Article-12( Comparision of VSS-2008 with VSS-1998)

‏A" پی ٹی  سی ایل کے وی ایس ایس 2008 کا موازنہ پی ٹی سی ایل کے وی ایس ایس 1998 کے ساتھ"

عزیز پی ٹی سی ایل دوستو!
                                                 اسلام و علیکم

مجھے جناب عامر لطیف لون لاھور نے  ، جو خود بھی وی ایس ایس  2008 بغیر پنشن کے ریٹائیری ھیں ، VSS-1998 اور VSS-2008 ے مکمل دستاویزات بھیجی ھیں جس کے لئے میں نے آپ سب لوگوں سے گزارش کی تھی کے کسی کے پاس ھوں تو مجھے ضرور بھیجیں تاکہ میں یہ موازنہ کر سکوں کے ان دونوں میں کیا فرق تھا  اور آپ لوگوں کو مزید آگاہی دے سکوں .  اسکے لئے میں عامر لطیف صاحب کا بیحد ممنون ھوں اور شکریہ ادا کرتا ھوں.
وی ایس ایس ۱۹۹۸ کی سکیم بعنوان "Voluntary Separation Scheme For PTCL Employees " اکتوبر 1997 میں بحوالہ PTCL H/Qrs کے نمبر "No : PA&P 6-19/97 dated 8th October1997 " کو اس وقت کے  (CE (RR&R  کے دستخط سے جاری ھوا( فوٹو کاپی نیچے منسلک ھے) .  اس سے پہلے میں اپنی  اس پر راۓ بتاؤں میں نے اسکا  وی ایس  ۲۰۰۸ سے موازنہ کیا ھے جو مندرجہ زیل ھے:-

 1- وی ایس ایس 1998 میں دس سال کی کوالیفائیڈ سروس مکمل کرنے والے پی ٹی سی ایل کے ملازمین کو پنشن ، میڈکل او ر دیگر مراعات سے نوازا گیا " جبکے" وی ایس ایس 2008 صرف ایسے 20 سال والے پی ٹی سی ایل کے ملازمین کو یہ مراعات دیں اور بیس سال سے کم  کی کوالیفائیڈ سروس کرنے والے پی ٹی سی ایل کے ملازمین کو ان چیزوں سے محروم کردیا گیا خاصکر پنشن سے غیر قانونی طور پر محروم کیا گیا

2-وی ایس ایس 1998جن پی ٹی سی ایل ملازمین کی  کوالیفائیڈ سروس دس تا پندرہ سال سے زیادہ تھی انکو بیس سال کی سروس کے pensionary benefits دئیے گئے یعنی انکی gross pension کی calculation بیس سال کی سروس کے مطابق Pension Rules کے مطابق نہ صرف کی گئی بلکہ اس میں 10% کی increase  کی گئی commutation کی ویلیو کی calculating سے پہلے . اور اسی طرح جن ملازمین کی سروس پندرہ سال تا بیس سال کی سروس تھی انکو پچیس سال کے  pensionary benefits دئیے گئے یعنی انکی gross pension کی calculation پچیس سال کی سروس کے مطابق Pension Rules کے مطابق نہ صرف کی گئی بلکہ اس میں 10% کی increase  کی گئی commutation کی ویلیو کی calculating سے پہلے.اور اسی طرح جن ملازمین کی سروس پچیس سال تا تیس سال کی سروس تھی انکو تیس سال  کے pensionary benefits دئیے گئے یعنی انکی gross pension کی calculation تیس سال کی سروس کے مطابق Pension Rules کے مطابق نہ صرف کی گئی بلکہ اس میں 10% کی increase  کی گئی commutation کی ویلیو کی calculating سے پہلے "جبکہ"  وی ایس ایس 2008  میں 16 سال کی سروس کی سروس کرنے والے ملازمین کو صرف 8سال کی بنیادی تنخواہ دی گئی.

    3۔ وی ایس ایس 1998 میں incentive  pay ,  اور good conduct pay  کو شامل کیا گیا "جبکے" وی ایس ایس 2008 ایسا کچھ بھی شامل نہیں کیا گیا.


   4۔ وی ایس ایس 1998  میں  تنخواہ میں مروجہ اضافے کو نہیں روکا گیا  "جبکے"  جو  بنیادی تنخواہ میں اضافہ   2005 اور 2007 میں ھونا تھا نہ وہ کیا گیا اور نہ ھی اسکو وی ایس ایس 2008 میں شامل کیا گیا

     5۔وی ایس ایس 1998 میں 1998 کے  pay scale  یعنی مالی حساب کے مطابق رقوم ادا کی گئیں  "جبکہ" وی ایس ایس 2008 میں 2001 کے pay scale  مطابق رقوم دی گئی

      6-وی ایس ایس 1998 میں وی ایس ایس دینے کیلئے ملازمین کی کسی قسم کی categories نھیں بنائی گئیں "جبکہ"   وی ایس ایس 2008 میں  ایس ملازمین کی پھلے سے ھی categories بنائی گئیں جن کو 2008 کے وی ایس ایس میں فارغ کرنا تھا ان categories میں Surplus, Redundant اور Not Needed شامل تھیں.

