Article-83[ PTET Borad of Trustee should dissolved .Work handover to AGPR]
عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
یہ مندرجہ زیل سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں تمام وھیں باتیں ھیں جسکے بارے میں آپسبکو اپنے آڑٹیکلز کے زریعے آشکارا کرتا رھا ھوں۔ یہ پی ٹی ایٹی بوڑڈ کی ھٹ دھرمی ھے۔ وہ صرف پی ٹی سی ایل کی نئی انتظامیہ کے مفادات کے لئیے کام کرر رھا ھے جب کے حکومت نے اسکی تشکیل صرف اور صرف ٹی اینڈ میں ریٹائیڑڈ ھونے والے ٹی اینڈ کے ملازمین کے لئیے کی تھی یعنی انکے لئی جو ٹی اینڈ ٹی میں ھی ریٹائیڑڈ ھوکر گورنمنٹ سے پنشن لے رھے تھے، جو پی ٹی سی میں ٹرانسفر ھوکر ریٹائیڑڈ ھو کر پنشن لے رھے تھے جو وھاں سے پی ٹی سی ایل میں میں یکم جنوری 1996 کو ٹرانسفڑڈ ھوکر ریٹائیڑڈ ھونے کے بعد پنشن لیں گے ۔ ان سب کو گورنمنٹ کے پنشن قوانین کے مطابق پنشن کا ادا کرنا اسکا فرض تھا کیونکے اسکے قائم کرنے کا مقصد یہ ھی تھا۔ اسکے لئے پی ٹی سی ایل پنشنرز فنڈ قائیم کیا تاکے اس فنڈ سے پنشنروں کو رقم ادا کی جائیے، مگر یہ بوڑڈ آف ٹرسٹی اب اسکے بلکل برعکس، پی ٹی سی ایل کی آشیر باد کی وجہ انکے اور صرف انکے ھی مفاد کے کے لئیے کا م کررھا ھے ۔ یہ نہ تو ان پی ٹی سی ایل پنشنروں کی گورنمنٹ اعلان کردہ پنشن میں اضافہ کررھا ھے، اور نہ ھی انکو یکم جولائی 2010 سے پنشن کے ساتھ دیا جانے والا میڈیکل الاؤنس دے رھا ھے، نہ ھی انکی بیواؤں کی پنشن گورنمنٹ کے مقررر کردہ اضافے یعنی اپنے مرحوم شوھروں کی پنشن کا 75% , جو یکم جولائی 2010 سے دیا جانا تھا ، دے رھا نہ ھی انکی بیوہ بیٹی یا طلاق شدہ بیٹی جو گورنمنٹ کی طرف سے اعلان کردہ پنشن دے رھا ھے جسکا اطلاق بترتیب یکم جولائی 1983 اور یکم جولائی 2015 سے دینے کا گورنمنٹ کے نوٹیفیکیشنس نکالے اور نہ ھی ان 75 سال کی عمر کو پہنچنے والے کے بوڑھے پنشنروں کو سپریم کوڑٹ اور حکومت کی اعلان کردہ پنشن کمیوٹیشن بمعہ منافع ، دے رھاھے صرف ان ریٹائیڑڈ
پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن دے رھا ھے جن کم از کم کوالیفائیڈ سروس پنشن کے لئے پی ٹی سی ایل کی متعین کردہ ، بیس سال یا اس سے زیادہ ھو، جبکے گورنمنٹ کے پنشن قوانین کے مطابق پنشن دینے کے لئے کم از کم کوالیفائیڈ سروس دس سال یا اس سے زیادہ ھے ۔ پی ٹی سی ایل کے اپنے تعین پنشن لینے کے لئیے کم از کم کوالیفائیڈ سروس بیس سال کرنے کے غیر قانونی فیصلے پر یہ بوڑڈ آف ٹرسٹی عمل کررھا ھے ،
اس ٹرسٹ کو حکومت پاکستان نے جس مقصد کے لئی بنایا تھا، یہ اسکی کھلم کھلا خلاف ورزی کررھا ھے اور اسکو کوئی بھی پوچھنے والا نھیں عدالت عظمی کا حکم اسکا بوڑڈ آف ٹرسٹی بلکل نھیں مانتا بلکے اسکا مزاق اڑاتا ھے۔ عدالت عظمی نے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کو اسکو گورنمنٹ کے اعلان کردہ پنشن انکریز دینے کا حکم دیا اور عدالت عظمی کے اس حکم کے بعد اسنے گورنمنٹ کے اعلان کردہ پنشن انکریز کے بر خلاف بہت ھی کم پنشن انکریز دینے کے نوٹیفیکیشنس نکالے اور وہ بھی دو حصوں میں جو وی ایس ایس لے کر ریٹائیر ھوئیے انکے الگ جو جو نارمل انکے الگ ۔
حکومت کے پنشنروں کے مفاد میں جاری کردہ نوٹیفیکیشنس پر بھی یہ عمل نھیں کرتا۔ تو ایسے ٹرسٹ کا فائیدہ کیا ۔ حکومت کو چاھئیے اس غیر قانونی اقدام کرنے والے ٹرسٹ کو فورن تحلیل کردے اور اسکا سارا کام اے جی پی آر کے سپرد کردے یا پھر کنٹرولر پی ٹی سی ایل پنشنرس اکاؤنٹ کی ایک نئی پوسٹ تخلیق کرکے اس بوڑڈ آف ٹرسٹی کا سارا کام اس کے سپرد کردے اسی جسطرح کنٹرولر ملٹری پنشن اکاؤنٹ کام کررھا ھے۔ یہ بہت ضروری ھے اگر واقعی حکومت ان پی ٹی سی ایل کے ان غریب پنشنروں سے زرا سی بھی ھمدرد ی رکھتی ھے
واسلام
طارق
--
Comments