Article-158[Regarding PHC Division Bench recent decision of dated 26-4-2022, in favour of PTCL retired employees]

Article-158[Regarding PHC Division  Bench  recent decision of dated 26-4-2022,  in favour of PTCL retired employees]

موضوع:- پشاور ھائیکوڑٹ کے ڈویژنل بینچ کا 26 اپریل 2024 کا  دبنگ فیصلہ پی ٹی سی ایل  ریٹائڑڈ ملازمین کے حق میں ، جو ٹی اینڈ ٹی میں بھرتی ھوئیے تھے کے  انکو وھی پنشن بینیفٹس  دئیے جائیں  جسکا اعلان فیڈرل گورمنٹ  وقتن فوقتن اپنے ریٹائڑڈ سرکاری ملازمین کو دینے کے  لئیے کرتی رھتی ھے 

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام و علیکم

مجھے آج  یعنی 11 مئی 2022 کو واٹس ایپس پر پشاور ھائیکوڑٹ کے ڈبل بینچ کے  پی ٹی سی ایل پنشنرز  کے حق میں  دئیے گئیے 26 اپریل 2022 کے فیصلے کی پی ڈی ایف کاپی  ملی  اور مجھ اسکی بابت تفصیل سے بتانے کی گزارش گئی ہے کے میں اس فیصلے پر اپنی رائیے دوں ، اس فیصلے کو  میں نے بڑے غور سے پڑھا ھو ، یہ فیصلہ دراصل  انھی  فیصلوں کی ایک کڑی ھےجو سپریم کوڑٹ اور اسلام آباد ھائی کوڑٹ پی ٹی سی ایل کے پنشنرز کے حق میں دے چکی ھیں یعنی  ان پی ٹی سی ایل پنشنرز کے بارے میں جو  ٹی اینڈ ٹی میں بھرتی ھوئیے تھے اور پھر کارپوریشن اور کمپنی میں ٹرانسفڑڈ ھو کر ریٹائڑڈ ھوئیے تھے۔ اس فیصلے میں عدالت نے یہ واضح کردیا کے ایسے  تمام پی ٹی سی ایل پنشنرز  ، گورمنٹ کی اعلان کردہ تنخواہوں اور پنشن اور اس میں اضافہ  جات کے حق دار ھیں جو گورمنٹ اپنے سول سرونٹ  اور ریٹائیڑد  سول سرونٹس کے لئیے اب تک اعلان کیاھے اورکرتی رھتی ھے ۔ جبکے پی ٹی ای ٹی  اور پی ٹی سی ایل کا یہ اسرار تھا کے چونکے کارپوریشن اور  پھر کمپنی میں ٹرانسفڑڈ ھونے والے ٹی اینڈ ٹی کے ملازمین اب سول سرونٹ نھیں رھے ھیں  اسلئیے،  گورمنٹ نے 31 دسمبر 1990 کے بعد جو بھی اپنے سول سرونٹس کے لئیے تنخواھوں ، پنشن اور دیگر مراعات اور سول سرونٹ کے قوانین میں کوئی مثبت تبدیلی لانے کے لئیے اعلانات کئیے ھیں اور جو کررھی ھے انکا اطلا ق ان ٹرانسفڑڈ ملازمین پر نھیں ھو سکتا۔  بلکے ان پر صرف ان پر بطور سول  سرونٹ اور  انھی قوانین ،  دیگر مراعات، چاھے وہ تنخواہ میں ھو یا پنشن بینیفٹس دینے کا اطلاق ھوگا  ، جو انکے بطور سول سرونٹ ملازمین ٹی اینڈ ٹی 31 دسمبر 1990 تک  دیا جارھا تھا  ۔ انکا مطلب یہ تھا کے جو پنشن اور تنخواھیں انکو اس وقت مل رھی تھیں وھی ملتی رھیں گی اور  گورمنٹ کا اس میں بعد اپنے سرکاری ملازمین  اور  ریٹائیڑڈ سرکاری ملازمین کو دئیے گئیے اضافے جات کا اطلاق ان ٹرانسفڑڈ ھونے والے ٹی اینڈ ٹی  کے ملازمین پر نہیں ھوسکتا جو پہلے کاپوریشن کے ملازم تھے اور اب کمپنی کے ملازم ھیں ۔

