My Tweets of the date to HCJ

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو یہ میں نے آج یہ مندرجہ زیل آٹھ ٹویٹ الگ الگ محترم چیف جسٹس صاحب کو ٹویٹ کیئے ھیں کیونکہ انکے پاس پی ٹی ای ٹی کے خلاف توھین عدالت کا کیس لگنے والا ھے ۔ یہ صرف انکو یاد دہانی اور ان 40 ھزار پی ٹی سی ایل پنشنرس کی تشویش سے آگاہ کرنا ھے جو آٹھ سال سے اس کسمپرسیی کا شکار ھیں ۔باوجود اسکے وہ پی ٹی ای ٹی کے خلاف ھر طرح کی قانونی جنگ جیت چکے ھیں مگر یہ پی ٹی ای ٹی والے ھٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ھوۓ انکو یہ جائیز حق نہیں دے رھے۔


جو فوٹو نییچے اٹیچ کیئے ھیں انکو ٹویٹس کے ساتھ اٹیچ بھی کیا گیا ھے۔ یہ ٹویٹس میں نے اپنے ٹویٹ اکاؤنٹس azhar1950@ اور azhar1952@ سے ٹوئیٹ کیئے ھیں- جو دوست میرے followers ھیں ان س درخواست ھے کے وہ ان سب کو نمبروار بار بار re tweet کرتے رھیں۔ شکریہ


نیاز مند 


محمد طارق اظہر


16-9-2018






My Tweets of the date from @azhar1950 & @azhar1952




۱)محترم جناب چیف جسٹس جناب ثاقب نثار صاحب آپ نے کوئٹہ, حیدرآباد اور لاھور میں پی ٹی سی ایل پنشنروں  کے نمائندوں سے یہ وعدہ کیا تھا کے آپ پی ٹی سی ایل پنشنروں کے حق مں آئے ھوئے ۱۲ جون ۲۰۱۵ سپریم کوڑٹ کے فیصلے کے مطابق عمل کرائیں گے ۰ ليكن باوجود اپنے اس وعدہ کو




۲)مگر مپحترم  جناب چیف جسٹس صاحب آپ ۲۸ جون ۲۰۱۸ کو توھین عدالت کے کیس میں یہ وفا نہ کرسکے اور بغیر سنے اسکو adjourned کردیا۔پی ٹی سی ایل پنشرس  پٹیشنرس نے عدالت عظمی میں ۳سال پہلے ھی پی ٹی ای ٹی کے خلاف توھین عدالت کی کاروائی کرنے کی درخواستیں دائر کر رکھیں ھیں جو باوجود اسکے








۳)کےاسکی رویو پٹیشن بھی خارج ھوچکی ھے، عدالت کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے احکامات پر پی ٹی ای ٹی کا بوڑڈ آف ٹرسٹی عمل نہیں کر رھا۔اس پر درآمد  ،صرف ان پی ٹی سی ایل پنشرس پٹیشنرس پر  کیا جن کے حق میں اپیل اسلام آباد ھائی کوڑٹ نے دسمبر ۲۰۱۱ میں منظور کی تھی۔پی ٹی ای ٹی نے گورنمنٹ کے مطابق. .






4) . . پنشن انکریز یکم جولائی ۲۰۱۰ سے ختم کردی تھی اور اپنی مرضی سے غیر قانونی طور پر ۸ فیصد پنشن انکریز دینا شروع کردیا تھا .تمام نان پٹیشنرس پنشرس کو سپریم کوڑٹ کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ فیصلے کے مطابق یہ گورنمنٹ پنشن انکریز نہ دے کر پی ٹی ای ٹی نے سپریم کوڑٹ کے حمید اختر نیازی کیس . . 




۵) 1996SCMR1185 میں عدالت عظمی کی دی گئی ھدایت کی کھلی خلاف ورزی کی ھے.مندرجہ زیل پی ٹی ای ٹی کے بوڑڈ آف ٹرسٹی کی منظوری سے ۱۲ جون ۲۰۱۵کے عدالتی فیصلے کے بعد یہ نکالے ھوئے نو ٹیفیکیشنس اس بات کا بین ثبوت ھیں کے پی ٹی ای ٹی عدالت عظمی کے اس فیصلے کی کتنی ڈھٹائی بےعزتی کررھی ھے




6)عدالت عظمی PTET کے خلاف ۳ سال سے کئیے گئے توھین عدالت کی درخواستوں پر کوئی بھی ایکشن نہیں لیا گیا . صرف عدالت نے ان سے یہ جواب طلب کرنا تھا کے اسکے احکامات پر کیوں عمل نہیں کیا گیا.۳سال سے زیادہ ھو چکے ھیں لیکن معزز عدالت ابھی تک انکے خلاف توھین عدالت کی کاروآئی ھی نہ کرسکی






۷) چالیس ھزار پی ٹی سی ایل پنشنرس عدالت عظمی کے اس طرز عمل پر پریشان اور حیرت کا شکار ھیں۰آج آٹھ سال ھوچکے ھیں جبسےPTET انکو گورنمنٹ والے پنشن انکریز سے ممحروم کر رکھا ھے.اور اب عدالت کے اس طرز عمل کو شک کی نگاہ سے دیکھ رھے ھیں . پاکستان کی سب سے بڑی عدالت PTET سےاپنے فیصلوں پر. . 






۸)عمل کرانے سے قاصر کیوں ھے؟ جو بزات خود ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ھے. محترم چیف جسٹس صاحب کب آپ اپنا وعدہ پورا کریں گے  اور 40 ھزار پی ٹی سی ایل پنشنرس  کو کب انکا حق دلوائیں گے اور عدلیہ کا وقار ان غریب پنشرس کی نظروں میں بحال کرائیں گے؟ ؟ ؟ ؟ ؟ 















Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]