Article-70 [Good News]

                      Attention                    Attention                        Attention

                                                                          

                                                                                       خوشخبری 



عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو

اسلام وعلیکم

یہ تو آپ سب لوگوں کو معلوم ھوگا کے  سپریم کوڑٹ نے مارچ 2015  کو راجہ ریاض کیس محمد ریاض بنام فیڈریش آف پاکستان  [2015SCMR1783 ]  میں اسکو گورنمنٹ والی  تنخواہ اور پنشن دینے کا حکم دیا تھا  اور اسکے خلاف پی ٹی سی ایل کی رویو پٹیش بھی اگست 2015 میں خارج کردی تھی  مگر یہ لوگ اسکو اسکی ادائیگی نھیں کررھے تھے اس لئیے راجہ ریاض نے انکے خلاف توھین عدالت کا کیس کردیا تھا اور پھر سپریم کوڑٹ نے راجہ ریاض کی اپیل منظور کرتے ھوۓ مئی 27 اکتوبر 2017 میں انکو راجہ ریاض کو اسکی ادائیگی کا حکم دیا اور انکو یہ سب دینا پڑا۔ [یاد رھے پی ٹی سی ایل نے راجہ ریاض کو اس عدالتی حکم کے مطابق پیمنٹ کرنے کی آخرکار حامی بھرلی تھی اورانکے وکیل شاھد انور باجواہ نے عدالت سے یہ عرض کیا تھا کے اسکو کسی اور کیس میں مثال نہ بنایا جائیے ، عدالت نے وکیل شاھد باجواہ کی بات تو لکھ دی تھی مگر کوئی اسطرح کا حکم عدالت نے اپنی طرف سے اس 27 اکتوبر 2017 کے فیصلے میں جاری نھیں کیا تھا۔ اسوقت میں نے اس پر تبصرہ کرتے ھوئے لکھا تھا اسکی تو مثال لازمن بنے گی کیونکے سپریم کوڑٹ کے پانچ ججوں کا یہ فیصلہ کسی ایک سرکاری ملازم کے حق میں آیا ھوا فیصلہ اس کا فائدہ ایسے تمام سرکاری ملازمین کو بھی دیا جائیگا چاھے وہ مقدمے میں فریق ھو۔  یہ نہ ھوں۔ کے  پی میں  پشاور اور نوشھرہ میں کام کرنے والے ایسے  پی ٹی سی ایل کے چار ملازمین نور ولی خان، محمد افسر خان، فاضل علی اور محمد قاسم نے اس راجہ ریاض کے حق میں آئیے ھوۓ فیصلے کو بنیاد بناتے ھوئیے کے انکو بھی گورنمنٹ والی تنخواہ اور پنشن دی جاۓ - انھوں شائید ستمبر  2016 میں اسلام آباد ھائی کوڑٹ میں  اسکی رٹ پٹیشن داخل کی  تھی بنام 

Noor Wali Khan ETC Vs Federation of  Pakistan 

 WP-1875/2016 

 اس پٹیشن کی شنوائی سابق جج اسلام ھائی کوڑٹ اسلام آباد جناب شوکت صدیقی نے کی  اور  انکی پٹیشن منظور کرتے ھوئے ، 18 جنوری 2017 کو یہ تاریخی فیصلہ دیا۔

" کے ریسپونڈنٹس کو یہ ڈائریکٹ کیا جاتا ھے کے یہ تمام benefits پٹیشنرس کو بھی دئیے جائیں جو سپریم کوڑٹ نے اپنے محمد ریاض بنام فیڈریش آف پاکستان  [2015SCMR1783 ] کیس  میں ،جو فائینل ھوچکا ھے ، انھی جیسے  برابر کے شخص کو دئے تھے ۔ اور یہ ادائیگی انکو دو ھفتے کے اندر کی جائے اس ججمنٹ کی کاپی انکو ملنے کی تاریخ سے ملنے کے بعد- "( اس فیصلے کے آخری صفحے کی کاپی میں نے یہاں پیسٹ کر رکھی ھے)



پی ٹی سی ایل نے اسکے خلاف انٹرا کوڑٹ اپیل[ICA 34/2017] کی تھی جس پر فیصلہ دو مھینے سے محفوظ تھا- مجھے آج شیراز صاحب  جنھوں نے فیصلہ خود عدالت میں سنا مجھے شام فون کرکے بتایا کے عدالت نے انکی یہ انٹرا اپیل خارج کردی اور سابق جج شوکت صدیقی صاحب 18 جنوری 2017  کو صادر فرمایا ھو فیصلہ بحال رکھا- یہ فیصلہ اس بات کی کڑی ھے کے سپریم کوڑٹ کا حمید اختر نیازی کیس 1996SCMR1185 میں بنایا ھوا قانون اور اصول کے ایک سرکاری ملازم کے حق میں آئیے فیصلے کا فائدہ تمام ایسے سرکاری ملازمین پر بھی ھوگا جو مقدمہ کا حصہ ھوں یا نا ھوں بجائے انسے کھا جائے کے وہ بھی عدالت یا پرپر فورم کو رجوع کریں- میں نے بھی اپنے ۳۱ ساتھیوں کے ساتھ جو پٹیشن 4588/2018 اسلام آباد ھائی کوڑٹ  میں داخل کی اسکی بنیاد بھی یہی ھے اور مجھے بھی اللہ کے کرم سے اس بات پر زرا سا شک بھی نہیں کے میری یہ پٹیشن بھی کیوں  قبول  نہ ھو  انشاللہ۔ 

میں اسلام آباد ھائی کوڑٹ کی اس پی ٹی سی ایل کی انٹرا کوڑٹ اپیل فیصلے مسترد ھونے کے فیصلے کاپی موصول ھونے کے بعد مکمل تبصرہ کروں گا اس انکی اپیل مسترد کرنے کی کیا اھم وجوھات  ھیں

واسلام

 محمد طارق اظھر

رٹائیڑد جنرل منیجر (آپس) پی ٹی سی ایل 

راولپنڈی

Date 17-12-2018

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]