HCJ assurance to resolve the matter of PTCL pensioners











منزل ما دور نیست . . . . 




خوشخبری . . . خوشخبری . . . خوشخبری




تمام پی ٹی سی ایل پنشنروں کو مبارک ھو کے انکی محنت رنگ لائی . آج راولپنڈی، اسلام آباد اور گردو نواح کے لوگوں  کی بڑی تعداد کی سپریم کوڑٹ میں موجودگی کی وجہ سے  محترم جناب ثاقب نثار صاحب نے پی ٹی سی ایل کے  پنشنرز کا مسعلہ حل کرانے کی یقین دھانی کرائی ھے . اب یہ کیس دوبارہ ۱۳ فروری کو لگے گا . یہ سب کچھ شیراز صاحب کی مرھون منت ھوا . انکو مبارکباد دیتےھوئے انکی دل کی گہرائیوں  سے اپنی طرف سے اور تمام پنشنرس کی طرف سے انکا شکریہ ادا کرتا ھوں.


عزیز پی ٹی سی ایل پنشنروں جیسا کے آپکو معلوم ھے کے دو ، تین پہلے میں نے پی ٹی سی ایل کے  بوڑھے اور بیوائیں پنشنرس سے گزارش کی تھی کے جو اسلام آباد یا پنڈی میں رھتے ھیں کے  وہ 6 فروری کو اپنا اوریجنل شناختی کاڑڈ لے کر سپریم کوڑٹ پہنچیں اور شیراز صاحب سے پہلے رابطہ کریں انکے فون نمبر 5162322-0333 پر . اور شیراز صاحب کےھمراہ اس دن عدالت میں پیش ھوں . شیراز صاحب جو خود بھی ای پی ٹی سی وی ایس ایس پنشنر ھیں. ھمیشہ جب بھی کوئی بھی سپریم کوڑٹ یا ھائی کوڑٹ اسلام آباد  میں کوئی بھی پی ٹی سی ایل کے پنشنرس کے بارے میں کیس لگتا ھےاسکی proceeding  میں ضرور جاتے ھیں اور انکو  اس بارے میں کافی تجربہ ھے . جو کچھ بھی میں آپلوگوں کو اس بارے میں اپڈیٹ دیتا رھتا ھوں وہ مجھے یہ ھی تقریبن یہ ھی شیراز صاحب دیتے ھیں . میں تو آج تک کبھی بھی کسی عدالت میں  proceeding سننے کے لئے کبھی نہیں گیا . یہ بہت دبنگ انسان ھیں انھوں نے جب مجھے یہ بتایا کے " طارق صاحب 6 فروری کو سپریم کوڑٹ میں پنشن نہ دینے کے معاملے سپریم کوڑٹ میں سویو موٹو کیس لگا ھے جو اور گورنمنٹ ڈیپاڑٹمنٹ کا ھے مگر سپریم کوڑٹ نے ایک پبلک نوٹس  بھی دیا ھے . ھمارے پنشنرس بھی اپنا کیس داخل کرسکتے ھیں " . اس بات پر میں نے انکو مشورہ دیا کے تم اییسی پی ٹی سی ایل کی پنشنر بیوائیں تلاش اور انکا کیس داخل کرو اور ھوسکے ایسی بیواؤں کو عدالت میں اس دن چیف جسٹس کے سامنے بیش کر دو . انکو میں نے یہ بتایا کے مکں اپنے فیس بک پر اور بلاگ سائیٹ پر ایسے لوگوں کو اطلاع دے دیتا ھوں کیونکے اسکو کافی لوگ پڑھتے ھیں، مجھے امید ھے کے کافی ایسے پنشرس بیوائں مل جائیں گے جو عدالت پہنچ جائیں گے تم سے رابطہ کرنے کے بعد ". مجھے ۳ فروی کی شام کو شیراز صاحب  نے مطلع کیا کے انھوں نے دو ایسی بیواؤں کو تلاش کرلیا ھے ایک کے شوھر دوران سروس انتقال کرگئے تھے اور ایک  کے شوھر وی ایس ایس میں ریٹائیر ھونے کے بعد انتقال ھوگیا تھا. ان بیواؤں کو یکم جولائی ۲۰۱۰ سے جو حکومت نے انکے مرحوم شوھروں کی پنشن کا 75%  بجائے 50% کا نوٹکفیکیشن نکالا تھا . تو نہ ان بیواؤں کو وہ انکریز پی ٹی ای ٹی نے دیا اور نہ وہ انکریز جو حکومت ھر سال پنشنروں کو دیتی ھے . شیراز صاحب نے خود عدالت جاکر ان بیواؤں کی اپیلیں بنائیں تاکے6 فروری کو عدالت میں پیش کرسکیں . ان میں ایک کی کاپی کی فوٹو انھوں نے مجھے بیھجی تھی تاکے میں چیک کرلوں کے صحیح ھے یا غلط .  (اس کاپی کے چند صفحے آپلوگوں سے اب شئر کررھا ھوں .نیچے پیسٹ کردی ھیں).   بحرحال شیراز صاحب نے یہ بڑا کام کیا . انکو میں نے یہ رائے دی تھی کے وہ اس دن کسی نہ کسی طرح ان بیوائوں اور بوڑھے پنشنرس کو عدالت میں  چیف جسٹس کے سامنے پیش کردیں اور انسے کہا کے گھبرانے کی کوئی بات نہیں اور انکو  کچھ اہم قانونی ٹپس دئے کے انکو کیا بولنا ھے . شیراز صاحب نے بڑی بہادری سے آج ان توتمام 40000 پنشنرس کا کیس بہت  ھی اچھی طرح پیش کیا اور محترم چیف جسٹس کو آگاہ کیا . اور چیف جسٹس نے وعدہ کیا کے اس پر ضرور ایکشن لیں گے اور ان پنشنرس کی داد رسی کریں گے .


