Article-155[ PTET aur PTCL ki Haram Topian]

 Article -155


پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی  ھڑبڑاھٹں  اور بدحواسیاں؟؟؟؟

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو

اسلام و علیکم 

2 نومبر 2021  کو اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے ڈویژن بینچ نے پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی طرف سے دائیر کردہ 51 انٹر کوڑٹ اپیلیں کو ڈسپوزڈ آف کیا۔ جو انھوں نے  سنگل بینچ کے جج جناب جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب  کے 3 مارچ 2020 کے  فیصلے خلاف   دائیر کی تھیں۔  ڈویژن بینچ  نے 90 % فیصلہ  پٹیشنرز ( پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل )کے حق میں دیا جب کے صرف 10 %  ریسپونڈنٹس یعنی پی ٹی سی ایل پنشنرز پٹیشنروں کے حق میں دیا۔  3 مارچ 2020 کو سنگل بینچ کے جج جناب جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ان تمام پٹیشنروں کو جو  پی ٹی سی ایکٹ 1991 کے نفاز سے پہلے ٹی اینڈ ٹی میں بھرتی ھوئیے تھے اور ساٹھ سال کی عمر میں نارملی ریٹائڑڈ  ھوئیے تھے انکو انکا prayer کیا ھوا وہ  سارا ریلیف  ادا کرنے کا حکم دیا  تھا جو بھی انھوں  نے جو مانگا   تھا چاھے وہ  گورمنٹ  کا اعلان کردہ پنشن انکریز ھو یا پنشن کے ساتھ گورمنٹ کا اعلان کردہ میڈیکل الاؤنس ، کمیوٹڈ پنشن کی بحالی اور اردلی الاؤنس  ( گریڈ  20  اور اس سے اوپر ریٹائیڑڈ  آفیسران کے لئیے )   میں اضافہ گورمنٹ کے اعلان کے مطابق وغیرہ وغیرہ ، یہ سب  ڈویژن بینچ   اسلا آباد ھائی کوڑٹ نے اپنے 2 نومبر 2021 کے فیصلے  میں  ماسوائیے گورمنٹ پنشن انکریزز کے حقدار  ان نارملی  ساٹھ سال کی عمر میں ریٹائیڑڈ  ھونے ٹی اینڈ ٹی کے ملازمین جو سول سرونٹ ایکٹ  1973 کی شق ٹو ون بی  کی تعریف میں آتے ھیں کو دینے  کے ، باقی سب مسترد کردئیے ۔ 

میں   نے اپنی  رٹ پٹیشن  نمبر 4588/2018  محمد طارق اظہر و دیگران بنام فیڈریشن و دیگران  صرف اور صرف وھی گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن انکریز کی ڈیمانڈ کی تھی جو پی ٹی ای ٹی  پہلے ھی   محمد عارف  صادق علی اور نسیم وھرہ کی سپریم کوڑٹ میں دائیر کردہ توھین عدالت کیس کے  15 فروری 2018  فیصلے کے تحت ایسے 343 پٹیشنروں  کو  میں سب کو ادا کرچکی تھی ۔ اور 3 مارچ  2020 کا  سنگل بینچ  اسلام آباد ھائی کوڑٹ فیصلہ ھمارے حق میں آیا تھا اور عدالت نے تمام ان پنشن کے  بقایا جات کیلکولیٹ کرکے ایسے پٹیشنروں کو   60 دن میں  ادا کرنے کا حکم  پی ٹی ای ٹی کو دیا تھا۔ مگر  پی ٹی ای ٹی بجائیے اس حکم پر عمل کرنے کے ، ان تمام پٹیشنروں کے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیلیں دائیر کردیں ۔ ھمارے  خلاف انٹرا کوڑٹ نمبر  ICA-98/2020  دائیر کی تھی   پی ٹی ای ٹی بنام محمد طارق اظہر و دیگران ۔ جسکا فیصلہ ھمارے ھی حق میں 2 نومبر 2021 کو آیا جسکا زکر اوپر کیا  ھے ۔  