     7- وی ایس ایس 1998 ملازمین پر وی ایس ایس لینے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا ملا یہ بالکل رضا کرانا تھا جب ھی صرف تین ھزار ملازمین نے وہ وی ایس ایس لیا  "جبکہ " وی ایس ایس 2008 بالکل جابرانہ تھا اور ملازمین کو ڈرا دھمکا کر زبردستی  وی ایس ایس 1998 لینے پر مجبور کیا گیا

   8- وی ایس ایس  1998  کے دوران حکومت کے پاس پی ٹی سی ایل کے تقریبن 89% شئیرز تھے "جبکے"  وی ایس ایس 2008 میں حکومت کے پاس 63%   شئیرز تھے

 آپ لوگوں نے نوٹ کیا کے  وی ایس ۱۹۹۸ میں دس سال کوالیفائڈ سروس مکمل کرنےوالے والے پی ٹی سی ایل کے ملازمین   نہ صرف  قانون کے مطابق پنشن دی گئی بلکہ انکو پندرہ سال کے پنشن کے بینیفٹ 10% اضافے کے کے ساتھ دئیے گۓ جس سے انکو جو commutation  کی رقم ملی وہ بھی دس سالہ سروس کی رقم سے کیہیں زیادہ تھی .مثال کے طور پر کسی کی دس سالہ سروس پر پنشن کی رقم ماہانہ- /5000 روپے ھوتی ھے اور commutation کی- /500000  تو اسکو پندرہ سالہ سروس کے بینیفٹ یعنی اگر پنشن پندرہ سالہ سروس میں- /10000 تو اس میں 10% جمع کرکے ، اس دس سالہ سروس والے کو وی ایس ایس میں ریٹائرمنٹ کی وجہ سے کل پنشن ماہانہ-11000 روپے اور ساتھcommutation کی رقم بھی اسی مناسبت سے پہلے سے کہیں زیادہ ملی . اور وی ایس ایس ۲۰۰۸ میں یہ commutation تو کیا دیتے انھوں نے تو انکو پنشن سے ھی محروم کردیا .پی ٹی سی ایل کے وکلاء ھمیشہ عدالتوں میں یہی راگ الاپتے رھتے ھیں کے کیونکے پی ٹی سی ایل کے کوئی statutory rules  نہیں اسلۓ انکو پنشن  دینے یا نہ دینے کی پی ٹی سی ایل کی مرضی لیکن وہ یہ بھول جاتے ھیں کے پی ٹی سی ایل کمپنی کے تو statutory rules  تو نھییں لیکن جو ملازمین پی ٹی سی سے ٹرانسفر ھوکر یکم جنوری 1996  کو پی ٹی سی ایل کے ملازم ھوگۓتھے انکے تو statutory rules ھيں یہ ھی بات PTC Act 1991 اور  PT (re- Organisation) Act 1996  میں لکھی ھے جسکی تشریح سپریم کوڑٹ نے مسعود بھٹی کیس  (2012SCMR152 )  میں کی ھے جو اب قانونی شکل اختیار کر چکا ھے تو پھر کس طرح ان پی ٹی سی ایل والوں نے انکی پنشن دینے کی minimum  مدت کو دس سال سے بڑھا کر بیس سال کیوں کی . سول سروس  ریگولیشن کے آڑٹیکل (اے اے 474 )کے تحت پنشن لینے کی minimum کولیفائیڈ سروس دس یا اس سے اوپر ھونی چاھئیے اور کسی ایسے ملاز م کو پنشن نہ دینا جو دس سال یا اس سے زیادہ کی کوا لیفائیڈ کرچکا ھو discriminatory in nature  ھے اور یہ  پی ٹی سی ایل والے اسکو اسکا  آئین  میں دئے ھوۓ بنیادی حق دینے سے انکار کررھے ھیں  جبکے یہ اس سے  پھلے  پی ٹی سی ایل والے  وی ایس ایس سکیم ۱۹۹۸ میں دے چکے ھیں  تو ظاھر ھوا پی ٹی سی ایل والوں وی ایس ایس ۲۰۰۸ میں  جان بوجھکر آئین کے آڑٹیکل 4، 25 اور 27  کی خلاف ورزی کی ھے اس زیادہ افسوسناک بات یہ ھے کے حکومت پاکستان جو اس بات کی گارینٹر ھے کے ایسے ملازمین کے بنیادی حقوق اور شرائط میں پی ٹی سی کوئی بھی منفی تبدیلی نھیں کرے گی جس سے انکو نقصان پھنچے جس میں  انکے Pensioner benefits بھی شامل ھيں. اسی بات کو سپریم کوڑٹ نے مسعود بھٹی کیس یعنی (2012SCMR152 ) کے فیصلے کےپیرہ نمبر ۱۸ میں بیان کی ھے.