میں چاھتا جو کچھ مجھے شیراز صاحب نے مجھے آج دو بجے فون پر بتایا اس کومیں آپ سے من و عن شئیر کروں . جو باتیں انھوں نے مجھے بتائیں  اور میرے سوالوں کا جواب دیا،اسکی Audio Clip  بھی میں نے شئیر کردیں آپ اسکو بھی سن سکتے ھیں . اس میں جو باتیں ان سیے ھوئیں وہ زیر تحریر ھے. 


"اسلام و علیکم  طارق صاحب میں شیراز بول رھا ھوں. آج بنکوں والا کیس لگا تھا . جب کیس لگا ھوا تھا تو جو پی ٹی سی ایل کی بیوائیں وغیرہ تھیں اور بوڑھے پینشنرس انسے میں نے کہا کے لوگ بالکل آگے کھڑے ھوجائیں وکیلوں کے پیچھےاور جب کیس ختم ھوجائے تو آپ نے ھاتھ کھڑےکرلینے ھیں . تو اسکے بعد جب بنکوں والا کیس ختم ھواتو ان لوگوں نے اپنے ھاتھ کھڑے کر لئیےاور ان بیوائوں نے کہا کے ۲۰۱۰ سے لے کر آجتک جو حکومت نے بیواؤں کی پنشن میں انکریز دیا یہ پی ٹی سی ایل والے ھم کو نہیں دے رھے . اور بزرگ بوڑھے پنشنروں نے بھی یہ ھی کہا تو چیف جسٹس صاحب نے جواب دیا کے آپکا کیس جسٹس گلزار کے پاس پینڈنگ ھے ، جلد لگا رھا ھوں . اس بات پر میں نے کہا کے سر وہ تو 1173 پنشنرس کا کیس ھے یہ تو چالیس ھزار پی ٹی سی ایل کے پنشنروں کا مسعلہ ھے جس مں 12000سے زیادہ بیوائیں اور یتیم بچے ھیں ، بوڑھے فالج کے مريض ھیں آپ سے request ھے انکا از خود نوٹس لیں سویو موٹو.پھر میں نے کہا انکی تمام رویوں پٹیشنیں خارج ھوچکی ھیں اور رویو خارج ھونے کے بعد قانونی طور پر کوئی اپیل نہیں ھوتی ھے . تو آپکے فیصلے کوتین سال ھوچکے ھیں اور یہ لوگ اس پر عمل درآمد نہیں کررھے ھیں .میں نے انسے کہا کے ٹی وی پر آپکو دیکھ کر بڑی خوشی ھوتی ھے تو اس پر چیف جسٹس صاحب نےھنس کرکہا " کے یار مینوں نظر نہ لاویں". طارق صاحب انھوں نے کہا کےمیں پی ٹی سی ایل پنشنرس کے معاملے پر جلد ایکشن لے رھاھوں . آپ دعا کرں اس ھفتے آز خود نوٹس ھوجائے اورھمارا کیس بھی لگ جائے گا .اسکے علاوہ ان بیواؤں کوثر پروین اور انگوری بیگم کی پٹیشنیں لگ گئی ھیں اور انکو نوٹس بھی ھوگیا .میں نے کہا شیراز صاحب یار تم نے بہت نیک کام کیا  . شیراز صاحب نے کہا سر یہ بہت ضروری تھا.اب ڈیٹ منگل کی ھے.منگل سے پہلے انشاللہ کچھ نہ کچھ ضرور خوشخبری ملے گی . جب میں نے پوچھا کے کتنے لوگ پنشنرس آئے تھے تو شیراز صاحب نے بتایا کے پنڈی اسلام آباد سے لگبھگ ۵۰ لوگ آئے تھے  کم ازکم آج یہ تو ھوگیا کے کے انگوری بیگم اور کوثر پروین کی پٹیشنیں جمع ھوگئیں اور انکو نوٹس بھی ھوگیا . . . . . ".  میں نے شیراز کا بہت بہت شکریہ ادا کیا اور اسکی ھمت بڑھائی اس میں مزید کام کرنے کی.




