: Article-89[ Regarding Senate Committee meeting to be held on 14th May 2019]

Article-89

پیٹیایٹیبوڑڈآفٹرسٹیزکیھڈدھرمیاور  پیمنٹکرنےمیںٹالمٹول. . . سینٹکمیٹیاسبوڑڈآفٹرسٹیزکوتحلیلکرنےاوراسکےسارےاختیاراتاےجیپیآرکودینےکیحکومتکوسفارشکرے۔

عزیزپیٹیایلساتھیو
اسلاموعلیکم 
میںنےکلسینٹکیپارلیمنٹریکمیٹیکے۹مئیکےاجلاسکےبارےمیں۲خبریںپوسٹکیتھیںایکشہزادصاحباورایمایچاسلمنےجورومنانگلشمیںبھیجیتھیاوردوسریڈاننیوزکیاسکےبارےمیں  ۱۰مئیکینیوزکلپجوانکےرپورٹرجمالشاھدنےدیتھی  ۔یہدونوںخبروںکیعکسیکاپیاںمیںنےآپلوگوںکیآگاھیکےلئیدوبارہپیسٹکردیھیں۔شیرازصاحباورایمایچاسلمکیرپوڑٹمیںبتایاگیاکےکمیٹیکااصرارہےکےانپیٹیسیایلپنشنروںبقایاجات کی پیمنٹکیجائیمگرپیٹیایٹیوالےٹالمٹولسےکاملےرھےھیںجبکےکمیٹینےیہاںتککہاکےاگرفنڈکیکمیھےتووہانکیمددکرنےکےلئیےتیارھیں۔جبکےڈاننیوزکیخبرمیںکہاگیاھےکمیٹینے  پیٹیایٹیکوعیدسےقبلھزاروںپنشنروںکےواجباتکلئیر  کرنےکاحکمدیاھے۔اسنیوزکلپکےآخرمیںبتایاگیاھےکےانفارمیشنٹیکنالوجیوزارتکےایکسینئرعہدیدارنے،ڈاننیوزکواسمیٹنگکےبعد  یہبتایاکےاسکےامکاناتکمھیںاتنیبڑیرقمکواداکرنےکافیصلہجلدھوسکے۔توابیہدیکھناھےکےآئندہمیٹنگجو14 مئیکوھونےوالیھےاسمیںکیافیصلہھوتاھے۔پیٹیایٹیوالوںکےفنڈکیکمیکاروناھےکےوہاتنیبڑیرقم  کیسےاداکریں۔توانسےمیراسوالھےکےانھوںنےکیوںیہپنگالیا تھا اور جو طریقہ کار چلا آرھا تھا  چلنے دیتے اس میں کیوں مداخلت کی تو اسی کو چلنے دیتے تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ھمیشہ سے  تمامپیٹیسیایلپنشنروںکوپوسٹآفسکےزریعےیہگورنمنٹوالیپنشنملرھیتھی۔ پوسٹ آفس سے ھمیشہ ان سرکاری پینشنروں کو یہ پنشن ملتی تھی چاھےوہکسی بھی گورنمنٹ ادارے کے ریٹائیڑڈ  ملازمین ھوں ۔ھمیشہسےیہاسوقتیہھیقاعدہاوردستورچلاآرہاتھا۔توجبکبھیبھیگورنمنٹپنشنمیںاضافہکرنےکااعلانکرتی  ،توپاکستانکےتمامپوسٹماسٹراسیکےمطابقھرسرکاریپنشنرسکیپنشن  میںاضافہکرکے  اسکیادائیگیشروع  کردیتے۔   جب فیڈرل گورنمنٹ نے یکم جولائی ۲۰۱۰ کو تمام فیڈرل گورنمنٹ کے سول پنشنرس کی پنشن  20%اضافے اور ساتھ اسمیں  میں 5%میڈیکل الاؤنس دینے کا 5جولائی 2010کو نوٹیفیکیشن نکالا تو اسوقت کے پیٹیایکےجنرلمنیجر(سیاینڈاےمسٹراخترعلینے۱۱اگست۲۰۱۰کوپاکستانکےتمام  پوسٹماسٹرزکوایک خط لکھا اور انکو یہ ھدایت کی کے پی ٹی سی ایل پنشنروں کو پنشن انکریز اور میڈیکل الاؤنس کی پیمنٹ نہیں کی جائیے جب تک کےوہپیٹیایٹیکےبوڑڈآفٹرسٹیزسےمنظورنہھوں۔اوراسکےبعدپیٹیایٹی  27 جنوری2011 کو،  پیٹیسیایلکے1996  سےپہلےریٹائیڑڈھونےپیٹیسیایلکےملازمینکو20% پنشنانکریزاوراسکےبعدریٹائیڑڈھونے  ھونےوالےبعدریٹائیڑڈھونےوالوںکو  صرف8% پنشنانکریز،یکمجولائی۲۰۱۰سےپیمنٹ  اداکرنےکانوٹیفیکیشننکالا۔