بکرے کی ماں کب تک خیر منائےگی؟؟؟؟؟
نوٹ:- یہ مضمون مىں نے تین سال پہلے سپریم کوڑٹ کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے فیصلہ آنے کے بعد فورن لکھا تھا اور اسکو ایک بار پھر اپ لوڈ کر رھا ھوں۔ انشااللہ لگتا ھے اس پر عمل کرنے کا وقت آگیا ھے۔
طارق
بکرے کی ماں کب تک خیر مناۓ گی . . . .
معزز پی ٹی ایل پنشنرز دوستو اور ساتھیو
اسلام و علیکم
(Pakistan Telecommunication Employees Trust ) کے Board of Trustee کے تین ممبران اسوقت انداتا بنے ھوۓ ھیں اور پی ٹی سی ایل کے پنشنروں کو انکا جائز حقوق دینے پر روڑے اٹکا رھے ھيں اور ان میں سب سے زیادہ خطرناک رول اسکے موجودہ چئیرمین پی ٹی سی ایل کے چیف ھیومن ریسورسس آفیسر سید مظہر حسین صاحب کا ھے.PTET کے Board of Trustee کے کل ممبران چھ ھوتے ھیں .تین ممبران پی ٹی سی ایل کے اور تین ممبرز گورنمنٹ آف پاکستان کی طرف سے ھوتے ھیں انکا ایک چئرمین بھی ھوتا ھے جبکہ موجودہ چئیرمین پی ٹی سی ایل کے چیف ھیومن ریسورسس آفیسر سید مظہر حسین صاحب ھیں .یہ تین تین ممبران صرف تین سال کے لئے appoint کئے جاتے ھیں اور یہ کل چھ ممبران اپنا ایک چئرمین بھی چنتے ھیں اور بدقسمتی سے سید مظہر حسین صاحب کو چئرمین چنا گیا جو ابتک باوجود انکے ممبر ھونے کے تین سال پورے ھوچکے ھیں، مگر یہ ابھی تک برا جمان ھیں . چئیر مین کا چناؤ ان چھ ممبران کی مشاورات سے ھوتاھے تو یقینن حکومتی ممبران نے بھی ساتھ دیا ھوگا کیونکہ ان کو توکھلا پلاکے پی ٹی سی ایل کے ممبران نیں انکو اپنا زر خرید غلام بنا رکھا ھے اور یہ حکومتی ممبران انکی ھر بات بے چوں چراں بات مان لیتے ھیں اور جو یہ پی ٹی سی ایل کی ممبران چاھتے ھیں یا کوئی اپنے مفاد میں فیصلہ کروانا چاھتے ھیں وہ کروا لیتے ھیں جسکی زندہ مثال 2010-2011 میں حکومتی 15% پینشن میں اضافے کے بر خلاف اس board of trustee نے %8 کی منظوری دی اور اسی طرح ہر سال کرتے آرھے ھیں . جو صرا صر غیر قانونی ہے. جسکا Board of Trustee کو اسطرح کی کمی کرنے کا کوئی بھی قانونی اختیار ھی نھی تھا اور نہ ھے کے وہ ان ٹی اینڈ ٹی کے ملازمین کے جو پہلے پی ٹی سی کے قیام پر اس میں ضم ھوئے اور پھر پی ٹی سی ایل کے قیام پر یکم جنوری 1996 اس میں ضم ھوۓ.
دراصل اس PTET کے Board of trustee کے قیام کا بنیادی مقصد ایسے پی ٹی سی ایل میں ضم ھونے والےحکومتی ملازمین کو انھی جیسی پینشن دینا جو حکومتی ملازمین کو دی جادھی تھی اور ھے اور سالانہ کی بنیاد پر ان کے لئے پی ٹی سی ایل اس پینشن فنڈ کے لئے contribution کی رقم کا طے کرنا اور لینا وغیرہ وغیرہ بھی شامل ھے.یہ جو Trust قائیم کیا گیا تھا Pakistan Telecommunication (re-Organization) Act 1996 کے تحت اس میں Pension Fund ، جو یکم اپریل 1994 میں پی ٹی سی میں ان ضم ھونے والے ٹی اینڈ ٹی کے حکومتی ملازمین کے لئے بنایا گیا تھا جسکا مقصد ان ضم ھونے والے ملازمین کو اس Pension Fund سے اسی طرح پینشن دی جآئی گی جسطرح حکومتی ریٹائڑڈ ملازمین کو دی جاتی ھے اور جب یہ اس Pension Fund نیں پی ٹی سی ایل میں Trust کی جگہ لے لی اور اس میں مزید قوانین بنا دئے گئے اور اسکو PTET بنایا گیا کے اسکا Board of Trustees کو اس بات کا پابند بنادیا گیا کے وہ ایسے تمام حکومتی ٹرانسفڑڈ ریٹائڑڈ ملازمین کو انکی Entitlement کے مطابق پینشن دیں گے . یہ قانون Function and Power of Board of Trust کی کلاذ 46(d) میں لکھا گیا ھے. تو Borad of Trustees کو اس بات کا بالکل اختیار نہیں کے پی ٹی سی ایل کےایسے ملازمین کی پنشنوں میں کسی قسم کی ردو بدل یا کمی کریں جسطرح حکومتی ریٹآئڑڈ ملازمین کو دی جارھی ھوں اور ان پر لازم ھے وہ ان پنشنرز ملازمین کی اتنا ھی اضافہ کریں جو حکومت