ٹریونل  میں اپیل کردی ۔ سروس ٹریونل نے انکو بحال دوبارہ انکوائری کرانے کا حکم دیا اور پھر انکی سزا میں کمی ھو گئی  اور انکے معطلی  یعنی suspension  کے پیریڈ کو چھٹیوں میں تبدیل کردیا ، جو لگتا ھے کافی تھیں اور صرف انکے سالانہ انکریمنٹ روک لئی گئے - انھوں نے جب وی ایس ایس ۲۰۰۸ میں لے لیا کیونکہ انکی  کوالیفائنگ سروس بیس سال سے زیادہ تھی اسلئے وہ  پنشن کے حقدار تھے  [اس وقت جو یہ غیر قانونی بیس سال کی سرو س کی کنڈیشن لگائی تھی جو قانونن دس سال ھوتی ھے۔ ] لیکن انکو اسلئے پنشن نھیں دی گئی کے انکی کوالیفائنگ سروس بیس سال سے کم ھوگئی تھی اور اسکی وجہ انکی suspension تھی جسکو اگرچہ چھٹیوں میں تبدیل کردیا گیا اور قانونن ایسی چھٹیاں سروس میں کاؤنٹ ھوتی ھیں مگر انکی نھیں کی گئیں نتیجتن یہ لوگ پنشن سے محروم کردئیے گئیے ۔ تو انھوں نے لاھور ھائی کوڑٹ میں اپیل کردی جس نے فیصلہ انکے حق میں دیا اور انکی ان چھٹیوں کو جو suspension کے پیریڈ کو کنوڑٹ کرکے دی گئیں تھیں سروس پیرئڈ میں کائونٹ کرکے انکو پنشن دینے کا حکم دیا تو پی ٹی سی ایل نے اسکے خلاف انٹرا کوڑٹ اسی لاھور ھائی کوڑٹ میں ڈبل پانچ کے سامنے کردی وہ سے بھی خارج تو ھوگئی تو پھر ان ظالموں نے سپریم کوڑٹ میں اپیل کردی اور اس میں انھوں نے یہ موقف اختیار کیا کے چونکہ ان لوگوں نے وی ایس ایس لیا ھے اسلیے وہ اپنی سرکاری حیثیت کھو چکے تھے تو پھر یہ کسی طرح بھی یہ آئین کے آڑٹیکل ۱۹۹ كے تحت ھائی کوڑٹ جانے کے مجاز نھیں تھے ۔۔[ یاد رھے مسعود بھٹی کیس میں پہلے سپریم کوڑٹ نے یہ ثابت کیا کے مسعود بھٹی اور دوسرے دو اپیلنٹ وہ ٹرانسفڑڈ ایمپلائی کی جن پر گورنمنٹ کے قوانین ، پی ٹی سی ایل میں لاگو ھوتے ھیں اسلئے وہ آئین کے آڑٹیکل ۱۹۹ کے تحت ھائی کوڑٹ سے رجوع کرسکتے ھیں اس لئی سپریم کوڑٹ نے سندھ ھائی کوڑٹ کے 6 جون 2010 کے اس حکم ختم کردیا جو پی ٹی سی ایل میں اس کیس کے محترم شاہد انور باجواہ  جب وہ جج سندھ ھائی کوڑٹ تھے اور محترم جج گلزار صاحب جج سپریم کوڑٹ جو اسوقت جج سندھ ھائی کوڑٹ تھے نے دیا تھا اور ۸۵ کے قریب اپیلیں  جس میں میری بھی اپیل شامل تھی اس بنا پر خارج کردی تھیں کے یہ سب کمپنی کے ملازم ھیں ان پر گورنمنٹ کے قوانین کا اطلاق نھیں ھوتا لہازا یہ آئین کے آڑٹیکل ۱۹۹ کے تحت سندھ رجوع کرنے کے مجاز نھیں]۔۔    تو اسلئے محمد ارشد اور دیگر کے حق میں آنے کا لاھور ھائی کوڑٹ کے سنگل بینچ اور ڈبل بینچ کا فیصلہ خارج کیا جائیے مگر سپریم کوڑٹ نے انک استدعا مسترد کردی اور یہ حکم دیا کے suspension کے پیریڈ کو کنوڑٹ کرکے چھٹیوں کے پیریڈ کو ،کوالیفائنگ سروس کا پریڈ کاؤنٹ کیا جائیے- اب ان پی ٹی ای ٹی والوں ان محمد ارشد اور دیگر ان کو جب سے یہ وی ایس ایس میں ریٹائیڑڈ ھوئیے ھیں پنشن دی جائیگی-

