: Article-90[ Clarification regarding GI amount payment on retirement ]
Article-90
وضاحت ....گروپ انشورنس کی ریٹائیڑمنٹ پر عدالتی حکم کے مطابق رقم ادا کرنے کی
عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
اس اس سے پہلے میں نے آپکو اپنے آڑٹیکل 86 میں تفصیلن ھر بات اس گروپ انشورنس کی ریٹائیڑمنٹ پر بھی مکمل رقم کی ادائیگی کے بارے میں بتایا تھا ابھی تک عدالتی اس حکم کی مناسبت نے فیڈرل گورنمنٹ نے کوئی نوٹیفیکیشن نہیں نکالا جس سے یہ معلوم ھوسکے کے اسکی ادئیگی کا کیا طریقہ کار کیا ھوگا اور یہ رقم کب سے ، کس کو کتنی اور کیسے ادا کی جائیگی ۔ جو میں نے آپکو اسکے درخواست دینے تھا فارمیٹ دیا تھا وہ میں نے اسسٹنٹ منیجر کواڑڈینیشن ایچ آر ، ڈائیریکٹر پنشن اکاؤنٹ آفس موج دریا روڈ لاھور کے اس بیان کے بعد بھجوایا تھا کے انکے پاس اس بارے میں درخواستیں پہنچنا شروع ھوگئیں ھیں لیکن اس پر اسوقت تک عمل نہیں کیا جاسکتا جب تک فیڈرل گورنمنٹ کا اس بارے میں کوئی وضاحت کے ساتھ نوٹیفیکیشن نہیں جاری ھوتا۔ یہ رقم تو گورنمنٹ نے ھی دینی ھے ۔ فیڈرل گورنمنٹ نے سرکاری ملازمین کی فلاح بہبود کے لئیے ایک سوشلُ ولفئیر ادارہ 1969 میں قائیم کیا تھا جسکو بینولونٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ (FEB&GIF) کہتے ھیں۔ یہ ادارہ پہلے صرف فیڈرل گورنمنٹ کے سرکاری ملازمین فلاح بہبود کے لئیے تھا بعد میں اسکا دائرہ اختیار اور دوسرے گورنمنٹ اور سیمی گورنمنٹ کے اداروں کے ملازمین تک بڑھا دیا گیا۔ کی اس ادارے نے ان سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود لئیے 9 ویلفئیر اسکیمیں بنائیں ھیں جو آپ لوگوں کی معلومات کے لئیے مندرجہ زیل ھیں
Monthly Benevolent,Sum Assured,Marriage Grant,
Burial Charges,Farewell Grant,Lumpsum Grant ,Educational Stipend,Reimbursements of Seamster/Annual Fee,Cash Award on Essay Writing Competition
اس میں جو "Sum Assured "اماؤنٹ جو لکھی ھے وہ دوران سروس فوت ھوجانے والے سرکاری ملازمین کی فیملی کو ملتی ھے جس کو اب اسکی ریٹائیڑمنٹ پر بھی ادا کرنے کا حکم عدالت نے دیا ھے - اور جو یہ Lumpsum Grant ھے وہ سرکاری ملازم کی میڈیکل بنیاد پر سروس سے ریٹائیرمنٹ پر اسکو دی جاتی ھے ایسی ریٹائیڑمنٹ کو In valid retirement کہتے ھیں ۔سرکاری ملازمین کی ماھانہ تنخواہ سے اس گروپ انشورنس کے لئیے ایک نامینل سی رقم کاٹی جاتی ھے ان کی تنخواہ کے حساب سے۔ اس کٹوتی کے شیڈول بنائیے گئیے ھیں ، جو میں نے آپ کی معلومات کے لئے یہاں پیسٹ کر رکھیں ھیں پہلا شیڈول 1996 کا، دوسرا 2006 کا ،اور جو اسوقت چل رھا ھے وہ یکم دسمبر 2013 سے کا ھے۔ میں آپکو سمجھانے کے لئے بتادوں کے 1996 جو ماھانہ گروپ انشورنس کی کٹوتی 1500 روپے ماھانہ تک کی تنخواہ والوں کی 24.50 اور کل بیمہ کی رقم 70000 تھی اور 1501 سے لیکر 2000 روپے تک کی کٹوتی 29.75 اور کل بیمہ کی رقم85000 تھی اسی ترتیب سے آخری سیریل 31 تک کٹوتی 16001سے اوپر تک 182 روپے ماھانہ اور کل بیمہ کی رقم 5,20000 روپے تھی اسی طرح یکم جنوری 2006 سے ماھانہ گروپ انشورنس کے کی کٹوتی 1500 روپے ماھانہ تک کی تنخواہ والوں کی 24.50 تو رھی مگر کل بیمہ کی رقم 80000 روپے ھوگئی اور 1501 سے لیکر 2000 روپے تک کی کٹوتی 29.75 رھی اور مگر کل بیمہ کی 97000 ھوگئی تھی اسی ترتیب سے آخری سیریل 31 تک کٹوتی 16001سے اوپر تک 182 روپے ماھانہ اور کل بیمہ کی رقم 590000 روپے ھوگئی ۔۔ مگر یکم دسمبر 2013 دونوں ھی رقمیں بڑھادی گئیں یعنی ماھانہ کٹوتی کی اور کل بیمہ کی رقم جیسا کے شیڈول چاڑٹ سے ظاھر ھے اب 1500 روپے تنخواہ والے سرکاری سے ماھانہ تنخواہ سے 381 روپے کٹ رھے ھوں گے اور بیمہ کی کل رقم 3,50000 ھوگئی اور اب 65001 اور اس سے اوپر تنخواہ لینے والوں کی ماھانہ تنخواہ سے کٹوتی اور کل بیمہ کی رقم بالترتیب 1,090 اور 1,000,000 یعنی دس لاکھ روپے ھوگئی ھے۔ بیمہ کی یہ کل رقم جسکو گروپ انشورنس والوں نے SumAssured کا نام دیا ،صرف سرکاری ملازم کی دوران ملازمت انتقال پر اسکی فیملی کو ملتی تھی اور اسکی ریٹائیڑمنٹ پر اسکو کچھ نھیں ملتا تھا تو یہ برسوں سروس کے دوران اسکی تنخواہ سے کٹوتی کیا گیا ھوا اماؤنٹ ضائع چلا جاتا تو اسی نا انصافی کو دیکھتے ھوئیے عدالت نے کل بیمہ کی رقم یعنی Sum Assured کو ریٹائیڑمنٹ پر بھی دینے کا حکم دیا جس طریقہ کار پر بیمہ لائف انشورنس بیمہ کپمنیاں یہ رقم ادا کرتی ھیں یعنی وہ بیمہ دار سے سالانہ یا ماھانہ کی بنیاد پر تو اسکی قسطیں تو وصول کرتی ھیں اور بیمہ دار فوتگی کی صورت میں یہ Sum Assured تو فورن اسکی فیملی کو ادا کردیتی ھیں اور نہ انتقال کی صورت میں پالیسی مدت دیتی مکمل ھوتے ھی وہ یہ SumAssured روم بمعہ بونس کے ساتھ اس بیمہ دار کو ادا کردیتی ھیں ۔ میں سمجھتا ھوں گورنمنٹ کو بھی ایسا ھی کرنا چاھئیے اور جسطرح کا حکم پشاور ھائی کوڑٹ نے دیا جسکو مہرثبت سپریم کوڑٹ نے لگائی ، اسکو فالو کریں۔ میں یہاں سمجھانے کے لئی اپنی مثال آپکو دینا چاھوں گا. میں 14 جنوری 2012 کو ریٹائیڑڈ ھوا میری گریڈ 19 کی ماھانہ تنخواہ سے ماھانہ کٹوتی ریٹائیڑمنٹ کے وقت تک 182 روپے کٹتی رھی جسکا شیڈول یکم جنوری 2006 سے نافظ تھا تو مجھے اصولن، جیسا عدالت نے حکم دیا ھے گروپ انشورنس کی مد میں کل رقم 5,90,000 روپے ملنے چاھئیں۔ آپ سب لوگ بھی اسی کے مطابق اپنی پے سلپ پر کٹوتی چیک کریں اپنی ریٹائیڑمنٹ کی ڈیٹ کے مناسبت سے اندازہ لگا سکتے ھیں کے آپ کتنی اماؤنٹ کے حقدار ھیں۔ (میں نے اپنی ایک پے سلپ کی کاپی آپلوگوں کی معلومات کے لئیے نیچے پیسٹ کردی ھے آپ لوگ بھی اسی طرح اپنی پے سلپ کی کوئی بھی کاپی دیکھ کر اپنی کٹوتی چیک کر سکتے ھیں)۔ لیکن جو لوگ یکم دسمبر 2013 یا اسکے بعد ریٹائیڑڈ ھوئیے ھیں انکی ماھانہ کٹوتی بھی زیادہ ھے اور Sum Assured بھی۔ تو میرے طرح گریڈ 19 والے
پی ٹی سی ایل ساتھی جو یکم دسمبر 2013 یا اسکے بعد ریٹائیڑڈ ھوئیے ھیں انکو اس عدالتی حکم کے مطابق دس لاکھ روپے ملنے چاھئیں۔
ایک اور اھم بات آپ لوگوں کو بتانا چاھتا ھوں کچھ لوگ پوسٹل لائیف انشورنس (PLI) سے رابطہ کرکے انکو عدالت کے حکم کے مطابق انشورنس کی رقم ادا کرنے کی درخواست دے رھے ھیں ۔ یہ بلکل غلط ھے ایسے لوگ یا لا علم ھیں یا کسی کے بہکاوے میں آرھے ھیں ۔ گروپ انشورنس کا تعلق پوسٹل لائیف انشورنس سے بلکل نہیں یہ بات اچھی طرح نوٹ کر لیں۔ پوسٹل لائف انشورنس والے تو سرکاری اداروں کے ساتھ ایک معاھدہ کے تحت ، انکے ملازمین کو دوران وفات کی صورت میں انشورنس کی رقم ادا کرتے ھیں جیسا ان سے معاھدہ کیا ھوتا ھے اور وہ ادارہ اپنے ملازمین کی ماھانہ تنخواہ سے ایک مناسب رقم کاٹ کر پوسٹل لائیف یا سٹیٹ لائف جن سے بھی انکا معاھدہ ھوتا ھے ، انکو بھیجتے رھتے ھیں ۔ بعض ادارے یے ماھانہ انکی تنخواہ سے ماھانہ کٹوتی نھیں کرتے لیکن اپنی طرف سے ھر ایک ملازم کی طرف سے یہ ماھانہ یا سالانہ بنیادوں پر یہ رقم بھیجتے رھتے ھیں ۔ جیسا کے پی ٹی وی کارپوریشن جو گروپ انشورنس کو اپنے ھر ملازم کی گروپ انشورنس کی ماھانہ رقم انکے شیڈول کے مطابق بھیجتی رھتی ھے اور گروپ انشورنس انکی کسی بھی ملازم کی وفات پر اسکی فیملی کو یہ Sum Assured کی رقم ادا کرتی ھے اور اسی طرح انکا کوئی ملازم invalid retirement لیتا ھے اسکو بھی طے کردہ گرانٹ گروپ انشورنس والے ھی ادا کرتے ھیں ۔ اس عدالتی حکم کا اطلاق پی ٹی وی کے ریٹائیڑڈ ملازمین پر نہیں کیا جا سکتا کیونکے انھوں نے گے اپنی تنخواہ سے کٹوتی اس مد میں تو نہیں کی ھے۔
پی ٹی سی ایل کے تمام ریٹائیڑڈ ملازمین پر یہ عدالتی حکم نافظ ھے اب وہ چاھے کسی طرح سے بھی ریٹائیڑڈ ھوئیے ھوں مگر پنشن ضرور لے رھے ھوں۔ بیچارے نان پنشنرس وی ایس ایس ریٹائیریز مارے گئیے ۔ پی ٹی ای ٹی نے ایسے پنشن کا حق رکھنے والے ملازمین کو گورنمنٹ والی پنشن نہ دے کر ظلم کی انتھا کردی اب ایک طرف تو یہ پنشن کے حق سے محروم کردیا اور اس وجہ سے گروپ انشورنس کی رقم لینے سے بھی محروم ھوگئیے ۔ ان پی ٹی ای ٹی والوں کو ایسے تقریبن بیس ھزار پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن نہ دے کر ایک طرح سے انکو بغیر کسی جرم ، نوکریوں سے برطرف کرنے کے موافق ھے۔ کیونکے برطرف ھونے والی سرکاری ملازم کو پنشن نھیں دی جاتی چاھے اسکی کتنی ھی سروس کیوں نہ ھو۔ عدالتیں بھی نان پنشنرس وی ایس ایس لے کر ریٹائیڑڈ ھونے والے پی ٹی سی ایل ملازمین جنکا سٹیٹس ایک طرح سے سرکاری ملازمین جیسا ھی تھا، ان بیچاروں کی فریاد نہیں صحیح سنتیں نہ جلد فیصلہ کرتیں ھیں ۔ ایک ھائی کوڑٹ کے معزز جج صاحب تو نان پینشنرز کا کیس ڈیڑھ سال سے محفوظ کئیے بیٹھے ھیں فیصلہ ھی اب تک نہیں کر پارھے۔اس سے پہلے وہ اپریل 2017 یہ فیصلہ محفوظ کرکے اسکو عدالتی چھٹیوں کے بعد ، سنانے کا وعدہ کرچکے تھے مگر سناتے کیا اس دن غیر متوقع طور پر پی ٹی ای ٹی والوں کی استدعا منظور کرکے دوبارہ انکے orgumentes سننا شروع کر دئیے اور پھر دوبارہ کاروائی شروع کردی ۔ موصوف جج نے پھر فیصلہ محفوظ کرلیا چھ ماہ کی اس دوبارا کاروائی کے بعد اور اب اسکو بھی ڈیڑھ سال ھوگیا محفوظ ھوئیے ھوچکے ھیں۔ آگر وہ معزز جج صاحب ، جنھوں نے جو فیصلہ کرنا تھا جلد کر دیتے تو اب یہ کیس سپریم کوڑٹ کے مراحل سے تو گزر رھا ھوتا یا اس پر سپریم کوڑٹ فیصلہ انکے حق میں یقینن آ ھی چکا ھوتا کیونکے سپریم کوڑٹ نےایک سال پہلے ھی یو بی ایل بنک کے 1997 تقریبن ۵۰۰۰ زبردستی نکالے ھوئیے ملازمین کے حق میں یہ فیصلہ دیا کے جن ملازمین کی کوالیفائیڈ سروس دس سال یا اس سے زیادہ تھی انکو پنشن دی جائے۔سپریم کوڑٹ نے اس سلسلے میں یو بی ایل کی رویو اپیل بھی مسترد کردی تھی ۔
میرا تمام پی ٹی سی ایل کے ریٹائیڑڈ ملازمین سے گزارش ایک تو وہ کسی اور انشورنس کمپنی سے اس سلسلے نہ رابطہ کریں اور نہ اس سلسلے کوئی غلط کوشش کریں ۔ آپکا معاملہ بینولونٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ (FEB&GIF) سے ھے ۔بس دعا کریں کے فیڈرل گورنمنٹ عدالتی حکم کے روح کے مطابق ھی نوٹیفیکیشن جاری کرے اور اسی کے مطابق عمل کرے ۔ اس پیمنٹ عمل کا پی ٹی ای ٹی یا پی ٹی سی ایل زمہ دار نہیں اور نہ انکے فنڈ سے اسکا کوئی تعلق ھے ۔ انھوں نے تو اس حد تک کام کیا کے ایسے پی ٹی سی ایل ملازمین کی ماھانہ کٹوتی کی رقم اس مد میں گورنمنٹ کو جمع کرادی۔ ایک اور اھم بات کوئی اس بات پر بھی بلکل پریشان نہ ھو وہ اس طرح ریٹائیڑڈ ھوا یا وہ اس طرح ریٹائڑڈ ھوا اور وہ تب اس طرح ریٹائیڑڈ ھوا ھے وغیرہ وغیرہ بات صرف گورنمنٹ کے مروجہ قانون کے مطابق ریٹائیڑڈ ھونے کی ھے۔ شکریہ
واسلام
محمد طارق اظہر
راولپنڈی
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad
Comments