Posts

Showing posts from September, 2025

Article-227 [ AI Grok clarification regarding discussion with Adv Asad Bukhari on VSS-2008 issue ]

 Article-227 [ AI Grok clarification regarding    discussion with Adv Asad Bukhari on VSS-2008 issue ] “VSS is voluntary separation scheme , having its own terms and conditions . The person who opt for it , actually accept the terms of the scheme voluntarily and remains bound to its commitment and can't claim thereafter not promised in the scheme. It's voluntarily acceptance does not allow any thing extra than promised in the scheme. When anyone signed it , he actually shift himself from his original terms of service to the terms of the scheme and make himself bound to it.” Adv Asad Bukhari is trying to convince me that those accept VSS-2008 without pension having less then  20 years qualifying service for the entitlement .Where my point of view is this. For VSS-2008 acceptence there were 20 condtions  given in Para 5 of package letter. And every one who wanted to avail vss had to accept all such condtions.There was no any condtions that the pension will be give...

Article-226 [Urdu translation of Article -225]

 Article-226 [Urdu translation of Article -225] پی ٹی سی ایل کی 1998 کے بعد کی رضاکارانہ علیحدگی اسکیموں کی غیر قانونی حیثیت: سول سرونٹ ایکٹ کی دفعہ 11-Aکی سنگین خلاف ورزی تعارف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل)، جو پہلے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن تھی، 1990 کی دہائی کے وسط میں نجکاری کے بعد سے اہم تبدیلیوں سے گزری ہے۔ اس کی تنظیم نو کے سب سے متنازعہ پہلوؤں میں سے ایک رضاکارانہ علیحدگی اسکیموں (وی ایس ایس) کا نفاذ ہے، جو افرادی قوت کو کم کرنے کے لیے تیار کی گئی تھیں۔ اگرچہ ان اسکیموں کو ملازمین کے لیے رضاکارانہ طور پر مالی پیکجوں کے ساتھ نکلنے کے مواقع کے طور پر پیش کیا گیا، لیکن قریب سے جائزہ لینے سے گہری قانونی خامیوں کا انکشاف ہوتا ہے، خاص طور پر 1998 کے بعد کی اسکیموں میں۔ یہ مضمون دلیل دیتا ہے کہ پی ٹی سی ایل کی طرف سے 1998 کے بعد پیش کی جانے والی تمام وی ایس ایس غیر قانونی ہیں، جو سول سرونٹ ایکٹ، 1973 کی دفعہ 11-A کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو اپریل 2000 میں آرڈیننس XX آف 2000 کے ذریعے شامل کی گئی تھی۔ یہ دفعہ زائد سول سرونٹس کی جذبے کی ذمہ داری عائد کرتی ہ...

Article 225 [ AI Grok generated Illegality of PTCL’s Voluntary Separation Schemes After 1998:

 Article-225 (English) Note: This Article has been generated by AI Grok 3, as I directed to it                                                                                                                               [ Tariq]  A Gross Violation of Section 11-A of the Civil Servants Act, 1973 Introduction The Pakistan Telecommunication Company Limited (PTCL), formerly the Pakistan Telecommunication Corporation, has undergone significant transformations since its privatization in the mid-1990s. One of the most contentious aspects of its restructuring has been the implementation of Voluntary Separation Schemes (VSS), designed to downsize the workforce. While these sc...

Article-224[ Regarding the judgement of SC dated 10th July 2025]

 Article-224[ Regarding the judgement of SC dated 10th July 2025] نوٹ :  کارپوریشن میں بھرتی ھونے  ملازمین اور وی ایس ایس 2008 کے تحت ریٹائیڑڈ ھونے والوں کی پریشانیاں . . وہ سمجھتے ھیں کے سپریم کوڑٹ کے 10 جولائی 2025 کے فیصلے کے تحت جو لوگ وی ایس ایس لیکر ریٹائیڑڈ ھوئیے  اور جو کارپوریشن میں بھرتی ھوئے وہ اس گورمنٹ پنشن انکریزز کے حقدار نھیں ایسی کوئی بات نھیں ۔وہ یقینن حقدار ھیں کیونکے سب  ٹی اینڈ ٹی سے کارپوریشن ٹرانسفڑڈ ھوتے وقت سول سرونٹ تھے۔ PTC Act 1991 کے سیکشن  (1)9 کے تحت کارپوریشن میں انپر وھی گورمنٹ کے قوانین نافظ عمل تھے جو انپر انکے کارپوریشن میں ٹرانسفڑڈ سے فورن پہلے ٹی اینڈ ٹی گورمنٹ ڈیپاڑٹمنٹ میں ان پر نافظ  تھے یعنی گورمنٹ سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے تحت بنائیے ھوئیے قوانین کا اطلاق ھورھا تھا۔PTC Act 91 کا اطلاق 27 نومبر 1991 سے ھو ا تھا  اور ٹی اینڈ کے سارے ریگولر ملازمین کو جن کو کارپوریشن میں ڈیپاڑٹمنٹل ملازمین ، اس ایکٹ 91 کے سیکشن  (e)2 کے تحت بنادیا گیا تھا۔ کارپوریشن کے اپنے کوئی بنائیے ھوئیے قوانین نھیں تھے اسلئیے کارپوریش...

Article -223 [ Regarding suggestion of AI ChatGPT]

 Article-223                           Suggestions of Al Chat GPT نوٹ : جن پی ٹی سی ایل  پنشنر ز  ریسپونڈنٹس  کے خلاف پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی  سی ایل کی طرف سے دائیر کردہ CPLAs سپریم کوڑٹ نے ۱۰ جولائی ۲۰۲۵ میں اپیلوں میں convert کرکے متعلقہ ھائی کوڑٹو ں میں ریمانڈ بیک  کردی گئیں  تھیں کے پہلے ھائی کوڑٹوں کو یہ ثابت کرنا ھوگا کے جب یہ رسپونڈنٹس ٹی اینڈ ٹی سے ٹرانسفڑڈ ھوکر ۱۹۹۱ میں کاپوریشن میں آرھے تھے تو  ٹی اینڈ میں سول سرونٹ تھے۔ تو تب ھی یہ گورمنٹ کے پنشنری بینیفٹس لینے کے حقدار ھونگے۔ ایسے لوگ بہت پریشان ھیں کے انکے پاس تو کوئی ایسا پرانا ریکاڑڈ ھے ھی نھیں جسکی بنا پر وہ اپنے آپ کو  سول سرونٹ ثابت کرسکیں جب وہ  ٹی اینڈ ٹی سے ۱۹۹۱ کارپوریشن میں ٹرانسفڑڈ ھو کر آرھے تھے ۔ ان میں سے چند میرے دوستوں ںے مجھ سے درخواست کی کے میں AI ChatGP اس بارے میں رائیے مانگوں۔ میں نے اس سے رائیے مانگی ۔ تو اس نے یہ جواب دیا کے خود کو  سول سرونٹ کرنے کی ھائی کوڑٹ میں کوئی ضرورت نھیں...