میں پہلے آپکو بتا ھی چکا ھوں جیسا مجھے اس دن کیس کی کاروائی دیکھنے والوں نے بتایا تھا اس دن محترم گلزار صاحب نے  ان پی ٹی سی ایل کے وکیل شاہد انور باجوہ کو بھت جھاڑ پلائی تھی اور انکی ایک نہ سنی اور انکی یہ اپیل خارج کردی

و اسلام 

طارق

شب تین بجکر پچاس منٹ

بمطابق ۲۳ اکتوبر ۲۰۱۸


نوٹ:- ان تمام وی ایس ایس لے کر ریٹآئڑڈ ھونے  پی ٹی سی ایل کے ملازمین جو ٹی اینڈ ٹی  ریگولر بھرتی ھوئے اور پھر ٹرانسفر ھوکر پہلے پی ٹی سی یعنی کارپوریشن میں آئے  اور پھر یکم جنوری 1996کو پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفرڑڈ ہوکر اسکے ملازم بن گئے تھے اسی طرح وہ جو کاپوریشن میں ریگولر بھرتی ھوئے تھے اور پھر یکم جنوری 1996کو پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفرڑڈ ہوکر اسکے ملازم بن گئے تھے اور ان سب پر مسعود بھٹی کیس میں سپریم کوڑٹ کے فیصلے کے تحت پی ٹی سی ایل میں حکومت پاکستان کے سرکاری قوانین یعنی statutory rules استعمال ھورھے تھے ،  ایسے سبکی  وی ایس ایس   آپٹ کرکے   ریٹائڑمنٹ لینے والوں پر بھی یہ ہی  سرکاری قوانین یعنی statutory rules کا اطلاق ھونا تھا جو یہ پی ٹی سی ایل والے نہیں چاھتے تھے اور وہ انکے وی ایس ایس لینے کی وجہ سے انکو کمپنی کے ملازم گردان ناں چاھتے تھے اسلئے انھوں نے پہلے تو ان وی ایس ایس  لینے والوں کو جن کی کوالیفائنگ سروس بیس سال سے کم تھی انکو پنشن ھی نہيں دی جبکے کے گورنمنٹ کے پنشن قوانین کے مطابق جو سول سروس رولز کی کلاز 474AA کے تحت دس سال کی کوالیفائنگ سروس پر ایسا سرکاری ملازم پنشن کا حقدار ھوجاتا ھے. مگر اس پی ٹی سی ایل نے اس قوانین کے خلاف بیس سال کی کوالیفائنگ سروس رکھنے والے وی ایس ایس آپٹیز کو پنشن دی اور اب یہ چاھتے تھے کے وی ایس ایس آپٹ کرنے والوں کی پنشن ھی ختم کردی جائے یہ دلیل دے کر کے یہ تو وی ایس ایس لےکر کمپنی کے ملازم بن گئے کیونکے انکو کمپنی نے ایک خطیر رقم دی تھی ، لیکن اس مندرجہ بالہ فیصلے نے انکی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور اس  سپریم کوڑٹ کے فیصلے سے یہ بات صاف ظاہر ھوگئی کے  ایسے پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفرڑڈ ھونے والے ملازمین جو وی ایس ایس لے کر ریٹائڑڈ ھیں اور ھونگےان پر گورنمنٹ کے ہی سرکاری قوانین استعمال ھونگے اور انکو پنشن اور دیگر مراعات جو گورنمنٹ اپنے سرکاری ملازمین پنشرس کو دیتی ھے وہ ھی دی جائیگا جائیگی


یہ مندرجہ بالہ  نوٹ  ان تمام وی ایس ایس لے کر ریٹائڑڈ ھونے والے ان  پنشنرس کی آگاھی کے لئے ھے جو ٹی اینڈ ٹی اور پی ٹی سی میں ریگولر بھرتی ھوئے تھے تاکے انے سمجھنے میں کوئی مبھم بات نہ رھے 

واسلام 

طارق


--
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]