Order Sheet copy of dated 31-3-2018

                                      "Important Note"
Copy of order sheet of dated 31-3-2018 on the criminal original Petition No 8/2018 filed by Sadiq Ali against the PTET Notification of for the grant of increase in pension wef 1-7-2017 not according to the GoP &  criminal original Petition No 31/2018 filled by Zaheer Ahmed and others non petitioner pensioners for the grant of GoP increase of pension to the non petitioners pensioners in accordance to the judgement of HSCP of dated 12-6-2015.

عزیز پی ٹی سی ایل پنشنر ساتھیو
                                                            اسلام وعلیکم

میں آپ لوگوں کی خدمت میں 31 مارچ 2018  میں سپریم کوڑٹ میں ھوئی ھی صادق علی اور ظہیر احمد اور دیگر نان پٹیشنرس پینشنرس کیطرف سے توھین عدالت کی کاروائی کی آرڈر شیٹ کی کاپی جو مجھے شیراز صاحب نے خود سپریم کوڑٹ سے نکلواکر بھیجیں وہ میں مندرجہ زیل میں پیسٹ کررھا ھوں . آپ یہ دیکھیں کے عدالت نے وھی آڈر پاس کیا جس کی طرف میں اسکی prediction اپنے 31 مارچ 2018 کے نوٹ میں کرچکا ھوں . میں نے کہا تھا کے عدالت ان نان پٹیشنر کی درخواست یا تو متعلقہ فورم پر بیھیجنے کو کہے گی یا خود ھی انکو  نوٹس کردے گی . عدالت نے اس کو متعلقہ فورم پر بھیجنے کو کہا ھے اور اسنے اپنے حکم میں لکھا ھے ." کے یہ پٹیشنرس اس عدالت کے کیس میں پاڑٹی نہیں تھے جس کا حکم ۱۲ جون کو اس عدالت نے جاری کیا . پٹیشنرس  کے وکیل نے کہا یہ تمام پی ٹی سی ایل کے ملازم تھے اور انھوں نے انکو لیگل نوٹس بھی بھیجا تھا لیکن انکو کوئی جواب نہیں دیا [ یاد رھے یہ اسی طرح کا لیگل نوٹس ھے جو آپ لوگ بھی یعنی نان پٹیشنرس بھجوارھے ھیں جسکا ڈرافٹ آپلوگوں کو میں نے بنا کر بھیجا ھے اور لوگ کچھ انکو بھیج بھی چکے ھیں اور بھجوا بھی رھے ھیں ] . عدالت نے اس میں مزید لکھا ھے ان پٹیشنرس کو متعلقہ فورم [ یعنی ھائی کوڑٹ ] کو رجوع کرنا چاھئے اور یہ لکھ کر   انکی یہ درخواست ڈسپوزڈ کردی . اب ظہیر صاحب اور دیگر نان پٹیشنرس کو چاھئے  وہ تیس دن کے اندر اندر یہ توھن عدالت کا کیس اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں داخل کردیں  . اور اس میں حمید اختر نیازی کیس اور اسی طرح اے دیگر کیسس [جو میں نے اس نوٹس ڈرافٹ میں بھی دے رکھے] اور حالیہ سپریم کوڑٹ کا 21 دسمبر 2017 کے کیس  نمبر 2018SCMR380 جو واپڈہ چئرمین کی اپیل ڈسمس کرنے پر تھا ، اسکا بھی ریفرنس ضرور دیں . ھائی کوڑٹ لامحالہ وھی آڈر کرے گی جسطرح کا اصول ور قانون  سپریم کوڑٹ نے حمید اختر نیازی کیس 1996SCMR1185میں واضح کردیا ھے.اس آڈڑ شیٹ میں دوسرا صادق علی کے توھین عدالت کا کیس دوسرے  توھین عدالت  کیسس کے ساتھ کلب کردیا گیا ھے جب وہ سنا جائیگا تو اسکو بھی عدالت سنے گی
تاھم میں تمام اور پنشنرس سے التماس کروں گا جو نان پٹیشنرس ھیں کے وہ انکو لیگل نوٹسس اگر دینا چاھتے توضرور دیں مگر ابھی کہیں کیس نہ کریں اور کسی باتوں آکر انکے ساتھ مل کر کیس کرنا شروع نہ کردیں . کیس کرنےکا اسوقت سوچیں گے  اگر  نسیم وہرہ صاحب کی ٹیلیکام پنشنر ایسوسی ایشن (TPA) کی طرف سے سپریم کوڑٹ میں ڈالی ھوئی اپیل پر کوئی adverse  فیصلہ آئے یا حق میں آنے کے بعد تب بھی پھر اگر یہ لوگ  عمل نہ کريں .نسیم وہرہ صاحب کی ٹیلیکام پنشنرس ایسوسی ایشن(TPA) کی ڈالی ھوئی اپیل پر تو adverse  فیصلہ تو آ ھی نہیں سکتا کیونکےٹیلیکام پنشنر ایسوسی ایشن (TPA)  یعنی تمام پنشنرس و کو تو  گورنمنٹ والا انکریز  دینے کا حکم سپریم کوڑٹ ۱۲ جون ۲۰۱۵ کو اپنے حکم میں دے چکی ھے اور اسکے خلاف Review بھی 17 مئی 2017 کو مسترد کرچکی ھے .
واسلام 
طارق
2-4-2018
  

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]