Article-20 (Reply of PTET on baseless. Excuses)

                               Article-20(13-06-16)

 عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
آپ لوگوں کو یاد ھوگا کےسپریم کوڑٹ پی ٹ ٹی سی ایل کی ریویو پٹیشن کیس کی پچھلی hearing کے دوران ، جب پی ٹی سی ایل کے وکیل جناب خالد انور کے نہ آنے وجہ سے کیس کو13جون16 تک کے لئے پینڈنگ  کرنے جارھی تھی  تو اسی دوران ایڈوکیٹ ابراھیم ستی  صاحب جو صادق علی صاحب کے توھین عدالت کیس (Crl.O.P # 53/2015 )میں وکیل تھے اور انکا کیس بھی رویو پٹیشنس کے ساتھ club تھا، انھوں نے معزز عدالت کے ان معزز جج صاحبان سے استدعا کی تھی کے رویو کیس تو اپنی جگہ چلتا رھے گا مگرچونکے سپریم کوڑٹ نے اپنے ۱۲جون ۱۵ کے حکم پر کوئی حکم امتنائی جاری نہیں کیا ،اس رویو پٹیشن آنے کے بعد تو لہازہ  انکی اس توھین عدالت کی درخوست کی بنا پر انکو ( پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کو) اپنے۱۲جون ۱۵ کے پر عمل  کرنے کرنے کا کہا جائۓ . اس بنا پر سپریم کوڑٹ نے انکو ( پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی ) 13جون16 تک  اس بات کی رپوڑٹ جمع کرانے کو کہا کے وہ وجوہات بتائیں کے انکے ۱۲جون ۱۵ کے حکم پر عمل نہ کرنے کی وجوھات کیا ھیں .اگرچہ 13جون16 کو ھونے والی hearing تو ملتوی ھو چکی ھے مگر پی ٹی ای ٹی نے جواب جمع کرادیا ھے جسکی کاپی فیس بک پر PTCL Pensioners کے پیج پردیکھی جاسکتی ھے. پی ٹی ای ٹی اپنے اس جواب میں سپریم کوڑٹ کو اس بات کا قائیل کرنے کی، کے انھوں نے  سپریم کوڑٹ کے ۱۲جون ۱۵ کے فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا، ایک نہایت بھونڈا اور پھسپھسا سا جواب داخل کیا ھے ، جو میرے خیال کے مطابق معزز جج صاحبان کو قابل  قبول نہ ھوگا  اور  میں سمجھتا ھوں کے اور  ایسا معلوم ھوتاھےکے اگلی پیشی پر  وہ انکو ایک ٹائیم فریم ھی دیں گے کے اتنے دنوں میں انکے۱۲ جون ۱۵  فیصلے پر عمل کرکے رپوڑٹ دیں ورنہ انکے خلاف توھین عدالت کی کاروائی شروع کردی جائیگی . پی ٹی ای ٹی والوں کو یہ جان لینا چاھئیے کے معزز  سپریم کوڑٹ نے ان سے یہ جواب  جو مانگا ھے وہ صادق علی کی  انکے خلاف contempt  of court کی اپیل پر  ، انکے وکیل ابراھیم ستی کے استفسار پر دیا اسکا رویو  پٹیشن سے کوئی تعلق نھیں.  سپریم کوڑٹ کا قانون تو کہتا ھے کے صرف رویو پٹیشن کے داخل کرنے سے  سٹے خود بخود نہیں مل جاتا ما سواۓ death penalty کے رویوپٹیشن کے کیسس میں.  پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی اور فییڈریشن کو معلوم ھونا چاھئیے کے سپریم کوڑٹ نے اسی طرح کے کیس یعنی محمد ریاض کے کیس   2015SCMR1783  Riaz vs Federation of Pakistan and others       [  اسکا ریفرنس بھی اسلام آباد ھائی کوڑٹ نے اپنے 2016-05-17  فیصلے WP -2684/2012 میں دیا جسکا فیصلہ  پی ٹی سی ایل کے ان ملازمین کے حق میں دیا اور جسکا ذکر میں  پھلے اپنےArticle -18 میں کرچکا ھوں ]    میں پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی  رویوپٹیشن  سپریم کوڑٹ پھلے ھی خارج کرچکی ھے جس میں محمد ریاض , جو پی ٹی سی ایل میں اسی طرح کا  ٹرانسفڑڈ ملازم تھے جنھوں  نے  اپنی پی ٹی سی ایل سے  ریٹائرمنٹ کے بعد پی ٹی سی ایل سے وھی پنشن اور تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا تھا جو حکومت پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کو دیتی ھے جو پی ٹی سی ایل نے دینے سے انکار کردیا  تو اس نے اسکے خلاف اسلام آباد ھآئی کوڑٹ میں اپیل کی مگر وھاں انکی یہ  اپیل خارج ھوگئی تو انھوں نے اسکے خلاف سپریم کوڑٹ میں اپیل کردی جو منظور ھو گئی جولائی ۱۵ میں اور سپریم کوڑٹ نے انکو وھی تنخواہ اور پنشن دینے کو کہا جو حکومت پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کو دیتی ھے تو اسکے خلاف پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی نے رویو پٹیشن داخل کردی جو اگست ۱۵میں خارج ھوگئی تاھم اس وقت انکی یہ رویو اپیل خارج کرتے ھوۓ سپریم کوڑٹ نے یہ  ضرورکہا تھا " کے اگر انکی رویو پٹیشن کا فیصلہ جو انھوں نے مسعود بھٹی کیس 2012SCMR152 میں سپریم کے فیصلے کے خلاف کر رکھی ھے ، اگر انکی رویو پٹیشن منظور ھوجاتی ھے  تو وہ اس مردہ خارج کی ھوئی اپنی اس رویو پٹیشن کو دوبارہ زندہ کرنے کی درخواست دے سکتے ھیں". مگر شومئی قسمت انکی وہ رویو پٹیشن مسعود بھٹی کیس کے خلاف 19 فروری 2016 کو پانچ رکنی بینچ نے خارج کردی.  اور یوں وہ سپریم کوڑٹ کا فیصلہ محمد ریاض کے حق میں آنے کا ،  امر ھوگیا تو اب یہ لوگ بتائیں کے یہ لوگ محمد ریاض کے فیصلے پر سپریم کوڑٹ کے فیصلے پر کیوں عمل نھیں کررھے؟؟ کیونکے انکو معلوم ھے کے اگر انھوں نے اس فیصلے پر عمل کیا تو ایسے تمام پی ٹی سی ایل  کے ملازمںین پر عمل کرنا پڑے گا کیونکے یہ سپریم کوڑٹ کی رولنگ ھے کے " اگر کسی ایک جیسے مسءلے پر اعلی عدلیہ کسی کی ذآتی اپیل پر کوئی حکم جاری کرتی ھے تو اسکا فائدہ ان  تمام لوگوں کو بھی ملے گا جو اگرچہ باوجود اسی طرح کا مسءلہ رکھتے ھوئے ، اس اور ایسی  اپیل کرنے کا حصہ نہ ھوں (1996SCMR1186) ".  تو مجھے پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل والے بتائیں کے اس محمد ریاض والے سپریم کوڑٹ کے فیصلے عمل نہ کرنے کی وجہ کیا ھے ؟؟؟؟؟؟ .ویسے تو محمد ریاض صاحب نے بھی انکے خلاف contempt of court کیس کررکھا ھے جو  اسی رویو پٹیشن کے ساتھ club  ھے.
کیونکے  پی ٹی ای ٹی نے یہ جواب صادق علی کے توھین عدالت کی
‏Crl  O.P253/2015 اپیل پر سپریم کوڑٹ کے حکم پر انھوں نے دیا جسکا کیس 2016-06-13 کو لگنا تھا جو ان معزز جج صاحبان کے اسلام آباد کے نہ ھونے کی وجہ سے نہ لگ سکا اور نہ جانے اب کب لگے .میری ذاتی رائے ھے کے صادق علی کے وکیل ایک سپریم کوڑٹ میں درخواست دیں کے انکے کیس کو اس رویو  کیس کے ساتھ نہ club کیا جائۓ کیونکے رویو کیس کے ساتھ اس میں کافی دیر لگ سکتی ھے جو اس کیس کے معزز جج صاحبان کے اسلام آباد میں موجود گی اور خاصکر معزز گلزآر قابل احترام جج کی مجودگی سے مشروط ھے جو اس کیس کے مصنف ھيں او آریجنل اپیل میں اسکا حصہ بھی تھے. اور پھر یہ کیس جلد ز جلد لگایا جائۓ تاکے اس سپریم کوڑٹ کے ۱۲جون ۱۵ کے فیصلے پر جلد عمل در آمد ھوسکے.
واسلام
طارق

0300-8249598
13-6-16

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]