Article-140[ Regarding acceptance of PTCL Revised Pay Scales or not]
Attention PTCL Employees
Article-140
کوئی انکو سمجھائیے کے ھم سمجھائیں کیا ????
موضوع:- پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ٹی اینڈ ٹی اور پی ٹی سی کے سابقہ ملازمین کی طرف سے پی ٹی سی ایل کی طرف سے ریوائیزڈ پی ٹی سی اسکیل ۲۰۲۱
کو آپٹ یہ نہ آپٹ کرنے کا معاملہ
عزیز پی ٹی سی ایل دوستو
اسلام وعلیکم
میں نے اپنے آڑٹیکل 139 میں پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ایسے ملازمین جو کبھی ٹی اینڈ ٹی یا پی ٹی سی کا حصہ تھے کو یہ مشورہ دیا تھا کے وہ پی ٹی سی ایل انتظامیہ کی طرف سے ۱۹ مارچ ۲۰۲۱ کو جاری ھونے سی بی اے یونین کئیے ھوئیے باھمی معاھدہ میں آفر کئیے ھوئیے پی ٹی سی ایل کے ریوائیزڈ اسکیلز ۲۰۲۱ کو آپٹ کرنے سے ، انکے مقرر کردہ تیس دن کے اندر اندر انکار کردیں کیونکے اگر انھوں نے اس مدت کے دوران انکار نہیں کیا تو یہ آفر کئیے ھوئیے خود بخود انپر نافظ ھوجائیں گے اور وہ کمپنی کے ملازم بن جائیں گے ، اور بحیثیت سابقہ گورمنٹ ملازمین انپر پی ٹی سی ایل میں بھی سرکاری قوانین کا اطلاق ختم ھو جائیے گا او گورمنٹ آف پاکستان کی ضمانت بھی ختم ھوجائیے گی۔ یاد رھے پی ٹی ( ری آرگنئزیشن) ایکٹ 1996 کے شق (2)36 صاف طور پر کہا گیا ھے کے پی ٹی سی ایل کو انکے ان سرکاری قوانین میں کسی بھی منفی تبدیلی کا اختیار نہیں ما سوائیے گورمنٹ کے قوانین کے زریعے یا ایسے ملازم کی رضامندی سے اسکو مناسب compensation دے کر۔ اب ایسے کچھ ملازمین بڑے ھی تزبزب اور بیچینی کا شکار ھیں کے وہ نہ قبول کرنے کا آپشن دیں یہ نہ دیں ۔ یہ صحیح نہیں وہ سب کچھ حالات سوچکر دو ٹوک فیصلہ کریں اور اپنے آئیندہ فائدے کا خیال رکھیں اور نقصان سے بچیں
مجھے چند فیس بک کے دوستوں نے بڑے سخت لہجے میں منع کیا کے میں ان میں بیچینی نہ پھیلاؤں اور انکے معمالات سے الگ رھوں اور صرف اپنا مسائیل حل کرنے کی قانونی کوشش میں لگا رھوں ۔ مجھے انکے یہ ریمارکس پڑھکر بیحد دکھ ھوا ۔ پہلے تو میں ان کو بتا دینا میں جو یہ آڑٹیکل لکھتا ھوں اور کو motivate کرتا ھوں ، اسکی وجہ صرف یہ ھی کے ان بیچاروں کے ساتھ بہت برا ھاتھ ھوا ھے ۔ انکو اپنے حقوق کا پتہ ھی نھیں ۔ رھا میری زات کا کیونکے میں بھی تو ایسا ھی پی ٹی سی ایک ملازم تھا ، تو میں سے گورمنٹ کے مطابق پنشن لینے کی قانونی جنگ تو کب کا جیت چکا ھوں اب انھوں نے نہ دینے کے لئیے عدالت میں انٹرا کوڑٹ اپیل دائیر کر رکھی ھے ۔ میں سمجھتا اگر میری motivation سے ان پی ٹی سی ایل کے ملازمین کا بھلا ھوجائیے تو یہ گھاٹے کا سودا نھیں ۔ میں نے ایسے منفی خیالات رکھنے والے ان فیس بک دوستوں کو نہ صرف ھمیشیہُ کے لئیے بلاک کریا ھے بلکے انکے دئیے ھوئیے یہ ریمارکس بھی ڈیلیٹ کردئیے ھیں۔
تو ایسے جو لوگ بے چین یا تزبزب کا شکار ھیں انکو چاھئیے وہ ایسا فیصلہ کریں جن سے انکو مستقبل میں نقصان نہ ھو ۔ اگر انھوں نے پی ٹی سی ایل کی طرف سے ریوائیزڈ اسکیل ۲۰۲۱ قبول کر لئیے تو وہ کمپنی کے ملازم بن جائیں گے اور سرکاری ملازم والی متعدد مراعات سے محروم جائیں گے ۔ انکو کمپنی کسی وقت بھی اپنے قوانین کے تحت نوکری سے نکال سکتی ھے . انکا کمپنی کی طرف اپنے خلاف کسی ناانصافی یا زیادتی کے خلاف ھائی کوڑٹ سے آئین کے آڑٹیکل 199 کے خلاف ھائی کوڑٹ رجوع کرنے کا اختیار ختم ھوجائیے گا ۔ وہ ریٹائیرمنٹ کے بعد پنشن سے محروم ھو جائیں گے کیونکے کپمنی کے ملازمین کو پنشن نہیں دی جاتی ۔ وہ گورمنٹ کی اس تنخواہ اور الاؤنسس کو کلیم کرنے سے محروم ھوجائیں گے جو پی ٹی سی ایل راجہ ریاض سپریم کوڑٹ کے حکم میں دی اور اب تمام ایسے ملازمین کو دینا
