A great tribute to my beloved friend Hassan Irfan on his first anniversary on 24th June 2023
آہ ! میرے پیارے دوست حسن عرفان!!!
دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائیے گا
سینے میں داغ ھے کہ مٹایا نہ جائیے گا
آج 24 جون 2023 ھے ۔اسی دن ٹھیک ایک سال پہلے یعنی 24 جون 2022 میری زندگی کے سب سے پیارے بچپن کے دوست حسن عرفان کا انتقال ھوگیا۔انا لله وانا اليه راجعون ۔ حسن عرفان کا انتقال کراچی میں ھوا تھا جہاں فیملی کے ساتھ 1976 سے قیام پزیر تھا . مجھے اسکے انتقال کی خبر تین دن بعد اسکے واٹس ایپس نمبر پر سے اسکی بیٹی عروج کے زریعے ملی۔ اسکے اس اچانک موت کی خبر سنکر میں بھونچکا سا رہ گیا تھا اور غم واندھو کی وادی میں ایسا کھوگیا تھا جو میرے لئیے زیر تحریر لانا بیحد مشکل ھے۔میرے دل سے ایک زبردست آہ نکلی تھی اور مییں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا تھا
رھنے کو سدا دہر میں آتا نہیں کوئی
تم جیسے گئے ایسے بھی جاتا نہیں کوئی
حسن عرفان جسکو میں ھمیشہ پیار سے عرفانی کہتا تھا میرا بچپن سے دوست تھا۔ ھم نے مارچ 1962 سے پانچویں کلاس سے ایک ساتھ پڑھتے ھوئیے انجئینرنگ کالج پشاور اگست 1974 تک بی ایس سی انجئیرنگ ( الیکٹریکل) ڈگری ایک ساتھ حاصل کی۔ اسنے تو اس میں ٹوپ کیاتھا اور گولڈمیڈل حاصل کیا تھا۔ وہ میرا ایک بہت ھی لائیق اور بہت زھین دوست تھا ۔ اسنے ھمیشہ ھر امتحان شروع سے آخر تک ٹوپ کیا تھا۔ وہ ھر فن مولا تھا۔ وہ ایک بھترین آڑٹسٹ تھا ۔ اسکو تصویریں بنانے کا بہت اچھا آڑٹ آتا تھا۔ وہ ایک بہترین مضمون نگار چاھے وہ اردو میں ھو یا انگلش میں اور ایک بھترین مقرر تھا ۔ اسکول میں ھمیشہ میں نے عرفانی کو ھی ھر تقریری مقابلوں میں ، ھمیشہ اول آتے ھی دیکھا ۔ وہ مجھ سے بیحد محبت کرتا تھا اور میں بھی اس سے ۔ وہ میری زرا سی بھی تکلیف دیکھ کر تڑپ اٹھتا اور میں خود بھی اسکی کوئی تکلیف دیکھ کر تڑپ اٹھتا تھا ۔ ھم دونوں ایک دوسرے کی مدد حتی الامکان تک کرنے کی کوشش کرتے ۔ میں نے اسکی وفات پر اسکو کافی طویل زبردست خراج تحسین (Tribute) کیا تھا ۔ جو میں نے فیسبک کے علاوہ اسے اپنے بلاگ سائیٹ پر 2 جولائی 2022 کو کو Publish کیا تھا ۔ آپ لوگ چاھیں تو اس سائیٹ
یعنیhttps://tariqazhar.blogspot.com/2022/07/tribute-to-my-fast-friend-late-hassan.html کلک کرکے پڑھ سکتے ھیں۔
عرفانی کو ھیشہ کے لئیے بچھڑے ھوئیے آج ایک سال کا عرصہ ھوگیا ھے ۔ لین وہ ابھی تک میرے دل میں ابھی تک آباد ھے اور انشااللہ ھمیشہ آباد ھی رھے گا۔
لوگ اچھے ھیں بہت دل میں اتر جاتے ھیں
ایک برائی ھے تو بس یہ ھے کہ مر جاتے ھیں
اسکی اچانک موت کے بعد میں اندر سے بیحد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھو چکا ھوں ۔ اسکے ساتھ جب مجھے گزرے ھوئیے لمحات یاد آتے ھیں تو میرے دل میں ایک ہوک سی نکلتی ھے اور اسکی یاد شدت سے آنے لگتی ھے اور غم کے مارے میرے آنسو بار بار نکل پڑتے ھیں ۔ میں ھمیشہ فجر کی نماز ار مغرب نماز کے بعد ، جب میں اپنے مرحوم والدین کے لئیے درود اور فاتحہ پڑھکر انکو بخشتا ھو لازمن میں عرفانی اور اسکے والدین کو ضرور بخشتا ھوں۔ اور یہ اب تو یہ میرا معمول بن چکا ھے۔
میں اپنے تمام فیس بک فرینڈز اور اپنے تنام عزیز اور رشتے داروں سے سے درخواست کرتا ھوں کے وہ میرے اس پیارے دوست عرفانی کے لئیے درود اور فاتحہ پڑھکر اسکو بخشیں اور دعا کریں کے عرفانی کو اللہ غریق رحمت کرے اور جنت الفردوس عطا فرمائیے آمین ۔ آپ سبکا بیحد مشکور ھونگا۔ شکریہ
نیازمند
محمد طارق اظہر
راولپنڈی
ھفتہ 24 جون 2023
Comments