گاہے بگاہے کرتی رھتی ھے. اور یہ لوگ تو تیرہ سالوں سے باقاعدہ یہ ہی کرتے آرھے تھے جسکا باقاعدہ chart سپریم کورٹ نے اپنے ۱۲جون ۱۵ کے فیصلے میں بتایا ھے. پتہ نہیں ان لوگوں کو کیا موت آئی کے انھوں نے اپنی مرضی سے2010 سے 8% دینا شروع دینا کر دیا جبکہ حکومت نیں 15% کی تھی . اس کمی کرنے کا آڈرکا فیصلہ، پی ٹی سی ایل والے ممران نیں بوڑڈ میں پیش کیا جس میں مظہر صاحب اپنے غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے پیش پیش تھے . گورنمنٹ کے ممران نیں انکا ساتھ دیا اور اسطرح یہ بوڑڈ ھر سال غیر قانونی طور پر صرف پنشن میں 8% اضافہ کرتا رھا. ادھر ۲۰۱۱ پی ٹی سی ایل کے تقریبن 34 پنشنروں نیں ان پینشنز میں صرف 8% اضافہ کو اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں challenges کردیا اور کوڑٹ کا فیصلہ پی ٹی سی ایل کے ان پنشنروں کے حق میں آیا جسکو بحر حال آخر سپریم کوڑٹ نے اپنے ۱۲ جون ۱۵ کے فیصلے میں کنفرم کردیا اور PTET کو یہ باور کیا Board of Trustee ان ایسے تمام پنشنروں کو وھی پنشن اور اس میں سالانہ increment جو حکوت اپنے ملازمین کو دے رھی ھے وھی دے گی . عدالت کے تین معزز جج صحبان نے اپنے حکم میں صفہ نمبر ۲۰ کے آخری concluded para-20 میں یہ صاف طور پر لکھا ھے کے :-
" کے ان وجوھات کی بنیاد پر جو اوپر بیان کی گئ ھیں , ھم اس نتیجے پر پھنچے ھیں کے ریسپونڈنٹس جو ٹی اینڈ ٹی کے ملازمین تھے اور وہ کار پوریشن اور کمپنی میں ٹرانسفر ھوگر ریٹائیر ھوئے اسی پنشن کے حقدار ھيں جسکا اعلان حکومت پاکستان کرتی ھے اور ٹرسٹ کے بوڑڈ آف ٹرسٹی اس بات کے لازم پابند ھیں کے وہ حکومت کے ایسے اعللانات ایسے ملازمین کے بارے میں انپر عمل کریں. اور اس نتیجے پر پٹیشنروں کی یہ تمام پٹیشنیں خارج کی جاتی ھیں"
یہا ں ایک بات کا اور زکر کردوں کے سپریم کوڑٹ نیں اپنے اس فیصلے میں board of trustee کو حکم دیتے ھوۓ الفاظ استعمال کئے ھیں "is bound to fallow" جسکا صاف مطلب ھے کوئی اگر مگر نھیں آپکو حکومت پاکستان کے اعلان کردہ ھی پنشن ایسے تمام ملازمین کو دے جانی کی لازمی پابندی ھے.
بحرحال یہ بات تو طے ھے کے انکو تمام پنشنروں کا حق تو لازمن دینا ھوگا چاھے یہ کتنا ھی نہ دینے پر زور لگا لیں .جو قوانین ھیں اور ان قوانین کے مطابق معزز عدالتوں کے جو فیصلے ھیں ان سے یہ لوگ مکر نہیں سکتے ھیں . مظہر اور انکے حواریوں نیں اتصلات والوں کو مزید فائیدہ دینے کے لئے جو یہ اقدامات اٹھاۓ تھے اب انشاللہ انکو منہ کی کھانی پڑے گی اور یقینن ایتصلات والے یہ سوچنے پر مجبور ھوجائیگے کہ انھوں کیسے آدمی کو اس کمپنی میں رکھا جسنے انکو اتنا بڑا نقصان دیا انھوں نے کیوں اسکے مشورے پر عمل کیا اور اس تحج پر پھنچے. مجھے تو اپنی اس بغیرت حکومت بر بھی بہت غصہ آتا ھے ایک تو آپ لوگوں میں اتنی تپڑ نھیں کے ایتصلات والوں سے اپنے آٹھ سو ملین ڈالرز واپس لے سکیں اوردوسرے ان 26% شئرز ھولڈر کی کھربوں روپے کی پراپڑٹیز انکے نام کردیں اور پھر انکا ساتھ دینے کے لئے رویو پٹیشن میں پاڑٹی بن جائیں. ایک طرف انکی آئی ٹی منسٹری باقاعدہ لا منسٹری سے opinion لے کر بار بار چئرمین پی ٹی آئی ٹی اور چئر مین پی ٹی سی ایل کو خطوط لکھتی رھی ھے کہ یہ تمام ریٹائڑڈ پی ٹی سی ایل کے ملازمین حکومت پاکستان کے ریٹآئڑڈ ملا زمین کے ضمرے میں آتے ھیں انکو وھی پینشن اور اس میں اضافہ ملے گا جو حکومت کے ریٹائڑڈ سرکاری ملازمین کو ملتاھے اور دوسری طرف پاڑٹی بن کر اسکی نفی کرنے کی کوشش کرتی ھے. شیم . . شیم ان پر. پر میرا ایمان ھے کے انشاللہ انکو بھی زبر دست منہ کی کھانی پڑے گی کیونکہ " بکرے کی ماں کب تک خیر مناۓ گی . . . اور ایک دن تو چھرے کے نیچے آئیگی نا"
واسلام
طارق
Comments