Article-43[ New Corporate Scales -2017 of PTCL is totally fraud ]





    " مشتری ھوشیار باش"۔    

عزیز پی ٹی ٹی سی ایل کے دوستو
                                                           اسلام و علیکم 

مجھے پی ٹی سی ایل میں کام کرنے بہت سے دوستوں کے میسج اور ای میل موصول ھورھے ھیں جو میری رائے جاننا چاھتے ھیں اس پی ٹی ٹی سی ایل کے نیو پے سکیل کے بارے میں جسکے بارے میں نوٹیفیکیشن ۱۵ جون کو ایشو کیا گیاھے جو میں نے بھی پڑھا یہ پڑھکر مجھے اندازہ ھوگیا کے پی ٹی سی ایل والےان  ان پی ٹی سی ایل کے ملازمین کے ساتھ کوئی سخت قسم کی چال چلنا چاھتے ھیں جو ، یعنی وہ ملازمین جو ایک طرح کے سرکاری ملازمین کے ضمرے میں آتے ھیں جسکے متعلق سپریم کوڑٹ نے مسعود بھٹی کیس کے فیصلے میں واضح طور بیان کیا ھے کے  "ایسے تمام ملازمین جو پی ٹی سی سے پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفر ھوکر یکم جنوری 1996 کو پی ٹی سی ایل کا حصہ بن گئے تھے ان پر حکومت پاکستان کے سول سرونٹ والے قوانین ھی استعمال ھوں گے اور پی ٹی سی ایل کو اس بات کا زرا سا بھی اختیار نہیں کے وہ انکے سروس ٹرمز اور کنڈیشنس میں کسی بھی قسم کی ایسی منفی تبدیلی کریں جن سے انکو نقصان ھو بلکے اس قسم کا اختیار حکومت پاکستان کو بھی نہيں اور وہ اس بات کی  جس میں پنشن دینے کی مراعات بھی شامل ھیں وہ اسکے يعنی حکومت پاکستان گارنٹر ھے تاھم یہ گارنٹی ان پی ٹی سی ایل کے ملازمین کے لئے نہیں ھے جو یکم جنوری   1996 کے بعد ملازم بنے ھوں[ سپریم کوڑٹ نے یہ بات واضح کردی کے اگر کسی مرحلے میں پی ٹی سی ایل یعنی کمپنی دیوالیہ ھوجاتی ھے تو یہ پنشن اور دیگر واجبات حکومت پاکستان دے گی کیونکے یہ گارنٹر ھے ] " .  یہاں میں ایک اور بات واضح کردوں کے سروس ٹرمز اور کنڈیشنس وھیں ھیں جو حکومت پاکستان کے  سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں سیکشن 3 سے سییکشن 22 میں درج ھیں . اور اسی کی سیکشن (2)3 کے تحت حکومت کو اس بات کا کوئی بھی اختیار نھیں کے ان سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس میں کوئی بھی ایسی منفی (adverse) تبدیلی کرے جس سے ایک سرکاری ملازم کو نقصان ھو[ یہ سیفٹی کلاز ھے جو 1994 میں ڈالی گئی تھی جسکا مقصد صرف یہ ھے  کے کوئی بھی حکومت مستقبل  میں اس می کوئی بھی منفی تبدیلی نہ کرسکے یعنی کوئی آکر پنشن ھی ختم نہ کردے یا اور کسی چیز میں اپنے فائدے کے لئے ترمیم کردے جسکا اس کو تو فائدہ  ھو اور سول سرونٹس بیچارے مارے جائیں وغیرہ وغیرہ] . 

جب سے پی ٹی سی ایل وجود میں آئی یعنی یکم جنوری 1996 سے اور اس میں ضم ھونے والے ان تمام ملازمین  وھی گورنمنٹ والی تنخواہ اور پنشن لے رھے تھے جو وہ کاپوریشن میں لیتے تھے اور اس پہلے بطور سول سرونٹ پی اینڈ ٹی ڈیپاڑٹمنٹ میں لیتے تھے . اور جب بھی اس میں کسی قسم کے  الاؤنسسز کے اضافے کا اعلان  حکومت کرتی تو پی ٹی سی ایل اس پر عمل کرکے اتنا ھی ان پی ٹی سی ایل ے ملازموں کو دیتی .جس وقت سے پی ٹی سی ایل  وجود میں آئی تھی اسوقت سے یعنی نومبر 2001 تک ان پی ٹی سی ایل ملازمین بھی اور سرکاری ملازمین کی طرح 1994 میں حکومت کے revised pay scales کے مطابق تنخواہ لے رھے تھے پھر جب حکومت نے ستمبر 2001 یہ pay scales اپنے Finance Division کے  نوٹیفیکيشن جو 04/09/2001 کی طرف سے جاری کیا گیا جو منسٹری آف آئی ٹی کے نوٹیفیکشن No.8-2/2001 dated 7th Sept 2001 کے زریعے پی ٹی سی ایل کو بھیجا گیا اور پھر پی ٹی سی ایل نے اپنے 18 ستمبر 2001 کے لیٹرنمبر PA &P.6-7  کے زریعے تمام ریجنوں کو بھیجا[ میں نے اسکی چند فوٹو کاپیاں نیچے پیسٹ کی ھوئی ھیں جو میرے پاس مکمل موجود ھیں. کیونکے ان دنوں میں ڈی جی ایم ایس ٹی آر ۲ کام کررھا تھا .  یہ سب کچھ آپلوگوں کو بتانے کا مقصد یہ ھے کے آپ لوگ اس بات کو اچھی طرح سمجھ جائیں کے یہ پی ٹی  سی ایل ان سب ملازمین وھی تنخواہ دے رھی تھی جو حکومت اپنے سرکاری ملازمین کو دے رھی تھی. مگر اس نے 2005-7-1 سے جو گورنمنٹ نے اپنے سرکاری ملازمین کو Revised Basic Pay Scale دئے ، پی ٹی سی ایل نے غیر قانونی طور پر دینا بند کردئے اسکا نتیجہ یہ نکلا کے پی ٹی سی ایل کے ایسے ملازم ابھی تک گورنمنٹ کے 2001 سکیلس کے مطابق تنخواہ لے رھے ھیں .سرکاری ملازمین 2015  کے گورنمنٹ سکیل کے مطابق جو گونمنٹ نے 2005  سے لے کر 2015 تک جتنی بھی تنخواھیں بڑھائیں اور نئے Revise Scales دئے پی ٹی سی ایل والوں نےکبھی نہیں دئے] . حکومت نے 2005-2006سے لے کر ابتک  سالوں میں  کتنے ھی ايڈہاک الاؤنسسس دئۓ اور بعد  میں basic pay میں merge کرکے   Basic Pay  بڑھادئے کردئے مگر پی ٹی سی ایل نے نہ توایسے گورنمنٹ والے ایڈ ھاک الاؤنسزدئے نہ Basic Pay  میں کوئی اضافہ کیا صرف incentive pay الگ سے دی ھر گریڈ میں مختلف. مگر اس incentive pay کو ان2001 کے basic pays میں جمع بھی کردیا جائے تو اتنی رقم کبھی بنتی نھیں کے جو ایک سرکاری ملازم basic pay کے مد میں لے رھا ھے   . آ ج ایک سرکاری ملازمین 68% سے 70% ان پی ٹی سی ایل کے ملازموں سے زیادہ Basic Pay وصول کررھا ھے ،  [ میں نے یہ موازنہ 2001 اور 2015 کے Govt Basic Pay Scales سے کرکے دیکھا ھے آپ لوگ بھی خود کرسکتے ھیں . 2015 اور 2001 کے basic pays  کے سکیلس نیچے پیسٹ کررکھے ھیں ]    ، اپنے اپنے گریڈ کے مطابق کیونکے   پی ٹی سی ایل کے  اسے ٹرانسفڑڈ ملازمین اب بھی 2001  والے گورنمنٹ سکیل میں میں کام کرر رھے ھیں  اور اب پی ٹی سی ایل والے صرف انکو 16% دے کر اور انکا option اور consent لے کر انکو کمپنی کا ملازم بنانا چاھتے ھيں تاکے جب چاھیں انکو دھکے دےکر نوکری سے نکال دیں . 
پی ٹی سی ایل والے یہ کارپوریٹ نیو اسکیل 2017 کا لولی پاپ صرف آپ لوگوں کو اسلئے دے رھے ھیں تاکے آپ سے آپکی رضامندی یعنی Consent لے سکیں اور اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (  ری آر گنائیزیشن ) ایکٹ 1996 کی شق (2)36 پر عمل کرنے کی حجت پوری کرسکیں . یہ شق (2)36 کہتی ھے کہ :- 
"  سب سیکشن (۳) سے مشروط ،  کمپنی  کسی بھی ٹرانسفڑڈ ایمپلائی کے سروس کے ٹرمز اور کنڈیشنس  میں منفی تپدیلی ( altered adversely ) نہیں کرے گی ماسوائے جو پاکستان کے قوانین کے مطابق ھو  یا اس ٹرانسفڑڈ ایمپلائی کی رضامندی اور اسکو مناسب معاوضہ( appropriate compensation ) کا ایواڑڈ دینے پر ھو". 

