HCP Order of dated 15-02-2018
عزیز پی ٹی سی ایل پنشنرس تمام ساتھیو
اسلام و علیکم
یہ مجھے ابھی سپریم کوڑٹ کی 15 فروری 2018 کے order شیٹ کی کاپی ملی ھے. یہ آڑڈ محترم جناب جج گلزار صاحب نے تحریر کیا ھے جنھوں نے 2015-06-12 کا بھی آڈر تحریر کیا تھا اور ان پی ٹی سی ایل پنشنروں کو گورنمنٹ والی پنشن انکریز کا حکم دیا تھا جو ایسے پنشنرس ٹی اینڈ ٹی میں بھرتی ھوئے پھر کارپوریشن میں ٹرانسفر اور کمپنی میں ٹرانسفر ھوکر ریٹائر ھوئے[ اسکے بارے میں ایک تفصیلی نوٹ میں کل یعنی 2018-02-17 میں لکھ چکا ھوں] . محترم گلزار صاحب نے ھی 2017-05-17 کو PTCL اور PTET کی رویوپٹیشنیں 2015-06-12 کے فیصلے کے خلاف بھی خارج کیں اور یہ 2018-2-15 کا یہ فیصلہ بھی انھوں نے ھی لکھا ھے اور اس میں انھوں نے اپنے کوڑٹ آڑڈر میں تحریر کیا ھے کے " توھین عدالت کے مرتکب ھونے والے PTCL / PTET کے وکیل شاھد باجواہ نے واضح بیان دیا ھے کے توھین عدالت کے مرتکب ھونے والے PTCL اور PTET ، ان پٹیشنرس کو ماسوائے وی ایس ایس قبول کرنے والوں کے , فیڈرل گورنمنٹ والی پنشن بمع پی ٹی سی ایل والی incentive pay دی جائیگی اور کسی قسم کی ریکوری/ کٹوتی ان پٹیشنرس کی پنشن سے نہیں کی جائیگی جو وہ پہلے ھی سے لے رھے ھیں اور اسکی موجودہ حيثیت یہ ھوگی کے ان پٹیشنرس کو وھی پنشن میں وھی اضافہ دیا جائےگا جسکا اعلان فیڈرل گورنمنٹ وقت در وقت کرتی رھتی ھے .توھین عدالت کے مرتکب ھونے والےPTCL / PTET کے معزز وکیل نے مزید کہا کے یہ توھین عدالت کے مرتکب ھونے والےPTCL / PTET ، ما سوائے وی ایس وی ایس قبول کرنے والوں کو پٹیشنرس کے پنشن کی ادائیگی incentive pay کے ساتھ آج کی تاریخ کے سے پندرہ دن کے اندر اندر ان پٹیشنرس کو براہ راست ادا کریں گے اور اس بارے میں ایک comprehensive report اس عدالت کے رجسٹرار کو جمع کرائیں گے. رہا سوال اس رقم کے refund کرنے کا، جو اس عدالت میں،توھین عدالت کے مرتکب ھونے والےPTCL / PTET نےجمع کرائیں تھیں ، اسپر عدالت انکی یہ comprehensive report جمع کرانے کے بعد ھی غور کرے گی ".
عدالت نے صادق علی اور نسیم وہرہ کے وکیلوں سے اتفاق کرتے ھوئے انکی توھین عدالت کی اپیلیں یعنی 53/2015 اور 54/2015 کو ڈسپوزڈ آف کردیں اور پھر اسی بنیاد پر دوسری توھین عدالت کی درخواستیں نمبر2004/2017 جو اسی 54/2015 داخل کی گئی تھیں اور جو ابھی hearing کے لئے fixed نہیں کی گئی تھیں ، انکو بے اثر یعنی infructuous ھونے کی وجہ سے خارج کردی گئیں.
