Artickle:-22(Hearing of Contempt of Court case filled by Muhammad Riaz Retired PTCL employee)

                                  Article:-22(19-06-2016)

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام و علیکم
 لگتاھے بالا آخر  محمد ریاض صآحب ریٹآئڑڈ پی ٹی سی ایل آفیشیل کی کوششيں رنگ لائیں  اور انکا کیس الگ سے لگ گیا جو اب 21 جون 16 کو سنا جائے گا . اس سے پھلے سپریم کوڑٹ نے پی ٹی سی ایل کی  انکی  یہ توھین عدالت کی اپیل ، پی ٹی سی ایل کی اس فیصلے کے یعنی 12 جون2015 کے  خلاف رویو پٹیشن کیس کے ساتھ کلب کی ھوئی تھی  یعنی جب وہ رویو پٹیشن والا کیس لگتا تو ریاض صاحب کی بھی توھین عدالت کا کیس سنا جاتا. محمد ریاض صاحب نے جو پی ٹی سی کے پریزیڈنٹ ولید ارشاد کے خلاف توھین عدالت کا کیس یعنی Crl.O.P 63/2015 سپریم کوڑٹ میں کر  دائیر کررکھا تھا جو پی ٹی سی ایل کا  سپریم کوڑٹ کے حکم جو  انکے حق میں انکی اپیل  C.P-797/2015   میں سپریم کوڑٹ  نے دیا تھا اور انکو وھی گورنمٹ والی تنخواہ اور پنشن دینے کو کہا تھا  مگر پی ٹی سی ایل  سپریم کوڑٹ انکو یہ دینے سے  سے انکاری تھی کیونکے وہ بھی انھی پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفڑڈ ملازمین کے زمرے میں آتے تھے جن کے لئے سپریم کوڑٹ نے اپنے مسعود بھٹی کیس یعنی 2012SCMR152 میں ایک تاریخی فیصلہ دیا تھا. پی ٹی  سی ایل نے محمد ریاض کے حق میں انکی اپیل C.P-797/2015 میں سپریم کوڑٹ کے   آۓ ھوے اس فیصلے کے خلاف  ایک رویو پٹیشن یعنی CRP-482/2015 بھی داخل کی تھی جو سپریم کے تین رکنی بینچ جو معزز جج صاحبان یعنی جناب جسٹس آصف سعید کھوسو، جناب جسٹس اعجاز افضل اور جنا جسٹس اقبال حمید الرحمان   [( یہ وھی محترم جج ھیں جنھوں نے بطور چیف جسٹس اسلام آباد ھائی کوڑٹ پی ٹی سی ایل کے ان 34 پنشنروں کے حق میں وہ تاریخی فیصلہ دیا تھا اور انکو وھی گورنمنٹ والی پنشن میں انکریز کرنے کو کہا تھا جو فیڈرل گورنمنٹ اپنے سرکاری ملازمین کو سالانہ بنیادوں پر دیتی ھے اور اس ضمن ميں پچھلے تمام بقایا جات بھی دینے کو کہا تھا جسکے خلاف پی ٹی ای ٹی نے پھلے اسلام آباد میں پھلے انٹرا کوڑٹ اپیل کی وہ خارج ھوئی اس میں انھوں نے مشھور وکیل اعتزاز حسین کی خدمات حاصل کی تھیں اسکے بعد انھوں نے اس انٹرا کوڑٹ   فیصلے کے خلاف سپریم کوڑٹ میں اپیل کی وہ بھی سپریم کوڑٹ نے 12 جون 2015 کو  خارج کی اور اسلام آباد ھائی کوڑٹ کا انھی جج جناب اقبال حمیدالرحمن کا دیا ھوا فیصلہ بر قرار رکھا اب پی ٹی ای ٹی نے اس فیصلے کے خلاف رویو اپیل داخل کی جسکی  تیسری شنوائی 13 جون 16 کو ھونی تھی  مگر وہ بھی  نہ ھوسکی) ]  پر مشتمل تھا.میں نے ان محمد ریاض صاحب کے کیس کی بابت اپنے آڑٹیکلز یعنی 20 اور 21 میں پھلے ھی لکھا ھے جو تفصیل سے ھے کے پی ٹی سی ایل کی رویو پٹیشن انکے کیس کے خلاف کیسے خارج ھوئی اور اسکا کیا اثر پڑے گا . یہ تمام آڑٹیکلز میرے بلاگ tariqazhar.blogspot.com میں موجود ھیں . موقع ملے تو ضرور پڑھنے کی کوشش کرئیے گا .آگاھی ھوگی
