An appeal to HCJ Pakistan
عزت ماآب محترم قاضی فائیز عیسی چیف جسٹس آف پاکستان سے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کی دردمندانہ اپیل پی ٹی سی ایل کے تقریبن چالیس ھزار پنشنرز آپ، محترم چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک نہایت موؤدبانہ اور درمندانہ اپیل کرتے ھیں کے وہ ان کے وہ پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی طرف سے، پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کے خلاف ان دائر کردہ اپیلوں کی سماعت کا جلد از جلد حکم صادر فرمائیں جو دسمبر 2021 سے عدات عظمی میں پینڈنگ پڑی ھوئی ھیں . پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی نے یہ اپیلیں اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے ڈویژن بینچ کے 2 نومبر 2021 اس فیصلے کے خلاف دائیر کے خلاف دائیر کیں جس میں کہا گیا تھا کے وہ ھی پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز گورمنٹ آف پاکستان کی اعلان کردہ پنشن کے حقدار ھیں جو سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں دی گئی سول سرونٹ کی تعریف کے سیکشن (b)(1)2 کے زمرے میں آتے ھیں اور جنکی ریٹائیرمنٹ نارملی طور پر ساٹھ سال کی عمر میں ھوئی ھو . اسلام آباد کے ھائیکوڑٹ نے یہ فیصلہ سپریم کوڑٹ کے تین رکنی بینچ کے 12 جون 2015 اس فیصلے 2015SCMR1472 کے مطابق دیا تھا ، جسمیں کہا گیا تھا کے سابقہ ٹی اینڈ ٹی ڈیپاڑٹمنٹ کے وہ ملازمین جو کارپوریشن اور کمپنی میں ٹرانسفڑڈ ھوکر ریٹائیڑڈ ھوئیے ھوں وہ اسی پنشن کے حقدار ھونگے جسکا اعلان گورمنٹ آف پاکستان اپنے ایسے ریٹائیڑڈ سرکاری ملازمین کے لئیے کرتی رھتی ھے اور ٹرسٹ کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز پر لازم ھے کے وہ اسکو فالو کریں ۔ پھر سپریم کوڑٹ کے دورکنی بینچ نے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کی طرف سے دائیر کردہ توھین عدالت کے کیسس Crl.O.P 53 &54/2015 کو 15 فروری 2018 کو دسپوزڈ آف کرتے ھوئیے ، صرف ان ھی ایسے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کو گورمنٹ کی گاھے بگھاۓ اعلان کردہ پنشن انکریزز کا حقدار ٹھرایا ، جو نارملی ساٹھ سال کی عمر میں ریٹائیڑڈ ھوئیے تھے اور انکو بغیر کسی incentive pay کٹوتی کے پندرہ دن میں تمام ادائگیاں کرنے کا حکم دیا تھا ۔ جو پی ٹی ای ٹی /پی ٹی سی ایل نے مقررہ وقت پر 343 ایسے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کو ادا کردیں ۔معزز سپریم کوڑٹ نے یہ حکم پی ٹی ای ٹی /پی ٹی سی ایل کے وکیل ایڈوکیٹ انور شاھد باجواہ کی ایما پر جاری کیا تھا جس میں انھوں نے عدالت کو یہ بتایا تھا کے پی ٹی ای ٹی /پی ٹی سی ایل ، ماسوائیے وی ایس ایس آپٹیز پٹیشنرز کے ، تمام دیگر پی ٹی سی ایل پنشنرس پٹیشنرس کو گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن بمعہ incentive pays دینے پر راضی ھیں اور انکی پنشن سے کسی قسم کی recovery/deduction بھی نھیں کی جائیگی۔ پی ٹی سی ایل / پی ٹی ای ٹی نے ان سپریم کوڑٹ کے 12جون 2015 اور 15فروری 2018 کے فیصلوں کا فائیدہ کبھی بھی تمام نان پٹیشنرز پنشنرز کو نہیں پہنچا کر سپریم کوڑٹ کی حمید اختر نیازی بنام سیکٹری اسٹیبلشمنٹ فیڈرل گورمنٹ اور دیگران جو 1996SCMR1185 اور انیتا غلام علی کیس PLD2013SC195 میں دئیے گئیے احکامات کی کھلی ورزی کی ھے اور جب دیگر کچھ نان پٹیشنرس پی ٹی سی ایل پنشنرز نے سپریم کوڑٹ کے 12 جون 2015 کے فیصلے 2015SCMR1472 کے مطابق ان پر بھی عمل درآمد کرنے کے لئیے، اسلام آباد ھائی کوڑٹ سے رجوع کیا تو اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے سنگل بینچ نے 3 مارچ 2020 کو ایسے تمام پٹیشنروں کو گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن دو ھفتے میں ادا کرنے کا حکم دیا ۔ پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کے وکیل ایڈوکیٹ انور شاھد باجوہ صاحب نے ان سب کے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیلیں اپریل 2020 میں دائیر کردیں جو اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے ڈویژن بینچ نے 2 نومبر 2021 کو مسترد کردیں اور بجائیے پی ٹی سی ایل /پی ٹی ای ٹی اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے 2 نومبر 2021 کے فیصلے پر عمل کرتے جسطرح انھوں عدالت عظمی کے 15 فروری 2018 پر عمل کیا تھا ، انکے وکیل موصوف ایڈوکیٹ انور شاھد باجواہ نے اس اسلام آباد ھائی کوڑٹ 2 نومبر 2021 کے فیصلے کے خلاف دسمبر 2021 سپریم کوڑٹ میں بےتحاشہ CPLAs دائیر کردیں تاکے اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے اس 2 نومبر 2021 فیصلے پر عمل نہ کیا جاسکے اور انکو گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن نہ دی جاسکے جبکے پہلے ان ھی وکیل موصوف ایڈوکیٹ انور شاھد باجوہ صاحب کی ایما پر دو رکنی سپریم کوڑٹ بینچ نے 15 فروری 2018 ایسے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز ایسے پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنرز کو ۱۵ دن میں ادائیگیاں کرنے کا حکم دیا تھا جیسا کے اوپر بیان کیا جاچکا ھے . کیا وکیل موصوف ایڈوکیٹ انور شاھد باجواہ کا اس مرتبہ اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے 2 نومبر2021 فیصلے پر عمل کرنے کے بجائیے اسکے خلاف سپریم کوڑٹ میں ایسی اپیلیں دائیر کرنے کا فیصلہ کھلا تضاد اور نا انصافی نھیں تو اور کیا ھے . ان اپیلوں میں وکیل موصوف نے جو نکات اٹھائیے ھیں اس پر تو سپریم کوڑٹ تو مسعود بھٹی کیس 2012SCMR152 اور اسکے خلاف انکی رویو پٹیشن خارج کرنے کے 2016SCMR1362 کیسس میں ایک نھایت مدلل جواب پہلے ھی دے چکی ھے . بڑے دکھ اور افسوس کی بات ھے کے ابتک ان CPLAs کیسس کی ایک بھی ھئیرنگ سپریم کوڑٹ میں نہیں ھوئی جبکے دیڑھ سال سے زیادہ عرصہ بیت چکا ھے ۔ اور اب تک اسکی ایک ھئیرنگ تک بھی نھیں ھوائی ھے تمام ایسے پی ٹی سی ایل پٹیشنرز بہت پریشان ھیں اور کچھ پٹیشنرز تو بےچارے وفات بھی پا چکے ھیں جو باقی ھیں عدالت عظمی سے آس لگائیے ھوئیے بیٹھے ھیں کے وہ جلد اور ضرور انصاف کریگی اور پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی یہ CPLAs خارج کرکے انکا یہ حق ضرور دلائیگی ۔ معزز اور محترم چیف جسٹس صاحب سے نہایت مؤدبانہ اپیل کی جاتی ھے کے وہ نہ صرف پی ٹی سی ایل اور پی ٹی سی ٹی کی یہ اپیلیں خارج کرکے ایک وقت مقررہ میں اسکی ادائگیاں کروانے کا حکم صادر فرمائیے بلکے اور تمام نان پٹیشنرز پی ٹی سی ایل پنشنرز کو بھی اسی کا فائیدہ سپریم کوڑٹ کے ، حمید اختر نیازی بنام سیکٹری اسٹیبلشمنٹ فیڈرل گورمنٹ اور دیگران 1996SCMR1185 اور انیتا غلام علی کیس PLD2013SC195 میں دئیے گئیے احکامات کی روشنی میں پہچانے کا حکم بھی صادر فرمایا جائیے تاکے انصاف کا بول بالا ھو. بہت بہت شکریہ. اللہ تعالی سے دعا کرتے ھیں وہ محترم اور معزز چیف جسٹس آپکا اقبال بلند کرے آمین! منجانب تمام پی ٹی سی ایل پنشنرز اور پنشنرز پٹیشنرز محمد طارق اظہر پی ٹی سی ایل پنشنر پٹیشنر Respondants in CP-6023/2021 & CP 6095/2021
Comments