اب یہ کیس دوبارہ ۱۳ فروری کو لگا ھے . میں درخواست کرونگا ان تمام پی ٹی سی ایل پنشنرس خاصکر بیوائیں اور بوڑھے بزرگ پنشنرس  جو اسلام آباد او راولپنڈی کے گردو نواح میں رھتےےھیں کےوہ لوگ جتنی تعداد میں ھوسکےضرور بضرور سپریم کوڑٹ اپنے اصلی شناختی کاڑڈ کے ھمراہ پہنچ جائیں مگر پہلے وہ شیراز صاحب سے رابطہ کریں انکے سیل نمبر 5162322-0333 پر اور ان سے بات کرکے لائحہ عمل طے کریں . میری گزارش پی ٹی سی ایل پنشنرس بیوائوں سے بھی ھے جو اسلام آباد او راولپنڈی کے گردو نواح  میں رھتی ھیں کے جسطرح کوثر پروین اور انگوری صاحبان نے اپنی پٹیشن شیراز صاحب کی وساطت سے جمع کرائیں ھیں جو لگ بھی گئی ھیں ، وہ بھی شیراز صاحب سے رابصہ کرکے اپنی اپنی پٹیشنیں جمع کرائیں جتنی پٹیشنیں جمع ھوں گی اتنا ھی سپریم کوڑٹ اس کو زیر غور لائیگی انشاللہ




ایک آخر میں ایک اھم بات کرنا چاھتا ھوں کے کے آج کیس لگنے سے پہلے کچھ لوگ یہ بار بار لوگوں کو میسج کررھے تھے کے وہ لوگ نہ جائيں . کیونکے انکے خیال میں یہ لوگ بغیر وکیل جائیں گے  تو معاملہ کہیں خراب نہ ھوجائے . مجھے کچھ لوگوں نے واٹس ایپس اور ای میل پر اس سے باز رھنے کو کہا کے میں یہ پیغام آپ لوگوں کو نہ دوں .یہ وہ لوگ ھیں جو کسی کو نیک کام کرتے ھوئے نہیں دیکھ سکتے انکو تکلیف ھوتی ھے . آپ لوگ ایسے پیغام کی کوئی پروا نہ کریں . آج کی کاروائی سے آپ نے دیکھ لیا کے ایسا کچھ بھی غلط نہیں ھوا بلکے بیواؤں کے جانے سے اچھا ھوا . مجھے معلوم ھے کے پنشن اور پھر بیواؤں کی پنشن کے بارے میں عدالتیں بہت ھی حساس ھیں . مجھے اس لا ھور ھائی کوڑٹ میں ایک اسی بیواہ کے حق میں آنے والے فیصلے کانمبر بھول گیا ، جسکے شوھر کو ان کمبخت پی ٹی سی ایل والوں نے باوجود اسکے مرحوم شوھر کے اٹھارہ سال سروس ھونے کے بغیر پنشن کے وی وی ایس میں ریٹائیر کردیا تو ظاھر ھے جب اسکے مرحوم شوھر کو پنشن نہیں ملی تو اس بیوہ کو کیسے ملتی . اس بیوہ کو پنشن علی ظفر صاحب ایڈوکیٹ نے ان پی ٹی سی ایل والوں کے خلاف کیس کرکے پہلے اسکے مرحوم شوھر کی پنشن کرائی پھر اس بیوہ کی جو خود بخود ھو گئی [ اگر کسی کو س کیس کا نمبر معلوم ھے مجھے ضرور مطلع کریں]. تو ان بیواؤں کی شنوائی فورن ھوتی ھے. تو ایسی بیوائیں تو ضرور بضرور عدالت کا رخ کریں . اسوقت یہ سنہری موقع ھے .


واسلام


محمد طارق اظہر


جنرل منیجر( آپس) ریٹائڑڈ پی ٹی سی ایل 




0332




Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]