کچھ لوگ سوال کرھے ھیں کے  محمد ریاض کے  حق میں اس سپریم کوڑٹ کے فیصلے سے انپر کیا اثر پڑے گا .بھئی وھی اثر پڑے  جو ھم سب پر سپریم کوڑٹ کے اس فیصلے کا پڑے گا جو سپریم کوڑٹ نے 12جون 2015 کو انکی اپیل خارج کرکے ھمارے حق میں دیا ھے .اس اپیل کا  اسلام آباد ھائی کوڑٹ نے ان 34  سئنیر پی ٹی سی ایل پنشنرز کے حق میں دیا تھا جو انھوں  نے پی ٹی ای ٹی آور پی ٹی سی ایل کے خلاف 2010 میں داخل کی تھی  (اسکا زکر اوپر کر چکا ھوں)  اور شائد ھم میں سے کوئی بھی اس میں بحیثیت پاڑٹی پٹیشنر نہیں تھا مگر اس فیصلے کا فائدہ ھم سب ایسے لوگوں کو انشاللہ ضرور  ملے گا کیونکے ، جیسا کئی بار میں بتا چکاھوں کے یہ سپریم  کوڑٹ کی  یہ رولنگ ھے جو اس نے ایک کیس یعنی 1996SCMR1186 میں دی ھے " کے اگر کسی ملازم کے حق میں کوڑٹ کا فیصلہ آتاھے تو اس فیصلے کا فائیدہ ان  ایسے تمام ملازمین کو ملے جن کے مسءلے  (issues ) کی نوعیت وھی ھو جو اس ملازم کی ھو , بیشک وہ ایسے  دیگر تمام ملازم ایس کیس میں پاڑٹی ھوں یا نا ھوں" .  تو اسی کیس یعنی سپریم کوڑٹ کے ۱۲جون ۱۵ فیصلے کے خلاف پی ٹی سی ایل کی  رویو پٹیشن چل رھی ھے جو انشا اللہ  جلد ھی خارج ھوجائے گی جسطرح سپریم کوڑٹ نے انکی رویو پٹیشن محمد ریاض کیس میں خارج کی ھے یہ دونوں کیسز identical ھیں اور جب ایک میں میں انکی رویو اپیل خارج ھوگئی اور سپریم کوڑٹ کا یہ حکم کے اس ملازم کو وھی مراعات دی جائیں جو گورنمنٹ اپنے سرکاری ملازمین کو دیتی ھے تو دوسری رویو پٹیشن میں وہ کیسے اس حقیقت سے انکار کرسکتی ھے؟؟؟؟؟ اور کوئی دوسرا فیصلہ یا ریورس دے سکتی ھے؟؟؟؟  یہ  ھی نھیں سپریم کوڑٹ نے اسی طرز کی کتنی  پی ٹی سی ایل کی کتنی رویو پٹیشنیں خارج کيں ھیں  , مسعود بھٹی کیس کی روشنی میں جس میں ایک مشھور President PTCL& Others  Vs Faiz-ur-Rehman & others  in CRP- 253-254/2013 . بس ھمیں اب اسوقت کا انتظار کرنا ھے کے کب خارج ھوتی ھے ؟
اب دیکھنا یہ ھے کے محمد ریاض کے توھین عدالت کیس میں ۲۱جون کو کیا ھوتا ھے . میرے خیال میں ، اگر کیس لگ گیا تو عدالت پھلے انکو ٹائم لمٹ دے گی کے اتنے عرصے میں محمد ریاض کے تمام واجبات  دے کر جسکا اسنے حکم دیا ھے انو رپوڑٹ پیش کی جائے اور اگر وہ ایسا نہ کر سکے تو انکے خلاف توھین عدالت کی کاروآئی شروع کی جائے گی . ھوسکتا ھے پہلے پی ٹی سی ایل والے یہ plea  لیں کےیہ توھین عدالت کا نوٹس تو ولید ارشاد کے نام ھے جنکا تبادلہ ھوچکا ھے اور وہ پاکستان سے جا چکے ھیں  تو شائید پھلے کوڑٹ اپنے پہلے توھین عدالت کے نوٹس کو modify کرے اور موجودہ President PTCL  کو نوٹس بھیجے اور پھر یہ کیس لٹک جاۓ. مگر مجھے بلکل امید نہیں کے وہ اس توھین عدالت کے نوٹس کے باوجود محمد ریاض کو پیمنٹ کریں گے ، سپریم کوڑٹ کے حکم کے مطابق کیونکے اگر اسکو پیمنٹ کرنا ھے تو سب ایسے لوگوں کو کرنا ھوگی اور انکی کی دویو پٹیشن ، جو ھمارے کیس میں کررکھی ھے اسکی آفادیت ختم ھوجائیگی . جسکے لئے وہ پھلے سے ھی سپرکم کوڑٹ میں ، انکے ایما پر یہ جواب جمع کراچکی ھے جو سپرکم کوڑٹ نے انکے حکم کی تعمیل نہ کرنے کے وجوھات مانگے تھے،  کے انکے  پاس اتنے فنڈ یعنی تقریبن ۲۲ ارب روپے ھی نہں جو یہ دے سکیں . اب دیکھنا ھے کے کیا ھوتا ھے ؟ بحر حال ھم سبکو کو اللہ کی زات سے پکی امید رکھنی  اور امید کا دامن ھاتھ سے نہںیں  چھوڑنا چاھئے کے وہ   بے شک وہ عظیم زات ھی اس مسءلے کا حل نکالے گی اور ھمارا حق دلواۓ گی انشاللہ.
واسلام
محمد طارق اظہر
19-06-2016
0300-8249598 

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]