Posts

Showing posts from June, 2016

No doubt about that that transferred PTC employees to PTCL on 1-1-1996, have the status of Civil Servant in PTCL

For the information to all such PTCL transferred employees who have still any doubt that they can not  invoke the jurisdiction of High Court in spite having been governed by Statutory Rules of the Federal Govt in PTCL as per verdict of HSC in Masood Bhattie case reported in 2012 SCMR 152 , which attaind final after the dismissal of CRP of PTCL against it on 19-2-16 my 5 member honourable judges bench headed by HCJ Regards Tariq ---------- Forwarded message ---------- From: Tariq Azhar < azhar.tariq@gmail.com > Date: Tuesday, 28 June 2016 Subject: Reply To: syed maqbool hussain zaidi < smhzptcl@gmail.com > Cc: "Zaidi, Ansar Hussain Syed" < ansar-z@hotmail.com >, Masood Bhatti < bhatti.masood@gmail.com >, Qamaruddin Qazi < qamaruddinqazi@gmail.com > Dear Zaidi Sahib I don't want for further debate on it. I am very much cleared that when 5 member Judeges bench confirmed the decesion of 3 member bench Judges, i...

PTET is begging to SC for not taking any advese action against them as they are unable to pay the huge amount to PTCL pensioners as ordered by HSC on 12-6-2015. Reply of PTET to SC

Image
---------- Forwarded message ---------- From: Tariq Azhar < azhar.tariq@gmail.com > Date: Tuesday, 21 June 2016 Subject: : Reply of PTET to SC To: Noor uddin Baqai < nubaqai@gmail.com > Dear Sir Baqauie Sb                                    A-o-A As directed , here is attached the said last two pages of the reply of the PTET , given on the SC querry regarding reasons of non implementing of their order of dated 12-6-15. As abvious from the reply , as mentioned in these last pages , the PTCL and PTET are unable to implement the said order due to non availability of funds amounting to 22 billion rupees approx. Rather they have requested for not passing  any adverse order.In my opinion the HSC can not do this now to reverse its decesion as technically it is impossible. HSC already confirmed its decesion of this type in Muhammad Riaz vs F...

Artickle:-22(Hearing of Contempt of Court case filled by Muhammad Riaz Retired PTCL employee)

                                  Article:-22(19-06-2016) عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو اسلام و علیکم  لگتاھے بالا آخر  محمد ریاض صآحب ریٹآئڑڈ پی ٹی سی ایل آفیشیل کی کوششيں رنگ لائیں  اور انکا کیس الگ سے لگ گیا جو اب 21 جون 16 کو سنا جائے گا . اس سے پھلے سپریم کوڑٹ نے پی ٹی سی ایل کی  انکی  یہ توھین عدالت کی اپیل ، پی ٹی سی ایل کی اس فیصلے کے یعنی 12 جون2015 کے  خلاف رویو پٹیشن کیس کے ساتھ کلب کی ھوئی تھی  یعنی جب وہ رویو پٹیشن والا کیس لگتا تو ریاض صاحب کی بھی توھین عدالت کا کیس سنا جاتا. محمد ریاض صاحب نے جو پی ٹی سی کے پریزیڈنٹ ولید ارشاد کے خلاف توھین عدالت کا کیس یعنی Crl.O.P 63/2015 سپریم کوڑٹ میں کر  دائیر کررکھا تھا جو پی ٹی سی ایل کا  سپریم کوڑٹ کے حکم جو  انکے حق میں انکی اپیل  C.P-797/2015   میں سپریم کوڑٹ  نے دیا تھا اور انکو وھی گورنمٹ والی تنخواہ اور پنشن دینے کو کہا تھا  مگر پی ٹی سی ایل  سپریم کوڑٹ انکو یہ دینے سے...

Article21:-(PHC contempt of court update of 15-16-16)

                .                          Article:- 21(15-6-16) عزیز پی ٹی ایل ساتھیو اسلام وعلیکم CONTEMPT OF COURT CASE UPDATE: In the Peshawar High Court today on 15-06-2016 regarding contempt of court proceedings against PTET/PTCL in pension cases,court ordered PTET/PTCL counsel to get Review Petitions settled or suspended till 16-09-2016 otherwise contempt proceedings will be initiated.   آج 15 جون 2016  پشاور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پی.ٹی.سی.ایل کے وکیل منیر پراچہ کو ہدایت کی کہ 16-ستمبر تک نظر ثانی درخواستوں پر فیصلہ یا حکم امتناعی حاصل کر لیں ورنہ 16-ستمبر کے بعد توہین عدالت کی کارروائیکا آغاز کر دیا جائے گا. ان لوگوں کو تو سپریم کوڑٹ کی طرف سے تو حکم امتنائی ملنے کا ابھی تو سوال ھی پیدا نہیں ھوتا کیونکے ابھی تو پہلے یہ فیصلہ ھونا ھے کے آیا انکی یہ رویو پٹیشن قابل سماعت ھے بھی یا نھیں اور مسعود بھٹی کیس میں انکی رویو پٹیشن خارج ھونے کے بعد تو , میر...

