My Tweet of dated 3rd Aug 20 to HCJ in Urdu
عزت مآب محترم چیف جسٹس پاکستان سے مودبانہ گزارش کی جاتی ھے کے وہ سویوموٹو ایکشن لے کر ، معزز سپریم کوڑٹ کے 12 جون 2015 کے فیصلے پر تمام 40000 پیٹی سی ایل پنشنروں پر ، اس کی روح کے مطابق عمل کروائیں ۔ شکریہ
اپیل
مٹ جائے گی مخلوق خدا تو انصاف کرو گے
منصف ہوتو حشر اٹھا کیوں نہیں دیتے
شائید ھی پاکستان میں کوئی ایسا اور ادارہ پی ٹی ای ٹی کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز جیسا ھو جو اس ڈھٹائی کے ساتھ کھلم کھلا عدالت عظمی کے احکامات کی زبردست توھینکرتا ھو اور عدالت اپنی بے عزتی اور تو ھین پر اسکے خلاف سخت عدالتی کاروائیکرنے سے بھی قاصر ھو ۔ صد افسوس اور صد افسوس ۔عدالت عظمی کے تین رکنیبینچ نے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کو پی ی ٹی سی ایل اور دیگران بنام محمد عارف ( 2015 ایسسی ایم آر 1472) کو اس بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو حکم دیا کے وہ ان پی ٹی سی ایل کےملازمین کو جو ٹی اینڈ ٹی سے کارپوریشن اور کمپنی میں ٹرانسفڑڈ ھوکر ریٹائیڑڈھوئیے ھوں انکو گورمنٹ کی ھی اعلان کردہ ھی پنشن دینے کی لازمن پابند ھے ۔ لیکناس ٹرسٹ کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز نے اس حکم کے برخلاف ، اپنے تئیں پنشن انکریز دینے کاسلسلہ جاری رکھا جو وہ یکم جولائی ۲۰۱۰ سے غیر قانونی چلا آرھا تھا اور یہباوجود اپنی رویو پٹیشن ، 17 مئی 2017 کو خارج ھونے کے باجود اس حرکت سے بازنہ آئیے ۔ اور اسطرح انکی منظوری سےایم ڈی پی ٹی ای نوٹیفیکیشن نکلواتا ھے۔ اوراس میں یہاں تک حد کردی ھے کے اس فیصلے کے آنے سے پہلے جو صرف 8 % پنشنانکریز جو یہ منظورکرتے تھے اس نیں بھی انھوں نے کمی کرکے دو حصوں میں بانٹدیا یعنی جو لوگ نارملی ریٹائڑڈ ھوئیے انکے لئے 6.5% انکریز اور جو وی ایس ایسلے کر انکے لئیے 5.5% ۔ جبکے اس قسم کا نوٹیفیکیشن گورمنٹ نے کبھی بھی نہیںنکالا ۔ یہ سب کچھ کرکے اس بوڑڈ آف ٹرسٹیز نے یہ جتلایا کے وہ کتنی عزت عدالتعظمی کے احکامات کی کرتے ھیں ؟؟۔ حیران کن بات یہ ھوئی 15 فروری 2018 کو ، پیٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنروں کے انکے خلاف توھین عدالت کے کیس میں عدالت عظمیکے دو رکنی بینچ نے انکے وکیل شاھد انور باجوہ کی ایما پر سب پٹیشنروں کوگورمنٹ پنشن انکریزز ۱۵ دنوں میں ادا کرنے کا حکم دیا ماسوائیے ان پٹیشنروں کو جووی ایس ایس لے کر ریٹائڑڈ ھوئیے ۔ مطلب یہ کے معزز دو ججوں نے چھ ججوں کےفیصلے میں ترمیم کردی جسکا انکو کوئی بھی قانونی اختیار ھی نھیں تھا ۔ یہفیصلہ عدالتی لحاظ سے ناقابل عمل تھا ۔ کیونکے تین ججوں کے 12 جون 2015 کےفیصلے کی تائید تین مزید ججوں نے ، انکی رویو پٹیشن 17 مئی 2017 کو خارج کر کےاس پر فائنل کی مہر ثبت کردی تھی جس میں اب کسی نہ دوسری رویو کی گنجائشتھی اور نہ کسی ترمیم و تبدیلی کی ۔ اس ٹرسٹ کے ایم ڈی حامد کا فرمانا کے بوڑڈآف ٹرسٹیز کو فل اختیار ھیں کے وہ اپنی مرضی سے انکی پنشن کا تعین کرے ،عدالتی احکامت کی سخت نفی کرنا ھے جب عدالت عظی نے احکامات دے دئیے کے بوڑڈآف ٹرسٹیز یہ گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن دینے کا پابند ھے ، تو اسکے اپنے ایے سارےاختیار ، جو اگرچہ ھیں بھی نھیں ، گئیے بھاڑ میں
ھم پھر عزت مآب محترم جناب چیف جسٹس گلزار احمد صاحب سے فریاد اور اپیلکرتے ھیں کے اللہ کے واسطے ان غریب پی ٹی سی ایل کے بوڑھے پنشنروں اور بیواؤںپر رحم کریں اور اس ظالم بوڑڈ آف ٹرسٹیز سے 12 جون 2015 عدالتی فیصلے پر ،عدالت عظمی کے ھی بنائیے اصولوں اور قانون کے مطابق تمام چالیس ھزار پی ٹیسی ایل پنشنروں پر اسکا عمل کرائیں ۔ بہت بہت شکریہ
منجانب
تمام پی ٹی سی ایل پنشنرز
Comments