تو دیکھا آپنے کے یہ پی ٹی سی ایل کی ظالم انتظامیہ آپ لوگوں کی رضامندی یعنی Consent لینا چاھتے ھیں تاکے آپ لوگوں کو کمپنی کا ملازم بناکر آپ پر کمپنی کے قوانین لاگو کر سکیں  اور  آپکو آپکے اس حق سے محروم کردیں جو آپ بطور سرکاری ملازم اپنی تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ یکم جولائی ۲۰۰۵ سے کررھے ھيں   اور اپنی موجودہ تنخواہ سرکاری ملازمین کو  حکومت  پاکستان کی دی جانے والی تنخواہ اور دیگر مراعات کے برابر کرنے کو کہہ رھے ھیں . بدیگر جو چاھیں آپ کے ساتھ  وہ سلوک کریں آپکی پنشن تو بالکل ھی ختم کرديں گے اور ھوسکتا ھو کسی دن آپکو آفس میں آپکی نوکری کا ٹرمینیشن لیٹر  پکڑا دیا جائے اور کہا جائے کے صبح سے آفس نہ آنا اور سکیوریٹی والوں کو منع کردیں کے کل سے انلوگوں کو آفس میں نہ گھسنے دینا جسطرح ان لوگوں نے ان سولہ سینئرز منیجرز کا پی ٹی سی ایل ھیڈ کواٹرز  میں سلوک کیا تھا جو بیچارے اپنی پندرہ پندرہ ، سولہ سولہ سال  کی ريگولر جابز چھوڑ کر زیادہ پیسوں کی لالچ میں کنٹریکٹ پر آگئۓ تھے . جس کے کہنے پر یہ لوگ آۓ تھے اسی نے انکے ساتھ یہ سلوک کیا اسکو اور اس شخض کو بھی آپ سب لوگ اچھی طرح پہنچانتے جس نے انکے ھر کمرے میں جا کر صبح صبح آفس ٹائیم  میں انکو یہ لیٹرز پکڑائے تھے. بعد میں یہ سولہ لوگ بہت چیخے چلائے کے انکے ساتھ دھوکہ ھوا اب وہ کہاں جائیں .انھوں نے اخباروں میں دیا سپریم کوڑٹ تک پھنچ گئے مگر کچھ نہ ھوسکا اور ھوتا بھی کیسے جب خود اپنا ھاتھ پیر کٹوالیں گے .  تو آپ لوگوں کو بہت ھوشیار رھنا پڑے گا اور صاف لکھ کر منع کردینا ھوگا کے آپکو یہ کسی طرح منظور نھیں .اور انکو تو وھی سکیلس اور مراعات چاھئۓ ھیں جو حکومت پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کو دے رھی ھے ، سپریم کوڑٹ کے مسعود بھٹی کیس یعنی 2012SCMR153 کی روشنی میں.

ایک بات سے بہت ھوشیار رھیں  انتظامیہ کے ٹاؤٹس  یونین والے آپ لوگوں پر بہت زور دیں گے کے آپ اپنا concern لکھ کر دیں او اس پر اپنی رضامندی بھیج دیں بڑا فائیدہ ھوگا . خبردار! خبردار! انکی ایسی باتوں یا اورکسی کی ایسی باتوں میں نہ آئیں . اگر انتظامیہ دھونس دھمکی اور ٹرانسفر کرنے کی دھونس دے تو اسکو بھی بلکل خاطر میں نہ لائيں اور ڈٹے رھیں .

جناب لطف اللہ صدر لائنز سٹاف چیف ایگزیٹو پی ٹی سی ایل  ورکر فیڈ ریشن مجھے صحیح معنوں آپ لوگوں کے لئے کام کرتے نظر آرھے ھیں جو ایک طرف تو آپلوگوں کو یہ نیو اسکیل اور اپنی رضامندی دینے سے روک رھے ھیں وھیں وہ آپ کو وھی سرکاری تنخواہ اور ديگر گورنمنٹ والی مراعات دلوانے کے لئۓ کوشاں ھیں عدالتوں میں بھی انھوں نے اسی سلسلے مں کیس  رکھے اور ساتھ پی ٹی سی ایل انتظامیہ کے ساتھ ایک طرح سے جنگ کر رکھی ھے وہ آپ سب کو آپکے حقوق دلانے کی جدوجہد کرھے ھیں ایسے مخلص لوگوں کا ساتھ دیں اور کسی اورں کے بھکاوے میں نہ آئیں ورنہ آپ اپنا بہت بڑا نقصان کرلیں گے جسکی تلافی ناممکن ھے . 

آخر میں آپکو بتانا کے مجھے  جناب مقبول زید صاحب کی طرف سے ایک Regret letter کا ڈرافٹ ملا ( جو اٹیچ ھے)جو انھوں نے ان سب کے لئیے تمام قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھ کر بنایا کے آپلوگ  پی ٹی سی ایل کو کیا جواب دیں اور کیا لکھيں.مجھے یہ ڈرافٹ بہت پسند آیا اگر آپ چاھیں اسکو اپنی مطابق بھر کر through proper channels بھیج دیں اور اسکا باقاعدہ بھیجنے کا اوروصول کرنے والا کا ریکاڑڈ اس بھیجےھوئے  Regret لیٹر کی کاپی اپنے پاس بہت سنبھال کر رکھیں .
اور کوئی بات ، کلئریفیکییشن  آپ چاھتے ھوں تو مجھ سے ضرور رابطہ کریں
واسلام
محمد طارق اظہر
ریٹائڑڈ جنرل منیجر(آپس) پی ٹی سی ایل 
 راولپنڈی
واٹس ایپس نمبر:- 2104574-332-92
--
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]