اس پشاور  ھائی کوڑٹ کے 26 اپریل 2022  کے فیصلے کا بیک گراؤنڈ یہ ھے کے محمد رمضان ریٹائیڑڈ اسسٹنٹ پی ٹی سی ایل ( بی پی ایس -16)  جو 
7 اگست 1961 کو ٹی اینڈ  ٹی میں بطور سول  سرونٹ کی حیثیت سے بھرتی ھوئیے تھے اور اسی حیثیت میں یکم جنوری 2003  ساٹھ سال کی عمر میں کمپنی یعنی پی ٹی سی ایل سے ریٹائیڑڈ ھوئیے تھے ،  انھوں نے پشاور ھائی کوڑٹ میں سال 2020 میں اک رٹ پٹیشن نمبر D-789 دائر کی تھی کے انکو پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل کی طرف سے  انکو گورمنٹ  کے اپنے ریٹائیڑڈ سرکاری ملازمین کو وقتا فوقتا (periodically) اعلان کردہ پنشن  بینیفٹس نھیں دئیے جارھے ھیں جسکا اعلان فیڈرل گورمنٹ اپنے ریٹائڑڈ سرکاری ملازمین کے لئیے اعلان کرتی رھتی ھے جبکے انکو سول سرونٹ کے گورمنٹ قوانین (statuary rules) کی  پروٹیکشن حاصل ھے ۔[اسی طرح کی متعددہ رٹ پٹیشنیں پشاور ھائی کوڑٹ میں دائیر کی گئیں تھیں  ۔ جنکا زکر اس فیصلے کے پیرا نمبر 1 میں کیا گیا ھے ۔ عدالت نے اس رٹ پٹیشن D-789/2020 پر  تفصیلی فیصلہ دے کر  ان سبکو بھی اسی طرح نمٹا دیا ھے ]۔
اسکے جواب میں ، جب عدالت نے انکو نوٹسس بھیجے جس پر انھوں نے یہ  جواب دیا  کے انکو وہ مراعات  ، پنشن میں اضافے جات نہیں مل سکتے  جسکا اعلان گورمنٹ اپنے سرکاری ملازمین کے لئیے وقتا فوقتا (periodically) کرتی رھتی ھے کیونکے یہ سول سرونٹس نھیں ھیں۔ انکو صرف وھی ملیں گے جو انکو انکے کارپوریشن میں ٹرانسفڑڈ سے فورن پہلے تھے۔ مگر عدالت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور  پی ٹی ای ٹی کو حکم دیا کے وہ ان پٹیشنروں کو فیڈرل گورمنٹ کی وقتن فوقتن  اعلان کردہ پنشن بینیفٹس ، پی ٹی ایکٹ 1996 کے سیکشن  کو بروئیے کار لاتے پنشن بینیفٹس گورمنٹ کی تنخواھوں کے مطابق کیلکولیٹ کرکے دئیے جائیں  کیونکے یہ اس کے حقدار ھیں 
 ان پٹیشنروں کو ، اس  عدالت نے رٹ پٹیشنوں پر  ، رٹ پٹیشن نمبر   D-789/2020    پر تفصیلی فیصلہ لکھا۔ یہ قانون کے مطابق بڑا ھی  مدلل فیصلہ ہے [میں نے اس فیصلے کی چیدہ چیدہ کاپیاں ھائی لائیٹ کرکے  فیس بک فرینڈز کے لئیے نیچے لگادیں پیسٹ کردی ھیں  اور واٹس ایپس دوستوں کے لئیے اس فیصلے کی پی ڈی ایف کاپی لگادی ھے۔وہ  اسکو اوپن کرکے مکمل فیصلہ پڑھ سکتے ھیں ]۔ میں اس فیصلے کا نچوڑ جو عدالت نے دیا ھے آپ سب لوگوں کی معلومات کے لئیے ، اردو میں نیچے پیش کررھا ھوں جو اسکے پیرا 14 میں دیا گیا ھے
     "اوپر دئیے گئیے ھوئیے مشاہدات کے مطابق یہ پٹیشنیں قبول اور منظور
       کی جاتی ھیں اور یہ اعلان کیا جاتا ھے کے یہ پٹیشنرز ان ھی پینشنری بینفٹس  کے حقدار ھیں جو  فیڈرل گورمنٹ اپنے ریٹائیڑڈ ملازمین  کو آفڑڈ کرتی ھے ھے جسکا وہ اعلان وقتن فوقتن کرتی رھتی ھے جو پٹیشنروں کے بنیادی تنخواھوں سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے مطابق ھوتا ھے  پی ٹی ای  ٹی کی ، پی ٹی  ایکٹ 1991 کے سیکشن 46 کے تحت یہ زمہ داری ھے وہ اسی کیلکولیٹ کرے اور پٹیشنروں کو آفڑڈ کرے"