Article-20 (Reply of PTET on baseless. Excuses)

                               Article-20(13-06-16)  عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو اسلام وعلیکم آپ لوگوں کو یاد ھوگا کےسپریم کوڑٹ پی ٹ ٹی سی ایل کی ریویو پٹیشن کیس کی پچھلی hearing کے دوران ، جب پی ٹی سی ایل کے وکیل جناب خالد انور کے نہ آنے وجہ سے کیس کو13جون16 تک کے لئے پینڈنگ  کرنے جارھی تھی  تو اسی دوران ایڈوکیٹ ابراھیم ستی  صاحب جو صادق علی صاحب کے توھین عدالت کیس (Crl.O.P # 53/2015 )میں وکیل تھے اور انکا کیس بھی رویو پٹیشنس کے ساتھ club تھا، انھوں نے معزز عدالت کے ان معزز جج صاحبان سے استدعا کی تھی کے رویو کیس تو اپنی جگہ چلتا رھے گا مگرچونکے سپریم کوڑٹ نے اپنے ۱۲جون ۱۵ کے حکم پر کوئی حکم امتنائی جاری نہیں کیا ،اس رویو پٹیشن آنے کے بعد تو لہازہ  انکی اس توھین عدالت کی درخوست کی بنا پر انکو ( پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کو) اپنے۱۲جون ۱۵ کے پر عمل  کرنے کرنے کا کہا جائۓ . اس بنا پر سپریم کوڑٹ نے انکو ( پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی ) 13جون16 تک  اس بات کی رپوڑٹ جمع کرانے...

Article19:-( Copyy of email to Mrs Anusha Rehman Ahmad Khan MoITT)

[نوٹ:- حقائیق نامہ میں نے مندرجہ ذیل خط کے ذریعے آج شام پانچ بجے ،محترمہ انوشا رحمان احمد خان منسٹر آف سٹیٹ انفارمیشن  ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام کو انکے سرکاری ای میل ایڈرس mos@moitt.gov.pk پر ای میل کردیا ھے ]         موضوع:- حقائق نامہ- پڑھتا جا. . .شرماتا جا محترمہ  اسللام و علیکم - یہ وہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کی وجہ سے پیدا ھونے والے نقصانات کا وہ حقائق نامہ ھے جس سے آپکی حکومت پہلو تہی نہیں کر سکتیں . جسطرح بھونڈی اور کرپٹ طریقے سے اس پی ٹی سی ایل کی نجکاری کی گئی ھے اور  پچھلےلوگوں نے کرپشن کی اور اس منافع بخش ادارے کا بیڑا غرق کیا ، ایک نہ ایک دن وہ تمام لوگوں کا انجام اس سے بد ترھوگا جو حاجیوں  سے کرپشن کرنے والوں کا ھوا ھے .افسوس اس بات کا ھے آپکی حکومت بھی ان تین سالوں میں ایتصلات والوں سے 800 ملین ڈالرز کی دوسری قسط بھی نہ موصول نہ کرسکی بلکے اب تو اس حالیہ بجٹ 2017-2016 کے اسکو بالکل پسے پشت ڈال دیا گیا جسکا مطلب یہ ھوا کے نہ تو رقم لینے کے لئے حکومت اسرار کرے گی اور نہ ھی ایتصلات یہ رقم دے گی . پی ٹی سی ایل انتظامیہ سپریم کوڑٹ کا ...

Article-18:-(Historic verdicts of IHC of dated 17-5-16 for PTCL transferred employees from PTC on 1-1-1996)

                                    Article-18 ( 07-06-16) عزیز پی ٹی سی ایل  ساتھیو                                                    اسلام وعلیکم  مجھے کچھ دن پہلے جناب ایڈوکیٹ  سیدمقبول حسین زیدی صاحب کراچی کی جانب سے مبارک بادی کے پیغام کے ساتھ ،  ، یہ اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے  اس فیصلے کی کاپی یعنی WP 2684/21012  کی ،موصول ھوئی . جسکا میں انکا دلی طور پر بیحد مشکور ھوں.   اس  تاریخی فیصلے کو معزز عدالت نے 17 مئی 2016 کو سنایا. آپ سب لوگوں کے لئے  اسکی  وھی کاپی ، اپنے مندرجہ ذیل تبصرے/ ریمارکس   اور اسکے مختصر اردو خلاصے کے ساتھ اپ سب کی آگاھی کے لئے پیش کررھا ھوں .جو نتائیج میں نے اس  فیصلے سے اخز کئے ھیں وہ  میرے خیال میں بہت ھی دور رس ھيں اور اسکا فائیدہ ان تمام  پی ٹی سی ایل کے ان ملازمین...

Article-17 (LHC verdicts on WP 2944/2011 dated 27-5-16)

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو                                                    اسلام و علیکم لاھور ھائی کوڑٹ کا کا یہ سنگل بینچ کا فیصلہ جو 25978/2011 WP    جس میں 2944/2011 WP بھی شامل ھے  2016-05-27 کو سامنے آیا جسکی وجہ سے وہ میرے پی ٹی سی ایل کے کے دوست جنھوں نے وی ایس ایس ۲۰۰۸ میں ریٹائرمنٹ لی تھی کافی پریشان ھوگئے ھیں کیونکے اس فیصلے میں صرف نارمل ریٹائیڑڈ پی ٹی سی ایل کے پنشنروں کو ھی گورنمنٹ کیانکریز ھوئی پینشنس کا حقدار ٹہرایا ھے. در اصل یہ پٹیشن چند نااقبت اندیش وی ایس ایس میں ریٹائر ھونے والے چند ان لوگوں نے کی تھی جن کو شائید یہ معلوم تھا یا بھی نہیں کے اسی طرح کا کیس پی ٹی سی ایل کے کے اور پنشنروں نے اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں کر رکھا ھے جو انھوں نے 2010-2009 اور 2011-2010 پی ٹی ای ٹی کی طرف سے وھی پنشن انکریز اور وھی پنشن میں مراعات جو گورنمنٹ نے اپنے سرکاری ملازمین کو دئے تھے، پی ٹی ای ٹی ان  پی ٹی سی ایل ملازمین کو نھیں دیا ...