Article21:-(PHC contempt of court update of 15-16-16)

                .                          Article:- 21(15-6-16)
عزیز پی ٹی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
CONTEMPT OF COURT CASE UPDATE:
In the Peshawar High Court today on 15-06-2016 regarding contempt of court proceedings against PTET/PTCL in pension cases,court ordered PTET/PTCL counsel to get Review Petitions settled or suspended till 16-09-2016 otherwise contempt proceedings will be initiated.
  آج 15 جون 2016  پشاور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پی.ٹی.سی.ایل کے وکیل منیر پراچہ کو ہدایت کی کہ 16-ستمبر تک نظر ثانی درخواستوں پر فیصلہ یا حکم امتناعی حاصل کر لیں ورنہ 16-ستمبر کے بعد توہین عدالت کی کارروائیکا آغاز کر دیا جائے گا.

ان لوگوں کو تو سپریم کوڑٹ کی طرف سے تو حکم امتنائی ملنے کا ابھی تو سوال ھی پیدا نہیں ھوتا کیونکے ابھی تو پہلے یہ فیصلہ ھونا ھے کے آیا انکی یہ رویو پٹیشن قابل سماعت ھے بھی یا نھیں اور مسعود بھٹی کیس میں انکی رویو پٹیشن خارج ھونے کے بعد تو , میرے خیال میں اسکا سوال ھی پیدا نھیں ھوتا کیونکے جو اعتراض اس میں انکی طرف سے ڈالا گیا ھے وہ مسعود بھٹی کے کیس سے اختلاف کی مناسبت سے تھا مگر جب مسعود بھٹی کیس میں دی ھوئی رولنگ اب امر ھوچکی ھے تو اس اختلاف کی حیثیت ھی ختم ھوجاتی ھے اور سب سے بڑی بات محمد ریاض کے کیس میں جب سپریم کوڑٹ نے اسی قسم کا آڈر دیا تھا اور اسکو گورنمنٹ والی پنشن اور تنخواہ اور جو بھی اس میں اضافہ ھوا دینے کو کہا اور انھوں نے اس فیصلے کے خلاف ایک رویو پٹیشن داخل کی جو سپریم کوڑٹ کے تین رکنی بینچ نے  اگست ۱۵ میں خارج کردی  تھی . مگر چونکے اس وقت مسعود بھٹی کا کیس کے خلاف انکی ریویو پٹیشن چل رھی تھی تو انکی یہ رویو پٹیشن خارج کرتے ھوۓ یہ ضرور لکھا تھا کہ اگر مسعود بھٹی کیس کے خلاف انکی رویو پٹیشن منظور ھوتی ھے تو وہ اپنی اس خارج کی ھوئی پٹیشن کو دوبارہ زندہ کرنے کے لئے درخواست داخل کرسکتے ھیں مگر یہ ایسا نہ کرسکے اور سپریم کوڑٹ کا محمد ریاض کے حق میں کیا ھوا فیصلہ امر ھوگیا اور محمد ریاض نے بھی اس پر عمل نہ کرنے پر انکے خلاف توھین عدالت کا کیس کر رکھا جو سپریم کوڑٹ نے اسی رویو پٹیشن ( جسکا پشاور ھائی کوڑٹ نے کہا ھے ) کے ساتھ کلب کر رکھا ھے یعنی جس دن انکی یہ ریو پٹیشن کے قابل سماعت ھونے یہ نہ ھونے کی سماعت ھوگی اسی کے ساتھ اس محمد رياض کے توھین عدالت کے کیس کی بھی سماعت ھے . مجھے یاد کے میں نے محمد ریاض کیس کے متعلق آپ لوگوں کو اپنے 30 اپریل 16 کے نوٹ یہ یہ بتایا تھا کے:-

