Up date of CoC case filed by Muhammad Tariq Azhar in IHC
CoC CASE UPDATE
[Crl. 0rg 208/2020]
Muhammad Tariq Azhar etc
Vs
Shoiab Ahmad Siddiqui etc
عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
بفضل خدا اور صد شکر کے آج میری توھین عدالت کی اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں دائیر کی ھوئی اپیل سماعت کے لئیے منظور ھوگئی اور عدالت نے متعلقہ توھین عدالت کرنے والے اشخاص کو نوٹسس جاری کرنے کا حکم دیا ھے۔ یہ توھین عدالت کا کیس میں نے اپنے ۱۹ ساتھیوں ی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنروں کے ساتھ مل کر کیا ھے ۔
مجھے ، آج شام اس کیس کے وکیل جناب خلیل الرحمان عباسی صاحب نے بتایا کے کے یہ توھین عدالت کی کاروائی کرنے کی اپیل ( جسکا نمبر اوپر دیا گیا ھے )، جس میں شعیب صدیقی سیکرٹری ایم او آی ٹی ٹی ، مظہر حسین چئیرمین پی ٹی ای بوڑڈ آف ٹرسٹیز اور حامد فاروق ایم ڈی پی ٹی ای ٹی کے خلاف توھین عدالت کی استدعا کی گئی ھے ، جنھوں عدالت عظمی اور عدالت عالیہ کے احکامات کو نظرانداز کیا اور جان بوجھکر اور اور عدالت عظمی کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ اور عدالت عالیہ کے ۳ مارچ کے ۲۰۲۰ کے احکامت کو ھوا میں اڑا دیا ۔ اور پی ٹی سی ایل پٹیشنروں کو ان کی گورمنٹ کی اعلان جائز پنشن ، جو انھوں نے غیر قانونی طور پر یکم جولائی ۲۰۱۰ سے کم کردی تھی ، ادا نھیں کی ۔ وکیل صاحب نے بتایا یہ کیس یہ توھین کا کیس محترم جناب جسٹس میاں گل حسین اورنگزیب کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ( انھی محترم جج صاحب نے ھماری پٹیشن 4588/2018 ۳ مارچ ۲۰۲۰ کو قبول کرتے ھوئیے گورمنٹ کی پنشن کے بقایا جات کیلکولیٹ کرکے ، ساٹھ دن میں ادا کرنے کا حکم دیا تھا) ۔ وکیل صاحب نے بتایا کے محترم جج صاحب شعیب صدیقی سیکرٹری ایم او آئی ٹی ٹی ، کو توھین عدالت کا نوٹس ایشو کرنے پر راضی نہیں ھورھے تھے تو میں نے انکو یہ بتا یا کے یہ تو گورنمنٹ گارنٹر تھے انکا فرض بھی بنتا تھا کے عدالت کے فیصلوں پر عمل کراتے ، انکا نام تو آریجنل پٹیشن میں بھی شامل تھا ۔ لیکن پھر بھی محترم جج صاحب تزبزب کے شکار نظر آئیے ، تو انسے میں نے عرض کیا کے یہ پہلے آپ یہ اپیل تو پڑھ لیں تو محترم جج صاحب نے جب وہ یہ ھماری دائیر کی ھوئی یہ اپیل کچھ پڑھی ، تو پھر وہ اس پر راضی ھوئیے اور انکو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔
عمومن ایسے توھین عدالت کے نوٹس 14 دن کی مدت کے ھوتے ھیں ۔ ابھی تک اسکی اگلی کاروائی کی کوئی بھی تاریخ مقرر نھیں ھوئی ۔ جو جلد ھی آفس مقرر کردے گا ۔ میں نے ھی خود اس اپیل/ پٹیشن کا ڈرافٹ تیار کیا تھا اور اس میں دو اھم نکات ، انکے خلاف توھین عدالت کرنے کے لئیے اٹھائیے تھے۔ پہلا ، عدالت عظمی کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے احکامات کی یہ مسلسل توھین کررھے ھیں جس میں پی ٹی ای ٹی کو یہ حکم دیا گیا تھا کے وہ ایسے پی ٹی سی ایل ملازمین کو جو کارپوریشن اور کمپنی میں ٹرانسفڑڈ ھوکر ریٹئائیڑ ڈ ھوئیے تھے ، انکو گورمنٹ کی ھی اعلان کردہ پنشن دینے کے پابند ھیں۔ مگر انھوں نے آج تک کبھی ۱۲ جون ۲۰۱۵ سے لے کر آج تک کوئی بھی ایسا نوٹیفیکیشن نھیں نکالا جس میں انھوں نے پنشن میں اضافہ جات گورمنٹ کے اعلان کردہ اضافے کے مطابق دیا ھو ۔ میں نے اسکے ساتھ ابتک ، 2016-2017 سے 2019-2020 کے گورمنٹ فائننس ڈیپاڑٹمنٹ کی نوٹیفیکیشن کی کاپیاں اور پی ٹی ای ٹی کی طرف سے جاری کرنے والے نوٹیفیکیشنس کی کاپیاں بھی لگادیں ھیں اور دوسرا جو اس معزز عدالت نے 3 مارچ 2020 کو جو احکامات دئیے ھیں اسپر یہ کیوں عمل نھیں کررھے جبکے وہ عدالت عظمی کے ۱۵ فروری ۲۰۱۸ کے حکم کے ،343 ایسے ہی پٹیشنروں کو گورمنٹ والی پنشن دے چکے ھیں ، تو ھم سے کیوں بے اعتنائی برت رھے ھیں اور اس عدالت عالیہ کے احکامات کی توھین کررھے ھیں ۔
وکیل صاحب کو میں نے اپنا یہ ڈرافٹ دیتے ھوئیے ان سے گزارش کی تھی کے آپ جو توھین عدالت کی اپیل بنائیں اسمیں میرے یہ تمام نکات ضرور شامل ھونے چاھئیں اور دوسرے یہ میری اس کیس کو ، عدالت میں پہلی سے ھی اس طرز کے توھین عدالت کے کیسوں کے ساتھ کلب نہ کیا نہ جائیے بلکے میرے کیس پر میرے ھی نکات کے مطابق بحث کی جائیے ۔ اور وکیل صاجب نے ایسی کے مطابق توھین عدالت کی اپیل بنائی ھے اس میں اپنے بھی نکات شامل کئیے ھیں اور میرے ھی دئیے ھوئیے نکات کے مطابق عدالت میں بحث کرنے کا وعدہ بھی کیا ھے۔
اب دیکھیں اسکی اگلی تاریخ کیا لگتی ھے اور وہ لوگ اس پر طرز عمل اختیار کرتے ھیں ۔ بحر حال توھین عدالت کیس تو اتنا مضبوط بنایا ھے کے انکو عدالتی احکامات پر لازمن پر عملُ کرنا ھوگا ورنہ توھین عدالت کی سزا کا یقینن سامنا کرنا ھوگا۔انشاللہ
واسلام
محمد طارق اظہر
۲۹ ستمبر٢٠٢٠
Comments