یہ سمجھ لیں پنشن ادا کرنے کی   زمہ داری پی ٹی ای ٹی یعنی ٹرسٹ  کی ھوتی ھے اسلئیے انکا ھمارے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیل دائیر کرنا تو سمجھ میں آتا ھے  ۔ مگر حیرت انگیز طور پر پی ٹی سی ایل نے بھی ھمارے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیل نمبر ICA NO 149/2020  دائر کردی ۔ پی ٹی سی ایل کی زمہ داری میڈیکل الاؤنسس پنشن کے ساتھ دینے کی تھی ، جسکی ڈیمانڈ یعنی prayer  ھم نے اپنی رٹ پٹیشن میں بلکل نہیں کی تھی  اسلئیے ھمارے حق میں میڈیکل الاؤنس  دینے کا 3 مارچ  2020  کے فیصلے میں سوال ھی  نہیں ھوتا تھا ۔تو  معلوم نہیں کے کن وجوھات پر پی ٹی سی ایل نے ھمارے خلاف یہ انٹرا کوڑٹ اپیل یعنی  ICA # 149/2020 دائیر کردی ، جو  سمجھ سے بالا تر ھے  اس پی ٹی سی ایل  کی انٹرا کوڑٹ اپیل پر  کیا جواب دیا جاتا ۔ یہ پی ٹی سی ایل کی انٹرا کوڑٹ اپیل بھی 2 نومبر  2021 کے فیصلے ڈسپوزڈ کردی گئی ۔  جس سے ھم کو نہ ھی  فائیدہ ھوا اور نہ ھی نقصان کیونکے ھم تو اس میں شامل ھی نہ تھے۔  پتہ نھیں کیسے پی ٹی سی ایل کو ھماری رٹ پٹیشن پر 3 مارچ 2020  فیصلے سے کیا نقصان ھوا  جو انھوں نے انٹرا کوڑٹ اپیل کردی معلوم ھوتا ھے ان پی ٹی سی ایل کے وکلاء  نے  شائید بھنگ پی ھوئی تھی جو بغیر سوچے سمجھے یہ دائیر کردی ۔

پی ٹی ای ٹی کو  ، انکی دائیر کردہ انٹرا کوڑٹ اپیل  ھمارے خلاف دائیر کردہ اپیل ICA No 98/2020   کے فیصلے پر  جو ھمارے حق آیا ، اس پر عمل کرنے کے لئیے انکو  پیمنٹ کرنے کے نوٹسس  ایشو کئیے وہ  اس فیصلے مطابق ھم کو 15 دن کے اندر اندر گورمنٹ کے اعلان کردہ پنشن انکریزز بمعہ بقایا جات کے ساتھ  ادائیگی کریں ورنہ  نہ کرنے صورت میں ان کے خلاف توھین عدالت کے کیسس کئیے جائیں گے ۔ ھر ایک پٹیشنر کی طرف جسکے حق  میں 3 مارچ 2020 کو سنگل بینچ کا فیصلہ آیا تھا اسنے انکو  الگ الگ نوٹس بھیجے ۔ یہ ان نوٹسس ملنے سے بوکھلا گئیے بجائیے    عدالتی آڑڈر پر عمل کرتے ان پنشن کے بقایا جات کی ادائیگی  کرتے ، انھوں نے اس رٹ پٹیشن نمبر4588/2018 کے ھر پٹیشنر  ( جو  کل 32 تھے ۔جسمیں 12 پٹیشنرس وہ تھے جو وی ایس ایس  آپٹیز  ریٹائڑڈ ھوئیے تھے ۔ جنھوں نے عدالت کے کہنے پر اپنی رٹ پٹیشنیں واپس لے لیں تھیں)   سپریم کوڑٹ لاھور رجسٹریری برانچ میں سی پی ایل اے ( یہ سی پی ایل اے کیا ھوتی ھے اسکی میں  5 دسمبر کو سپیشل آڑٹیکل میں وضاحت کرچکا ھوں )  تو سپریم کوڑٹ لاھور کے ایڈوکیٹ آن ریکاڑڈ  لیاقت علی ایڈوکیٹ سپریم کوڑٹ کے قوانین کے  مطابق ھر اس ھر پٹیشنر کو جو 

رٹ پٹیشن 4588/2018 کا حصہ تھے   کو  نوٹس   دیا کے پی ٹی ای ٹی   کی طرف   سے  پی ٹی ای ٹی  بنام محمد طارق اظہر و دیگران کے نام سے ایک سی پی ایل اے  دائیر کی جارھی ، جو اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے 2 نومبر 2021 کے اس ججمنٹ کے خلاف ھے جو ICA # 98/2020 پر انھوں نے اس پر انٹرم ریلیف بھی مانگا ھے یعنی عدالت کے اس آڑڈر کو عارضی طور پر معطل کیا جائیے ، جس میں  ریسپونڈنٹس کو  گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن انکریزز اور اسکے بقایا جات کیلکولیٹ کرکے ساٹھ دن کے اندر ادا کرنے کا حکم دیا تھا  ۔ یہ  حکم  رٹ پٹیشن 4588/2018 پر سنگل بینچ کے جج نے 3 مارچ 2020 کو دیا تھا   ۔  حیرت انگیز طور پر دوسری طرف  انھی 32 پٹیشنرس کو  جناب ایم ایس خٹک ایڈوکیٹ آن ریکاڑڈ سپریم کوڑٹ اسلام آباد کی طرف سے بھی ایسے ھی  نوٹسس آرھے  ھیں جو پی ٹی سی ایل کی طرف سپریم کوڑٹ میں سول کریمنل  اپیل دائیر کرنے کے متعلق ھیں جو  اس نے اسلام آباد ھائی کوڑٹ

