ایک اھم بات

"ایک اھم بات"

سینٹ کی سب سٹینڈنگ کمیٹی فار آئی ٹی اینڈ ٹی کو یہ بھی باور کرانی چاھئیے  ، جو بہت ھی ضروری ھے کے پی ٹی سی ایل نے ۲۰۰۸ اور اسکے بعد جتنے بھی وی ایس ایس کے پیکیجز ان پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفڑڈ ایمپلائیز کو  آفڑڈ کئیے اور دے کر فارغ کیا گیا ، انکا یہ عمل سراسر  غیر قانونی تھا کیونکے سول سرونٹ کو ، سول سرونٹ ایکٹ کی  سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشن کی نئی کلاز  11A کے تحت،  جو 2006 میں اس ایکٹ کی شق 11 میں شامل کی گئی ھے ، سرپلس سرکاری ملازمین کو صرف ایڈجسٹ ھی کیا جاسکتا ھے انکو وی ایس ایس ایس یا گولڈن شیک ھینڈ دے کر فارغ نہیں کیا جاسکتا ۔کیا آج تک کسی بھی سول سرونٹ کو اسطرح وی ایس ایس ایس دے کر گورنمنٹ نے فارغ کیا ھے؟؟؟؟؟ اس کی کوئی بھی provision سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں موجود نھیں ھے ۔ تو پی ٹی سی ایل کا یہ انکو وی ایس پیکج آفڑڈ کرنے  کا عمل ھی سراسر غیر قانونی تھا۔کیونکے سپریم کوڑٹ کے مسعود بھٹی کیس 2012SCMR152 کے  فیصلے اور پروٹیکشن کلازز جو پی ٹی سی ایکٹ 1991 کی کلاز 9 کی سب کلاز 1 اور پی ٹی ( ری آرگنائیزیشن ) کی کلاز 35 اور 36کی وجہ سے ، انپر گورنمنٹ کے سرکاری قوانین ، جنکو Statuory rules کہتے ھیں، نا فذل عمل  تھے ۔
مزید برآں سپریم کوڑٹ نے اپنے اس مسعود بھٹی کیس 2012SCMR152 کے اس بات کو واضح کردیا تھاکے پی  ٹی سی ایل اور نہ ھی حکومت کو اس بات کا اختیار ھوگا کے وہ انکے قوانین  میں کسی قسم کی ایس منفی تبدیلی کریں جن سے ایسے  ٹرانسفڑڈ پی ٹی سی ایل ملازمین کو نقصان ھو۔اور پھر  اسی کیس کے خلاف پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کی کی جو 19 فروری 2016 کو انکی رویو اپیل خارج کرتے ھوئیے کہا گیا ، جو 2016SCMR1362 ، میں درج ھے کے اگر پی ٹی سی ایل سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں سروس ٹرمز کی سیکشن 3 سے سے سیکشن 22 تک کسی بھی سیکشن کی violation کرتی ھے تو ان ہی ٹی سی ایل ملازمین کو انکے خلاف ھائی کوڑٹس  میں اپیل کرنے کا اختیار ھوگا- پی ٹی سی ایل نے جو وی ایس ایس پیکجز دئیے ایک تو ، 2006 شامل کردہ نئی سیکشن 11A کے خلاف تھا، اور اس میں جو شرائیط دی گئیں مثلاً پنشن لینے کی کم ازکم مدت ملازمت یعنی کولیفائیڈ سروس میں دس سال کا اضافہ کیا اور اسکو بیس سال کیا، جبکے گورنمنٹ کے پنشن قوانین کےمطابق یہ دس سال ھے۔ اسطرح انھوں نے  اس ایکٹ 1973 سروس  ٹرمز اینڈ سیکشن(2)3 کی خلاف ورزی کی جس میں ایسا کرنے کی ممانعت ھے۔ پھر انھوں نے ھزاروں وی ایس ایس لے کر ریٹائیڑڈ ھونے والوں کو صرف اس وجہ سے پنشن نھیں دی کیونکے انکی کولیفائیڈ سروس  بیس سال سے زرا سی بھی کم تھی ۔اسطرح انھوں نے ایکٹ 1973 سروس  ٹرمز اینڈ سیکشن کی سیکشن (1)19 کی خلاف  ورزی کی جس میں کہا گیا ھے جو سول سرونٹ ریٹائیڑڈ ھو گا اسکو  پنش یا گریجویٹی دی جائیگی۔
تو جو پی ٹی سی ایل پنشنرس کے نمائندے آئیندہ انکی میٹنگ میں شامل ھوں وہ ضرور بضرور اس اھم بات کو    روبینہ زبیری سب کمیٹی کے چئیرمین رحمان ملک کو  اور دیگر کمیٹی کے ممبران کو ضرور آگاہ کریں۔شکریہ
واسلام
طارق
--
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]