Intra Court Appeal by PTET

 Attention  Entitled PTCL Petitioners of WP-4588/2018


پی ٹی ای ٹی کی بدحواسیاں اور چالاکیاں ؟؟؟؟؟


عزیز پی ٹی سی ایل پنشنرس پٹیشنر ساتھیو

اسلام وعلیکم 


جیسا کے آپ سب جاننے ھی ھیں اسلام آباد ھائی کوڑٹ ھماری رٹ پٹیشن نمبر 4588/2018 , پر  3 مارچ 2020 کو ھمارے حق میں فیصلہ دیتے ھوئیے ان پٹیشنروں کو جو پی ٹی سی ایکٹ 1991 کے اجرا سے پہلے ٹی اینڈ ٹی میں بھرتی ھوئیے تھے اور نارملی ریٹئیڑڈ ھوئیے ، انکو گورمنٹ کے اعلان کردہ پنشن انکریزز کے بقایا جات کیلکولیٹ کرکے پندرہ روز میں ادا کرنے کا حکم پی ٹی ای ٹی کو دیا تھا ۔ مگر پی ٹی ای ٹی نے بجائیے دینے کے ھمارے اور ان سب پٹیشنروں کے خلاف  جن کے حق میں ایسا ھی فیصلہ آیا تھا ، انکے وکیل شاھد باجوہ نے انٹرا کوڑٹ اپیلیں  17 اپریل 2020 سے دائیر کرنا شروع کیں تو ، 22 اپریل  2020 کو محترم چیف جسٹس صاحب نے اسطرح peace meal میں پٹیشنیں وصول کرنے سے انکار کردیا اور کہا جو بھی اپیلیں رہ گئیں ھیں  ان سب کو یکجا  کرکے 24 اپریل 2020 کو عدالت میں پیش کی جائیں ۔ ھماری پٹیشن 4588/2018 کے خلاف انھوں نے انٹرا کوڑٹ اپیل جسکا نمبر ICA-98/2020 تھا انھوں نے 17 اپریل 2020 کو دائیر کی تھی ، اسکا نوٹس ھم میں کسی کو بھی موصول نھیں ھوا ھے  ۔ میں جب بھی اسلام آباد ھائی کوڑٹ کی ویب سائیٹ اسکا سٹیٹس چیک کیا اس کے بارے صرف یہ تفصیل نظر آتی تھی کے یہ کیس کب کیا گیا اور اس کی ھئیرنگ کونسے معزز ججز کریں گے اور اسکا حالیہ سٹیٹس کیا ھے۔ لیکن جب بھی یہ مزید معلوم کرنے کے لئیے کے کیس کیا کیا گیا ھے اور اسکا،  انکا وکیل کیا ھے ، ھمیشہ لکھا آتا “No data found”۔ جو میرے لئیے بڑی جیرانی کا باعث تھا ۔ میں نے جب اسکا سٹیٹس 22   اپریل کو چیک کیا تو لکھا آیا” Notice Case Pending for 24-04-2020 “ ۔ میں یہ سمجھ کر کے اس انٹرا کیس میں پی ٹی ای ٹی کے وکیل شاھد انور باجواہ ھی ھوں گے ، lawyer wise cause list میں انھی کے نام  کی انٹری ڈال کر اپنے کیس کا سٹیٹس جب بھی چیک کیا تو کبھی بھی اپنے کیس کے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیل 98/2020 کو نہیں پایا ۔ جو میرے لئیے بھی بڑا حیران کن تھا ۔ سٹیٹس میں تو کچھ لکھا آتا ھی نھیں تھا کے کون وکیل ھے میں نے یہ ھی اندازہ کے اس کیس میں بھی انکے وکیل شاھد انور باجوہ صاحب ھی ھوں گے کیونکے انکا نام اس کیس سے اوپر اور نیچے ھر کے بعد آرھا تھا  ۔ پھر 16 جولائی 2020  کیس سٹیٹس میں تو یہ لکھا آرھا تھا یہ کیس 16 جولائی 2020 کو لگے گا لیکن اسوقت بھی کوئی ڈیٹا نھیں آرھا تھا کے اسکا وکیل کون ھے ۔ اور میں نے یہ assume کر رکھا تھا شاھد انور باجواہ صاحب ھی وکیل ھوں گے ۔ لیکن پھر بھی انکی کاز لسٹ میں سے ICA- 98-2020 غائیب تھا ۔ میں حیران تھا یہ کیا ھورھا ھے ۔ پرسوں رات مجھے میرے دوست پٹیشنر عبدل ستار نعیم صاحب کا فون آیا انھوں نے مجھے بتایا کے بصیر طاھر صاحب نے بتایا کے یہ انٹرا کوڑٹ اپیل 98/2020 پھر 12 اگست 2020  کو لگی ھے اور اس میں میرے جانب سے کوئی وکیل نھیں ھے اور وہ ضرور وکیل کرکے 12 اگست 2020 کو عدالت جائیے ایسا نہ ھو کے انکے وکیل کے نہ ھونے کی وجہ سے وہ لوگ سٹے لے لیں اور وہ چلتا رھے ۔ میں نے ستار نعیم صاحب سے اس پر بڑی بحث کے مجھے ھزار کوششوں کو آئی آیچ سی کی سائیٹ سے ھزار کوششوں کے باوجود کے اس میں وکیل کون ھے  اور  کیس کیا ھے ، کیا اعتراض کیا گیا ھے ۔ کیونکے میں اس معاملے بہت کلئیر تھا کے ھم  نے اپنی پٹیشن 4588/2018 کوئی ایسی بات ھی لکھی نھیں نا کوئی ایسا مدعا بیان کیا تھا جسپر   کوئی بحث کی جاتی ۔ جیسا کے میں نے آپ کو بتایا تھا ، اس کیس میں محترم جج صاحب نے تو  اس پر کسی قسم کی بحث ھی نھیں کی تھی صرف یہ کر کے یہ تو implementation کا کیس ,ھے ,   ھماری پٹیشن کو فیصلے کے لئیے محفوظ کردیا تھا ۔ میں صرف یہ دیکھنا چاھتا تھا کیا کیس کیا گیا   ھے اور انھوں نے جج صاجب کے فیصلے پر کیا اعتراض  کیا ھے ۔ بحرحال میں نے ستار نعیم کے کہنے پر ھر کاز لسٹ کو مینولی چیک کیا تو مجھے 12  اگست 2020 میں کوڑٹ نمبر ۱ میں  جناب محترم چیف جسٹس اطہر من اللہ اور محترم جناب جسٹس  غلام قبرانی کے سامنے یہ کیس لگا پایا ، لیکن حیرانی یہ دیکھ کر ھوئی اسکے  پی  ٹی ای ٹی کے وکیل شاھد انور باجوہ  صاحب نہیں تھے ، جیسا کے میں سمجھ رھا تھا بلکے اسکے انکے دو وکیل  تھے جناب   محمد وقار رانا اور اجمل غفار طور ھیں  ۔ نعیم ستار صاحب نے مجھے بتایا کے عدالت کے ریکاڑڈ کے مطابق اسکا نوٹس آپ کو جاری ھوچکا ھے ۔ جنکے ھم پٹیشنروں قانون کے مطابق کسی کو کوئی بھی نوٹس  نھیں ملا تھا ۔  یہ صورت حال میرے لئیے کافی پریشان کن ھوئی میں سمجھ گیا کے یہ لوگ چاھتے تھے کے کسی طرح یہ ھمارے علم میں نہ آئیے اور انکے وکیل 12 اگست  کو عدالت سے اس بنیاد پر سٹے لے لیں اور پنشن پیمنٹ کرانے سے انکا کردیں ، کے دوسری پاڑٹی بجائیے نوٹسس دینے کے جواب نہیں دے رھی ھے ۔  میں نے اسی وقت فورن اپنے سینئر ساتھی جو رسول خان سے بات کی اور انکے وکیل کو انگیج کرنے کی خواہش ظاھر جی ۔ رسول خان  کے خلاف انکی  پٹیشن پر آئے ھوئیے فیصلے ہر بھی  پی ٹی سی ایک نے وکیل انور شاھد باجواہ کی وساطت سے انٹرا کوڑٹ اپیل  ۱۰۹/۲۰۲۰ داخل کر رکھی تھی ۔ جسکا نمبر ، ۱۲ اگست کو ھماری پٹیشن ۹۸/۲۰۲۰  کے بعد لگا ھو ا ھے  ۔ خیر میں کل شام رسول خان صاحب کے ساتھ ان وکیل کے خلیل الرحمان عباسی کے پاس پہنچا جن کا آفس آئی ۹/۲  مرکز اسلام  آباد میں ھیں ۔ وکیل صاحب کو اپنے سارے ڈکومنٹس دئیے اور انکو فیس دی اور وکالت نامے پر دستخط کئیے  اور باقی اور پٹیشنروں کی طرف اٹارنی اور فیس دینے وعدہ ۱۱ اگست کو دینے کا وعدہ کیا  تاکے اور سب پٹیشنرز بھی اس میں شامل ھوجائیں ۔ وکیل صاحب  سے میں نے درخواست کی وہ کم ازکم انکی اس اپیلُ کی کاپی نکلواکر  مجھے مطلع تو ضرور کریں  تاکے مجھے معلوم تو ھو کے انھوں نے کیا اعتراض اٹھایا ھے ۔ انکو میں نے بتا یا کے میں اور میری ساتھ میرے ساتھ پٹیشنرز بھی انکے خلاف توھین عدالت کا کیس کریں گے جسطرح انھوں نے اور اسی طرح کے پٹیشنروں  نے بھی توھین عدالت کے کیسس کر رکھے ھیں ۔  اور جسکی اب تاریخ ۲۳ ستمبر ۲۰۲۰ ھے ، ھم سب بھی میں شامل ھوجائیں گے  ۔ انکو میں نے بتایا میں توھین عدالت کا کیس ۲۱ اگست ۲۰۲۰ کے بعد کرونگا کیونکے انکو دیا ھوا 6 اگست 2020 کا ۱۵ دن کا نوٹس   21 اگست کو ختم ھوگا ۔

میں نے ان تمام اس پٹیشن میں میرے سات entitled پٹیشنروں کو جن جن کے ای میل  میرے پاس تھے اور واٹس ایپس نمبر تھے انکو ای میل کردیں کے وہ وکیل کی فیس اور اپنی دستاویزات  11 اگست  2020 تک لازمن بھیج دیں ایسے پٹیشنروں کو جن کو میرا میسج یا ایمیل نھیں ملا انکو چاھئیے مجھ سے میرے واٹس ایپس نمبر +92-300-8249598  پر یا میرے ایمیل azhar.tariq@gmail.com پر فوری رابطہ کریں ، ایسا نہ ھو یہ لوگ کیس کرنے سے رہ جائیں ۔

شکریہ

واسلام

طارق

7-8-2020

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]