یہپیٹیایٹی  بوڑڈآفٹرسٹیکاایکانتھائیھیغیرقانونیاقدامتھاجسکااسکوزراسابھیاختیارنھیںتھاکیونکےحکومتنے  جبپیٹیایٹیکیتشکیلیکمجنوری1996 سےکی  تھیاسکامقصد  صرفیہھیتھا  جوملازمینٹیاینڈٹیمیںبھرتیھوئیےاوروھیںریٹائیڑڈھوئیے،جوپیٹیسیاورپیٹیسیایلمیںٹرانسفڑڈھوکرریٹائڑڈھوئیے  اورھوناتھے،انکوفیڈرلگورنمنٹکےمروجہپنشنقوانینکےتحتانکیھرایککےحق( entitlement)  کےمطابقھی  پنشندیجائیے۔اسیاقدامکوسپریمکوڑٹکےتینرکنیبینچ  نےاپنے12 جون2015 کےفیصلےمیں  ریکنفرمڈبھیکیا۔ یہفیصلہ2015SCMR1472 میںدرجھے۔دراصلیہفیصلہمحمدعارفاوردیگرانکیاسلامآباد  ھائیکوڑٹمیںدائرکردہرٹپٹیشن148/2011 پرانکےحقمیںآئیےھوئیے۲۱دسمبر  ۲۰۱۱  کےفیصلےکیتوثیقھےکےانکوگورنمنٹکیاعلانکردہپنشنانکریزدیجائیے۔میںسمجھتاھوں  محمدعارفصاحباوردیگرانجنھوںنےپیٹیایکےجنرلمنیجر(سیاینڈاےمسٹراخترعلیکے۱۱اگست۲۰۱۰کوتمام پاکستان کے پوٹ ماسٹرز کولکھے ھوئیے لیٹر  اوراس  27جنوری 2011کے پی ٹی ای ٹی کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کو بھی چیلنج کرنے کے علاوہ اپنےprayersکا حصہ بنانا چاھئیے تھا اور ان ہر عمل روکنے اور غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے اور پی ٹی ای ٹی کو آئیندہ اس قسم کے نوٹیفیکیشنس جاری نہ کرنے کا حکم دینے کی استدعا بھی کرنی چاھئیے تھی ،  تو میرا یہ ذاتی خیال ھے اگر ایسے احکامات کا حکم عدالت دے دیتی  تو گورنمنٹ پنشن انکریز نہ دینے کا معاملہ، پی ٹی آی ٹی کی طرف سے آج اس نہج  پر نہ پہنچتا کیونکے  ان پاکستان کے پوسٹ ماسٹرز نے اسوقت سے ھی لازمن عدالت کے حکم کے مطابق پی ٹی سی ایل پنشنرس کو بھی گورنمنٹ کے ۵  جولائی ۲۰۱۰ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق ھی پنشن اور میڈیکل الاؤنس دینا شروع کر دینا تھے۔ عارف صاحب کو ان پوسٹ ماسٹرز کو بھی لازمن پاڑٹی بنانا چاھئیے تھا]۔
اب اگر 14مئی میں ھونے والے اجلاس میں بھی اگر  یہ لوگ یہ ھی وطیرہ رکھتے ھیں تو سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کو چاھئیے کے انکو مزید ٹائیم بلکل نہ دے بلکے اس پی ٹی ای ٹی کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو فورن تحلیل کرنے اور اسکے سارے اختیار اے جی پی آر کے حوالے کرنے کا حکومت کو کرنے کی سفارش کرنی چاھئیے   اور ساتھ پی ٹی سی ایل کو دیوالیہ یعنی bankruptقرار دے کر ، حکومت پاکستان کو بطور گارنٹر یہ  پنشن کے تمام واجبات ادا کرنے  کی بھی سفارش کرنی چاھئیے  جیسا سپریم کوڑٹ نے مسعود بھٹی کیس 2012SCMR152حکومت کو بطور گارنٹر پابند کیا ھوا ھے
واسلام
 محمد طارق اظہر
۱۱ مئی ۲۰۱۹



Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]