اور یہاں تک کہا  کے اگر کسی موقع پر پی ٹی سی ایل دیوالیہ ھوجاتی ھے تو ان  ملازمین  کو پنشن لینےمیں کوئی نقصان نہ ھو , اسکی پنشن کی ادائیگی حکومت کرے گی مگر ساتھ یہ بھی واضح کردیا کے کے یہ گارنٹی پی ٹی سی ایل کے ان ملازمین کے لئۓ نہيں ھوگی جو یکم جنوری 1996 کے بعد پی ٹی سی ایل کے ملازم ھوے ھونگے  . تو جب پی ٹی سی ایل نے یہ وی ایس ایس ۲۰۰۸ کا پیکج  ایسے ملازمین کو پیش کیا جن پر statutory rules لاگو تھے تو کیوں انکی پنشن لینے کی مدت میں اضافہ کیا جو انکے پنشن لینے کے حقوق میں منفی تبدیلی تھی مگر حکومت جو گارنٹر تھی کیوں خاموش رھی .اسکی یہ moral اور قانونی زمہ داری تھی وہ پی ٹی سی ایل کو اس بات سے منع کرتی اور ایکشن لیتی . اگر کو ئی سرکاری ملازم جرم کرلے ار اسک خلاف تا دیبی کاروآئی کے بعد سزا دی جاتی ھے تو سب سے بڑی سزا نوکری سے بر خاستگی اور پھر ایس سزا یافتہ ملازم کو پینشن کے حق سے محروم کردیا جاتا ھے چاھے اسنے کتنی سروس ھی کیوں نہ کرلی ھو صرف اسکو کچھ compensation  کا پیسہ ملتا ھے مگر اگر دوسری سزا دی جاتی ھے یعنی جبری ریٹائرمنٹ تو اسکو پنشن دی جاتی ھے اگر اسکی کوالیفآئیڈ سروس دس سال کی ھو مگر پی ٹی سی ایل والوں نے انیس انیس سال  سروس کرنے والوں کو  جنکی سروس بیس سال سے زرا بھی کم تھی  بغیر پینشن کے نوکری سے نکال دیا یہ تو ایسا ھی ھوا کے ان لوگو کو سب سے بڑی سزادی یعنی dismissal from service  دی کیونکے انکو باوجود پنشن کا حق ھونے کے ، اس پنشن کے حق سے محروم کردیا گیا جسکی قانون اور آئین بالکل اجازت نہیں دیتا . پی ٹی سی ایل والوں کو یہ زعم ھے کے ھم نے تو شرائط پیش کی تھیں انھوں نے کیوں قبول کیں شائد انکو معلوم نہیں کے ایسی شرآئط ایسا معاہدہ  جس سے ملازمین کے سروس کے  ٹرمز اور کنڈیشن متاثر ھوں, وہ قابل قبول نھیں( PLD1980Lh 337 ) اور اب پی ٹی سی ایل والوں کو اور حکومت کو ایسے تمام   ملازمین کو یہ حق لازمن دینا ھوگا یہ لوگ کتنی بھی قلا بازیا ں کھائیں  شور و غوغا مچائیں پیسہ نہ ھونے کا رونا روئیں مگر انکو ان تمام لوگوں کو پنشن  تو دینا ھوگی  جن کو انھں نے غیر قانونی اور غیر آئینی طور اس حق سے محروم کیا , چاھے یہ کچھ بھی کرلیں.ھماری عدالتیں آزاد ھيں اور مجھے قوی امید ھے کے یہ آپ لوگوں  کی کوششیں رنگ لآئیں گی کو انشاللہ یہ حق مل کر رھے گا مگر شرط یہ کہ آپ سب لوگ اتحاد کے ساتھ ایک قابل ، نہ بکنے والا اور آینی ماھر تجربہ کار وکیل کریں اور صبر اور برداشت اور بردباری کے ساتھ اپنا کیس لڑیں
 . میرا مشورہ تو ان لوگوں کے لئے بھی ھے جو  اسوقت بھی پی ٹی سی ایل کے ملازم ھیں اور وہ ایسے ھی ملازمین کے زمرے میں آتے ھیں وہ اب اپنی تنخواہ گورنمنٹ کی سرکاری ملازمین والے سکیل ، الاؤنسس اور دیگر گورنمنٹ والے مراعات جو یہ پی ٹی سی ایل والے نہیں دے رھے, انکے لئے بھرپور کوشش کریں اور اپنا حق لے کر رھيں .ابھی حا ل ھی میں ریاض بیگ کے کیس میں سپریم کوڑٹ نے یہ تاریخی فیصلہ دیا کے اسکو  پی ٹی سی ایل والے وھی تنخواہ اور پنشن ديں جو گورنمنٹ اپنے سرکاری ملازمین کو دیتی ھے.بی ٹی سی ایل نے اسکے خلاف رویو داخل کر رکھی ھے مگر بے فکر رھیں وہ بھی انشاللہ خارج ھوجائیگی کیونکے انکی بڑی رویو پٹیشن مسعود بھٹی کیس کے خلاف خارج ھوچکی ھے جسکی بنا پر ھی تو سپریم کوڑٹ نے ریاض بیگ کے حق میں فیصلہ دیا تھا.
واسلام
محمد طارق اظہر

Comments

Popular posts from this blog

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

.....آہ ماں۔

Article-170[ Regarding Article -137 Part -1 in English]