Posts

Showing posts from March, 2018

For those who could not understand?????

"جو نہ سمجھ سکیں. . .انکو سمجھائیں کیا؟؟؟؟؟؟؟" کل میں نے فیس بک پر سپریم کوڑٹ میں ، صادق علی کی ایک نئی توھین عدالت کی درخواست پر ھونے والی کاروائی کی روداد اپلوڈ کی تھی اور اس میں یہ بتایا تھا کے کسی ایک نان پٹیشنر کے سپریم کوڑٹ میں میں لگائی ھوئی درخواست کی بھی شنوآئی ھوئی جس میں اسنے عدالت سے یہ درخواست کی تھی کے ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے فیصلے کے تحت اس نان پٹیشنر کو بھی وھی ریلیف یا فائدہ دیا جائے جو پٹیشنرس کو دیا ھے اس پر کچھ نا سمجھنے والوں نے بغیر کچھ سمجھے یہ تنقید شروع کردی کے یہ تو پی ٹی سی ایل کا پلانٹڈ نان پٹیشنر ھے اس نے تو صادق علی کے کیس کو خراب کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا . یہ تنقیدیں مجھیں واٹس ایپس پر موصول ھوئیں . اسکا میں نے جواب دیا . آپ لوگ بھی اسی کو پڑھکر بغور اپنی رائیے دیں . شکریہ طارق 31-3-2018 Attention Attention Attention اسلام و علیکم عزیز پی ٹی سی ایل پیشنر بھائیوں آپ کو تازہ صورت حال سے آگاہ کرناھے اور جو کچھ بھی بتانے جارھا ھوں یہ ساری صورت حال ھمارے پیارے اور مخلص ساتھی شیراز احمد کی زبانی معلوم ھوئی میں اپنا فرض سمج...

Article-51[SCP recent decision of dated 21 December 2017 regarding extending of benefits to all non petitioners while dismissing the appeal of Chairman WAPDA

Image
                        Article-51( 27-3-2018) عنوان: -  [حمید اختر نیازی کیس 1196SCMR1185 میں عدالت عظمی نےیہ قانون اصول بڑی اچھی طرح واضح کردیا ھے کے " کسی سرکاری ملازم  کے حق میں   ، اسکی مقدمہ بازی کی وجہ سے  سروس ٹریونل یا سپریم کوڑٹ کا دیا گیا فیصلہ  جو سرکاری ملازمین  کے  ٹرمز آف سروس سے تعلق رکھتاھو، اسکا فائدہ نہ صرف اس سرکاری ملازم کو ھوگا جس نے مقدمہ بازی کی بلکے ایسے اور تمام سرکاری ملازمین کو بھی ھوگا جو اس مقدمہ بازی کا حصہ نہ بھی ھوں. کیونکے انصاف اور قانون کا اور اچھی گورنینس کا تقاضہ تو یہ ھی ھے کے ایسے قانونی فیصلے کا فائدہ  ان سرکاری ملازمین تک بھی بڑھایا جائے جو اس مقدمہ بازی میں پاڑٹی نہ بھی ھوں  ، بجائے ان کو اس بات پر مجبور  کیا جائے کے وہ سروس ٹریونل یا اور کسی قانونی ادرے سے رجوع کریں . . . . . . . .تو اسی حمید اختر نیازی کیس میں عدالت عظمی کے اس وضح کردہ اصول اور قانون کے کے ریفرنس سے،  ابھی حال ھی میں سپریم کوڑٹ نے 21 دسمبر 2017 ...

Article-50[HSCP verdicts of dated 15th Feb 2018 is ultravires

Image
نو ٹ :- آپ سب پی ٹی سی ایل کے دوستوں   سے التماس ھے میرے اس مندرجہ ذیل آڑٹیکل۵۰ کو بڑے غور سے اور مکمل پڑھیں . بہت اھم   باتیں لکھیں ھیں .   یہ زیادہ طویل نہیں ھے . پڑھنے کے بعد اپنی آرا سے ضرور نوازیں . شکریہ طارق                                                 Article-50( 20-3-2018) سپریم کوڑٹ کا 15 فروری 2018   کو توھین عدالت کیس میں دیا گیا ھوا متنازعہ اور غیر انصاف فیصلہ؟؟؟؟؟؟   اس بات میں کسی کو زرا سا بھی شک نہيں ھونا چاھئیے کے سپریم کوڑٹ کے دو معزز ججز ممبر بینچ کا 15 فروری 2018 کو ، نسیم وھرہ اور صادق علی کی   پی ٹی ای ٹی کی کو توھین عدالت کیسمیں دیا گیا ھوا فیصلہ ultravires ( یہ قانونی اصطلاح ھے )   تھا . یعنی ان معزز دو ججوں کے یہ خارج از اختیار ھی نہیں تھا کے وہ کے وہ پچھلے تین ...