2 نومبر 2021 کے اس ججمنٹ کے خلاف ھے جو ھائی کوڑٹ اسلام آباد  انکی دائیر کردہ انٹرا کوڑٹ اپیل ICA # 149/2020 پر دی گئی  اس ججمنٹ کے خلاف ھے جو ھمارے حق میں دی گئی ۔ جبکے عدالت ایسا کوئی بھی ھمارے میں آڑڈڑ دیا ۔ اور وہ دیتی بھی کیوں کیونکے ھماری prayers کا جو بھی تعلق تھا وہ صرف اور صرف پی ٹی ای ٹی یعنی ٹرسٹ سے تھا یعنی صرف گورمنٹ والی پنشن انکریزز دینے کا  ۔ ۔اس بات سے اور حیرت ھوئی ھے   ایڈوکیٹ آن ریکاڑڈ سپریم کوڑٹ اسلام آباد  کی طر ف سے جو نوٹسس  آرھے ھیں وہ 

 پی ٹی ای ٹی ،  کی طرف سے  یعنی پی ٹی ای ٹی بنام محمد طارق اظہر و دیگران  اس ججمنٹ کے خلاف جو ھائی کوڑٹ اسلام آباد  نے 

ICA # 149/ 2020 پر 2 نومبر 2021 دی گئی۔ جبکے یہ انٹرا کوڑٹ اپیل تو پی ٹی سی ایل  کی طرف سے دائیر کی  گئی تھی ۔ پی ٹی ای ٹی کی طرف سے داخل کردہ انٹرا کوڑٹ اپیل نمبر تو   ICA # 98/ 2020  ھے جس کے ججمنٹ کے خلاف تو  نوٹس ایڈوکیٹ آن ریکاڑڈ لاھور کی طرف سے پہلے ھی آچکا ھے ۔ اور اس انٹرا کوڑٹ اپیل یعنی ICA # 149/2020 پی ٹی سی ایل سے تھا  جسکو  بھی پی ٹی ای ٹی کی طرف سے شمار کرکے بھیجا جارھا ھے جو بہت حیران کن ھے   [ میں نے اسی طرح کے بھیجے ھوئیے نوٹسس کی ھائی لائیٹڈ کاپیاں نیچے لگادی ھیں ۔ تاکے آپ لوگو ں سمجھ میں آسکے ] - یہ لوگ ھر ایک کو ایسے ھی ایڈوکیٹ آن ریکاڑڈ سپریم کوڑٹ سے نوٹسس بھجوا رھے ھیں چاھے 2 نومبر 2021 کے فیصلے انکے حق میں بھی آیا یہ نہ ھو۔  ۔ عجیب منتق ھے  اور  سمجھ سے بالا تر ھے لگتا ھے   یہ لوگ بڑے ھی بدحواس اور حواس باختہ ھوئیے   ھیں ۔  دراصل یہ لوگ  پی ٹی سی  ایل  پنشنرس پٹیشنرس  کے حق میں دئیے گئیے کسی  ھی عدالتی فیصلے پر  عمل نہیں کرنا چاھتے اور اپنی ان حرکتوں سے ادائیگی  نہ کرنے کے لئے تاخیری حربے استعمال کررھے ھیں   ۔ انکی  پوری کوشش ھے کسی نہ کسی طرح سے سپریم کوڑٹ سے انٹرم ریلیف حاصل کرلیں ۔ لیکن یقین  جانئیے یہ نہیں کر پائیں گے ۔ انکا گھبراہٹ اور ھڑبونگ میں سپریم کوڑٹ میں اپیلیں دائیر کرنا اور وھاں سے  ھر ایک ریسپونڈنٹ کو نوٹسس بھجوانا، اس بات کی عمازی کرتا ھے کے وہ نھیں چاھتے کے انکے خلاف توھین عدالت کے کیسسس کئیے جائیں اور اگر  کئیے جاتے ھیں تو وہ اس پر پروسیڈنگ اس بہانے رکوادیں۔تا وقتیکے سپریم کوڑٹ سے انکی ان دائیر کردہ اپیلوں کا فیصلہ نہ آجائیے۔ اس بہانے عدالتی حکم پر   ریسپونڈنٹ کو گورمنٹ پنشن انکریزز بمع بقایا جات  ادا کرنے پر بھی عارضی طور پر رک جائیں ۔