        آخر میں ایک بات عرض کرنا چاھتا ھوں  ، کے پی ٹی سی ایل کے وکیل شاھد انور باجواہ نے جو 2 نومبر 2021 کو اسلام آباد ھائی کوڑٹ ڈبل بینچ  کے فیصلے کے خلاف ، متعددہ اپیلیں ( CPLAs]  دائر کی ھیں انھوں نے یہ ھی سوال اٹھایا ھے کے آیا پی ٹی سی ایل پنشنرز بھی گورمنٹ کے  اپنے ریٹائیڑڈ سرکاری ملازمین وقتن فوقتن اعلان کردہ  پنشنری بینیفٹس کا حقدار ھوسکتے ھیں یا نھیں ، جو دسمبر 1990 کے بعد فیڈرل   گورمنٹ نے اپنےریٹائڑڈ سرکاری ملازمین کے لئیے  کئے ھیں اور وقتن فوقتن کرتی رھتی ۔ وکیل صاحب کا  مطلب یہ ھے کے ،  ٹرانسفڑڈ ملازمین  جو ٹی اینڈ ٹی میں سول سرونٹ تھے انپر گورمنٹ کے انھی قوانین کا اطلاق ھوگا اور وھی تنخواھیں  اور  اور پینش کے بینیفٹس ملیں گے جو انکو  کارپوریشن میں ٹرانسفڑڈ ھونے سے فورن پہلے دئیے جارھے تھے ۔ اور دسمبر 1990 کے بعد جو بھی گورمنٹ نے اپنے ریٹائڑڈ سرکاری ملازمین  کو پینشن بینیفٹس دئیے ھیں اور جو وہ وقتن فوقتن دے رھی ھے ، اسکا اطلاق  ان پی ٹی سی ایل پنشنروں پر بلکل نھیں ھوگا کیونکے یہ اپنی سول سرونٹ کی حیثیت ٹی اینڈ ٹی سے کارپوریشن میں ٹرانسفڑڈ ھونے کے بعد کھو چکے ھیں ۔ میری نظر میں انکے یہ سوالات  نہایت ھی احمقانہ اور فضول ھیں ۔ انھوں جو اسکے لئیے دلائیل ،اپنی اپیلوں میں دئیے ھیں   انکی میں نے  مکمل نفی کی ھے  اور اس پر اپنے  تفصیلی دلائیل   ، اپنے آڑٹیکل 156 بعنوان 
Article-156 [ Regarding unrealistic points of law raised by PTET & PTCL in their CPLA against the decision of division bench IHC of dated 2nd November 2021 , filed in HSCP under Article 185(3) of Constitution of Islamic Republic of Pakistan] 
میں دئیے  ھیں ۔ میری آپ سب لوگوں سے درخواست ھے کے  اگر آپ لوگوں کے پاس وقت ھو تو   یہ میرا آڑٹیکل -156 ضرور پڑھیں۔ مجھے امید ھے اس سے آپکو کافی آگاھی ھو گی۔ یہ آڑٹیکل میری بلاگ سائیٹ tariqazhar.blogspot.com   پر موجود ھے۔ شکریہ

واسلام
محمد طارق اظہر
ریٹائڑڈ جنرل منیجر (آپس) پی ٹی سی ایل
۱۱ مئی ۲۰۲۲

    
       





To check the docs please click here 
https://www.facebook.com/1218137701/posts/10229378226179624/

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]