پی ٹی سی ایل کا فرض بن چکا ھے ورنہ انپر توھین عدالت کے مقدمات کردئیے جائیں گے ۔
پی ٹی سی ایل نے یونین سی بی اے کے ساتھ معاھدہ کے تحت جن پی ٹی سی ایل کے ریوائیزڈ ۲۰۲۱ دینے کا اعادہ کیا ھے وہ گورمنٹ کے اسکیلز 2017 سے بہت کم ھیں جس کے تحت گورمنٹ کے سرکاری ملازمین اپنی اپنی تنخواہ لے رھیں ھیں ۔ اگر یونین والے اتنے ھی ھمدرد تھے تو بغیر کسی آپشن کے تمام پی ٹی سی ایل ملازمین کو گورمنٹ کے اسکیلز دلاتے ۔ اس یہ تو ھوتا ایک تو انکو گورمنٹ کے پے اسکیلز دینے کی صورت میں انکے گورمنٹ والے سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس بھی نہ تبدیل ھوتے اور یہ کمپنی کے ملازم بھی نہ بنتے ۔ یاد رھے پی ٹی سی ایل نے جو یکم جولائی 2008 سے ریوائیزڈ اسکیل 2008 سے وہ ان ملازمین کی بغیر رضامندی کے انپر نافظ کئئے تھے (وہ حسن اتفاق سے گورمنٹ ُ2008 کے adjusted اسکیلز کے مطابق تھے۔ جسکی بابت میں آڑٹیکل 139 میں بتا چکا ھوں ) جسکی وجہ سے ان ملازمین کے گورمنٹ سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشن نہیں تبدیل ھو سکے کیونکے اگر اسطرح ھو جاتے تو راجہ ریاض کے حق میں سپریم کوڑٹ کا ایسا فیصلہ کبھی نہیں آتا کیونکے گورمنٹ کے سرکاری ملازم کے ناطے پی ٹی سی ایل ملازم راجہ ریاض گورمنٹ کی اعلان کردہ وھی تنخواہ اور پنشن دی گئی تھی جو گورمنٹ اپنے سرکاری ملازمین اور ریٹائڑڈ ملازمین کو دے رھی تھی ۔
آخر میں ، میں اس اشتہار/ نوٹس کا زکر کرنا چاھوں گا جسکی کاپی نیچے میں نے نیچے پیسٹ کررکھی ھے ھو 2017 میں حافظ لطف اللہ چیف ایگزیکٹو پی ٹی سی ایل ورکر فیڈریشن صدر پاکستان ٹیلی کام لائینز سٹاف یونین نے ایک راجہ ریاض کے حق میں آئیے فیصلے کی روشنی میں جاری کیا تھا ۔ جسکا عنوان تھا " پی ٹی سی ایل ملازمین کا قانونی حق گورمنٹ آف پاکستان کے پے اسکیلز بمعہ بقایا جات ۔ غیر قانونی کمپنی اسکیلز یا کارپوریٹ پے اسکیلز نا منظور نامنظور نا منظور" .
اس میں انھوں نے صاف طور لکھا تھا کے جب تک پی ٹی سی ایل ورکر ز کا سٹریکچر/ شرائیط ملازمت ایکٹ 1996 کے مطابق قانونی رھے گا گورمنٹ کی ضمانت رھے گی تب تک ھمارے حقوق کے کی ضمانت رھے گی اور ھم عدالتوں سے اپنے حقوق لینے کی پوزیشن میں ھوں گے اگر پی ٹی سی ایل ملازمین نے انکے یعنی کمپنی کے یہ اسکیلز قبول کر لئیے تو قانون کے مطابق گورمنٹ آف پاکستان کی ضمانت ختم ھوجائیگی"( میں نے یہ پیلے کلر سے اسکو ھائی لائیٹ کردیا ھے ۔ ضرور غور سے پڑھیں ). تو تعجب ھے اب کس طرح انھوں نے کمپنی کے ریوائزڈ اسکیل انتظامیہ سے ھونے والے اس باھمی معاہدے کا پہلا حصہ بنادیا ۔ یہا ں تو انکو گورمنٹ کے مجوزہ موجودہ اسکیلز 2017 کو حصہ بنانا چاھئیے تھا بغیر کسی آپشن کے ۔ آپ لوگوں کا کیا خیال ھے ۔ مجھے ضرور اپنی رائیے سے مطلع کریں شکریہ
واسلام
محمد طارق اظہر
ریٹئیڑڈ جنرل منیجر ( آپس ) پی ٹی سی ایل
راولپنڈی
Dated 30th March 2021
--
Comments