  میں آپ لوگوں سے اسی طرح کے   ایک سپریم کوڑٹ  میں دائر کردہ سول اپیل کیس فیصلے کا زکر کررھا ھوں جو آپ سب کے لئیے اھم معلومات ھوگی  جسطرح پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل   گھبراہٹ اور ھڑبڑاھٹ میں ،  2 نومبر 2021   کے اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے ڈویژن بینچ فیصلے خلاف دھڑا  دھڑ سپریم کوڑٹ میں  سول اپیلیں دائیر کررھے ھیں   اور انٹرم ریلیف مانگ رھے ھیں ۔ اسی طرح جب پی ٹی سی ایل نے اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے 20 اپریل 2021 پی ٹی سی ایل کے ملازمین عمران عزیز و دیگران کی رٹ پٹیشن نمبر 1271/2020 WP میں انکے حق میں دئیے گئیے ھوئیے فیصلے کے  خلاف سپریم کوڑٹ میں سول پٹیشن نمبر CP 3446/2021 دائیر تاکے   ریسپونڈنٹس کو پنشن  دینے کا  اسلام آباد ھائی کوڑٹ کا  20 اپریل 2021 کا حکم منسوخ کیا جاسکے ۔ ساتھ انھوں نے ایک  درخواست بھی دائیر کردی ، کے ریسپوڈنٹ انکے خلاف  جو توھین عدالت کا کیس دائر کیا ھے  عدالتی حکم کے مطابق پنش نہ دینے کی وجہ سے  ، اس پر انکو سٹے دیا جائیے ۔ 

سپریم کوڑ ٹ کے تین رکنی بینچ  نے انکو leave to appeal  بھی گرانٹ کردی اور  ان کے خلاف توھین عدالت کیس پر سٹے بھی دے دیا  مگر ریسپونڈنٹ کو قانون کے مطابق پنشن بھی ادا کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ میں نے اس  12 نومبر 2011 کے سپریم کوڑٹ کے فیصلے کی تین صفحات کی کاپیاں بھی لگادیں  اور اھم نکات   ھائی لائیٹ بھی کردئیے آپ لوگ اسے ضرور پڑھئیے گا ۔ آپ لوگوں یہ سب بتانے کا مقصد یہ تھا کے جن ریسپونڈنٹس کو یہ نوٹسس مل رھے ، وہ یقین کریں کے پی ٹی ای ٹی یا پی ٹی سی ایل کوئی بھی  عدات عُظمہ سے ریلیف نہیں ملے گا اور انکو یہ پنشن کی رقم دینے سے روکا نہیں جائیے گا کیو نکے ھائی کوڑٹ پی ٹی سی ایل پٹیشنروں کے حق میں جو آڑڈڑ ایشو کئیے ھیں وہ درحقیقت سپریم کوڑٹ کے ھی  ان احکامات کی کڑی ھے جسکے تحت  راجہ ریاض کو نہ صرف گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن دی گئی بلکے تنخواہ بھی اور سپریم کوڑٹ کے ھی 15 فروری 2018 کے حکم کے مطابق   ایسے پٹیشنروں کو  گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن انکریزز اور اسکے سارے بقایا جات کیلکولیٹ کرکے  ادا کئیے گئیے اور اب جب ھائی کوڑٹ وھی ان سپریم کوڑٹ والے کے احکامات کا  ادراک کررھی ھے تو انکو ایسے ھی کٹیگری کو یہ گورمنٹ والے پنشن انکریزز   نہ دینے میں کیا قباحت ھورھی ھے۔انکے تو اچھے بھی  ادا کریں گے ۔ صرف ان ھڑبونگ اقدامات سے یہ دینے میں ڈیلے تو کرسکتے ھیں مگر اس سے  کبھی بھی بری نھیں ھوسکتے۔  آپ سب لوگ استقامت  و صبر اور اللہ پر بھروسہ رکھیں ۔ انشاللہ یہ لوگ جلد ھی منہ کی کھائیں گے ۔ اور حقداروں کو انکا حق دے کے ھی رھیں گے ۔انشاللہ 

 واسلام 

محمد طارق اظہر 

ریٹائیڑڈ جنرل منیجر ( آپس ) پی ٹی سی ایل 

راولپنڈی 

۱۸ دسمبر ۲۰۲۱







Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]