یہ آڑڈر بہت زو معنی رکھتا ھے ایک طرف تو اس میں یہ کہا گیا ھے کے "توھین عدالت کے مرتکب ھونے والے PTCL اور PTET ، ان پٹیشنرس کو ماسوائے وی ایس ایس قبول کرنے والوں کے , فیڈرل گورنمنٹ والی پنشن بمع پی ٹی سی ایل والی incentive pay دی جائیگی اور کسی قسم کی ریکوری/ کٹوتی ان پٹیشنرس کی پنشن سے نہیں کی جائیگی جو وہ پہلے ھی سے لے رھے ھیں اور اسکی موجودہ حيثیت یہ ھوگی کے ان پٹیشنرس کو وھی پنشن میں وھی اضافہ دیا جائےگا جسکا اعلان فیڈرل گورنمنٹ وقت در وقت کرتی رھتی ھے . اس میں لکھا ھوا یہ جملہ "ان پٹیشنرس کو وھی پنشن میں وھی اضافہ دیا جائےگا جسکا اعلان فیڈرل گورنمنٹ وقت در وقت کرتی رھتی ھے ". یعنی "ان پٹیشنرس" کو جسکا مطلب اس میں وہ پنشنرس پٹیشنرس بھی شامل ھیں جو نارمل طریقے سے ریٹائڑڈ ھوئے اور وہ بھی جو وی ایس وی ایس لے کر . اور پھر اسکے بعد یہ لکھا کے "معزز وکیل نے مزید کہا کے یہ توھین عدالت کے مرتکب ھونے والےPTCL / PTET ، ما سوائے وی ایس وی ایس قبول کرنے والوں کو پٹیشنرس کے پنشن کی ادائیگی incentive pay کے ساتھ آج کی تاریخ کے سے پندرہ دن کے اندر اندر ان پٹیشنرس کو براہ راست ادا کریں گے". یہاں ما سوائے وی ایس وی ایس قبول کرنے والوں کو" . اب صحیح صورت حال پندرہ دن کے بعد ھی معلوم کے کن پٹیشنرس کو ڈائریکٹ فیڈرل گورنمنٹ والی پنشن کی payment کرتے ھیں
مجھے اس بات کی خوشی ھے کے عدالت نے وی ایس ایس لے کر ریٹائیڑڈ ھونے والوں کے خلاف کوئی بھی منفی آڈڑ پاس نہیں کیا اور نہ ی یہ کہا کے یہ گورنمنٹ والی پنشن لینے کے حقدار نھیں . اب کوئی بھی وی ایس لے کر ریٹائڑڈ ھونے والا یا والے ، PTCL/PTET کے خلاف 12 جون 2015 کے سپریم کوڑٹ کے اڑڈر کو ریفرنس بناکر انکے خلاف توین عدالت کا کیس کرسکتا ھے یا کرسکتے ھیں ، کے میں یا ھم اسی کٹیگری کے ٹرانسفڑڈ پی ٹی سی ایل کے ملازمین میں آتے ھیں جنکے لئے سپریم کوڑٹ نے 12 جون 2015 کا آڑڈڑ ایشو کیا کہا ارر کہا کے " پی ٹی ای ٹی کا بوڑڈ آف ٹرسٹیز انکو وھی پنشن میں انکریز دینے کا پابند ھے جسکا اعلان گورنمنٹ پاکستان اپنے سرکاری ملازمین کے لئے کرتی رھتی ھے" . بس آپ سب ایسے لو گ یہ ایک بات میری ذھین نشین کرلیں کے آپ اپنی ایسی کسی بھی اپنی اپیل یا نوٹس میں یہ بات کبھی ھرگز ھرگز نھیں لکھیں "آپ وی ایس ایس لینے کے بعد بھی گورنمنٹ پنشن لینے کے جقدار ھیں " آ بیل مجھے مار والی بات "بلکل نہیں ھونی چاھئے اپنے آپ کو یہ وی ایس ایس لے ریٹايڑڈ والے بلکل نارمل ریٹائڑڈ والوں کو ئی فرق نہیں کیونکے سب ھی پی ٹی سی سے یکم جنوری 1996 کو پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفڑڈ ھوئے اسلئے آپ سب ایسے وی ایس ایس ریٹائیڑڈ کا سٹیٹس پی ٹی سی ایل میں وھی تھا جو نارمل طور پر ریٹائیڑڈ والوں کا ملازمت کے دوران تھا ، جیسا مسعود بھٹی کیس کے فیصلے میں کہا گیا ھے کے " یکم جنوری 1996 کو پی ٹی سی سے پی ٹی سی ایل میں ٹرانسفڑڈ ھونے والے تمام ریگولر ملازمین پر حکومت پاکستان کے سرکاری قوانین statutory rules ھی استعمال ھونگے اور پی ٹی سی ایل بلکے گورنمنٹ آف پاکستان کو بھی کسی قسم کا یہ قانونی اختیار نھیں کے وہ انکے سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس میں کوئی بھی ایسی منفی تبدیلی کریں جن سے انکو نقصان ھو .یاد رھے سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس وھی ھیں جو سول سرونٹ ایکٹ 1973 کی کلاز 3 سے کلاز22 تک میں دئے گئے ھیں.
تو وی ایس ایس لے کر ریٹائڑڈ ھونے والوں کو کوئی بھی پریشانی نہیں ھونی چاھئے اور یہ یقین رکھیں وہ اور نارمل ریٹائریز ایک ھی کشتی کے سوار ھيں اور اس میں کسی قسم کا شک اور شبہ نہیں ھونا چاھئۓ.
واسلام
محمد طارق اظہر
جنرل منیجر ( آپس ) ریٹائڑڈ پی ٹی سی ایل
۱۹ فروری ۲۰۱۸
شب ۲ بجے
Comments