 "محمد ریاض کی اپیل تھی C.P 797/2015
‏Muhammad Riaz v. Federation of Pakistan thr. Secy. M/o Information Technology, Islamabad & others
جو سپریم کوڑٹ کے تین رکنی بینچ نیں 2015-07-06 کو منظور کرلی تھی اور محمد ریاض کو گورنمنٹ والی تمام مراعات دینے کو کہا تھا اور اس فیصلے کے خلاف PTCL نے ایک Review Petition سپریم کوڑٹ می میں داخل کی تھی یعنی   C.R.P.482/2015 , Pakistan Telecommunication Company Ltd. & another v. Muhammad Riaz & another
اور یہ بی ٹی سی ایل کی یہ Review Petition سپریم کوڑٹ کے اسی تین رکنی بینچ نیں كى 2015-08-18 کو Dismiss کر دی تھی  جس نیں پہلے،  محمد رياض کے حق میں منظور کی تھی. تاھم رویو پٹیشن خارج کرتے ھوۓ یہ ضرور لکھا تھا کہ اگر مسعود بھٹی کیس کے خلاف انکی رویو پٹیشن منظور ھوتی ھے تو وہ اپنی اس خارج کی ھوئی پٹیشن کو دوبارہ زندہ کرنے کے لئے درخواست داخل کرسکتے ھیں مگر یہ ایسا نہیں کرسکتے ھیں کیونکے وہ رویو پٹیشن  مسعود بھٹی کیس والی تو سپری کوڑٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 19 فروری 16 کو خارج كردی تھی اب محمد ریاض نے اس پر پی ٹی سی ایل کی جانب سے عمل نہ کرنے کی بنا پر اسکے خلاف سپریم کوڑٹ میںcontempt  of court کی درخواست دی ھے جو سپریم کوڑٹ نے اسی طرح کی اور درخواستوں کے ساتھ کلب کرکے  ، پی ٹی سی ایل کی اس رویو پٹیشن ( ۱۲جون ۱۵ کو پی ٹی سی ایل کے پنشنروں کے حق میں  آۓ ھوۓ سپریم کوڑٹ کے فیصلے کے خلاف)  ساتھ کلب کردی یعنی جس دن اس رویو پٹیشن کا فیصلہ ھوگا اس ان کا بھی ھوگا"
میں سمجھتا ھوں کے کے پشاور ھائی کوڑٹ نے یہ نہایت خوبصورت فیصلہ کیا ھے جو مجودہ حالات کے مطابق  مناسبت اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ھوۓ دیا .16 ستمبر کی تاریخ تو چھٹیوں کی وجہ سے دی .اب  پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کے وکلاء کی کو شش ھوگی کے انکے رویو پٹیشن کیا کیس جل از جلد لگ جائے  ، 16 ستمبر 16 سے پھلے.   جسکے لئے انھوں نےتو اپنا ذھین بنا رکھا تھا کے جتنا بھی delay ھو  وہ کیا جاۓ جسکا مظاہرہ پچھلے کیسوں میں کر رکھا تھا. اب جب بھی انکا رویو پٹیشن کیا کیس لگا تو انکے خلاف جو توھین عدالت  کیس لگے ھيں وہ بھی سنے جائیں گے اور  سپریم کوڑٹ تو ایک کیس میں تو پہلے ھی انسے یہ جواب طلب کرچکی ھے کے انکے ۱۲جون ۱۵ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجوھات کیا ھیں. اب رویو پٹیشن کا کیس جلد لگنا اتنا آسان نھیں کیونکے ایک تو سپریم کوڑٹ کی چھٹیاں ھونے والی اور دوسرے وہ اس بینچ کے کے قابل احترام ججز کی اسلام آباد میں  مو جود گی پر خاصکر جناب جسٹس گلزار صاحب قابل احترام جج کی موجودگی سے مشروط ھے
ھم کو اس فیصلے سے پریشان نہ ھونا چاھئے  بلکے یہ دیکھنا چاھئے کے موافق حالات ھمارے حق میں جارھے ھیں اسکی وجہ سے ھماری منزل زیادہ دور نھیں ھم کو اللہ کی زات پر یقین کامل ھونا چاھئیے کے وہ انشاللہ ھم کو ھمارے مقصد میں ضرور کامیاب کرے گا کیونکے میرے اللہ کے یہاں دیر ضرور ھے مگر اندھیر نھیں .
واسلام
محمد طارق اظہر
15-6-16
0300-8249598
‏tariqazhar.blogspot.com

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]