Article-134[Regarding payments pay and pension as per GoP to Raja Riaz]

Attention.        Attention      Attention 

                             Article-134 [ with addition of Note]

عنوان :۔ راجہ ریاض کو PPO ایشو ھونا اور گورمنٹ کے اسکیلز کے مطابق  پنشن کی ادائیگی

عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم 
جیسا کے میں آپلوگوں کو اپنے آڑٹیکل 133 میں بتا چکا ھوں کے سپریم کوڑٹ  6 جولائی 2015 کو اسکی پٹیشن نمبر CP-797/2015 کو اپیل میں تبدیل کرکے اسکو گورمنٹ والی تنخواہ اور پنشن ادا کرنے کا حکم دیا تھا اسکے خلاف انکی رویو پٹیشن بھی 18 اگست 2015 کو خارج کردی گئی تھی ، یہ سب سپریم کوڑٹ ماھانہ رپوڑٹ 2015SCMR1783 میں درج ھے ۔ اسکے مطابق تو پی ٹی سی ایل نے اسکو تنخواھوں کی مد میں تمام بقایا جات اور واجبات ادا کردئیے تھے مگر پی ٹی ای ٹی والے اسکو گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن کے ساتھ اسکی اعلان کردہ میڈیکل الاؤنس ادا نھیں کررھے تھے ۔ اب انھوں نے وہ بھی اسکو ادا کردئیے ھیں۔ 3 دسمبر 2020 کو ڈائریکٹر اکاؤنٹ پنشن لاھور کے اس خط کے مطابق جو میں نے نیچے پیسٹ کیا ھے ، اسکا PPO جسکا نمبر RF-26522  ، سینئر پوسٹ ماسٹر جنرل اسلام آباد کو ایشو کردیا گیا ھے اور راجہ ریاض کو اسکے گھر کے ایڈریس پر مطلع کردیا گیا ۔ مگر راجہ ریاض کی پنشن + میڈیکل الاؤنسس یکم نومبر 2020 سے ماھانہ 111210( ایک لاکھ گیارہ ھزار دوسو دس روپے)  مقرر ھوئیے ھیں جس  میں ماھانہ پنشن 101550 روپے پلس 9660 روپے میڈیکل الاؤنس کے شامل ھیں ۔ یہ بات سمجھ میں نھیں آئی کے یکم نومبر 2020 سے کیوں مقرر ھوئی ھے ۔اصول تو یہ ھے کے پنشن ھمیشہ ریٹائیرمنٹ کی تاریخ سے ھی مقرر کی جاتی اور پنشن جو کیلکولیٹ ھوتی وہ last pay or pays drawn پر ھی ھوتی ھے ۔ چونکے راجہ ریاض کی ریٹائیرمنٹ یکم جولائی 2011 کے کہیں بعد ھوئی تھی تو جو یکم جولائی 2011 سے گورمنٹ اسکیلز جو ریوائزڈ ھوئیے تھے اور اس میں basic pays میں خاطر خواہ اضافہ ھوا تھا ، اسکا بھی فائدہ یقینن راجہ ریاض کی پنشن میں ھوا ھوگا جب ھی تو اسکی  صرف پنشن ایک لاکھ روپے سے اوپر ھے ۔ راجہ ریاض گریڈ 17 سے ریٹئائیڑڈ ھوئیے تھے ۔ جبکے آجکل گریڈ 20 کیا گریڈ 21 تک پی ٹی سی ایل ریٹئیڑڈ آفیسران کی پنشن ایک لاکھ روپے تک بھی نھیں ۔ کیونکے انکو جو تنخواہ ریٹائیرمنٹ تک مل رھی تھی وہ گورمنٹ اسکیل 2001 کے مطابق تھی اور اس میں پی ٹی سی ایل نے یکم جولائی 2005 سے کبھی اضافہ نھیں گورمنٹ کے اسکیل ریوائزڈ ھوتے رھے انکی تنخواھیں بڑھتی رھیں مگر ان بیچارے پی ٹی سی ملازمین کے تنخواھوں کا نہ اسکیلز ریوائیزڈ ھوئیے اور نہ ھی تنخواھوں میں اضافہ ھوا ۔ جسکا اثر انکی پنشن پر بھی پڑا ۔ 
آج پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ٹرانسفڑڈ ملازمین تقریبن 40 سے 45 % کم تنخواہ بنسبت دیگر گورمنٹ ڈیپاڑٹمنٹ کے گورمنٹ ملازمین سے ، کم لے رھے ھیں اور اسطرح ریٹائیڑڈ ملازمین بھی 50 % تک کم پنشن لے رھے ھیں ۔ جبکے سرکاری ریٹائیڑڈ ملازمین پنشن کے ساتھ الگ سے 7 % میڈیکل الاؤنس فریزڈ  ماھانہ لے رھے ھیں جو پی ٹی سی ایل کے ریٹائڑڈ  ملازمین کو نھیں مل رھا ھے جن پر اسی سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے قوانین کا اطلاق ھوتا ھے جو اور تمام سول سرونٹس پر بھی ھوتا ھے ھے بس فرق صرف یہ کے پی ٹی سی ایل میں ایسے کام کرنے والے ملازمین کو سول سرونٹ نھیں کہا جاسکتا ۔ 

 پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے ایسے سرکاری ملازمین اور ریٹائڑڈ  ملازمین کو  یہ ھی گورمنٹ والی تنخواہ ، پنشن اور میڈیکل الاؤنس لازمن سپریم کوڑٹ آف پاکستان کے مروجہ اصولوں جو اسنے حمید اختر نیازی کیس ( 1996SCMR1185) اور انیتا تراب علی کیس (PLD 2013 SC 195)  میں مروج کئیے ھیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آڑٹیکل 4 کے سبکو قانون کے مطابق برابری ، کے تحت لازمن  ضرور 100% دینا ھی پڑیں گے ۔ یہ اس نہ مکر سکتے ھیں اور نہ چھپ  اور نہ زیادہ دیر تک اسکو یہ روک سکتے اور یہ سب کچھ نہ ادا کرنے کے مزید بہانے کرسکتے ھیں ۔ ابھی تو وقت  انکے ساتھ ھے کیونکے انکو چیف جسٹس گلزار صاحب کا آشیر واد  حاصل ھے اور دیگر ایسے ھائی کوڑٹوں کے ججوں  کی وجہ سے جو انکے وکیل  شاھد انور باجوہ ریٹائیڑڈ  جج سندھ ھائی کوڑٹ  کے ھمنوا اور دوست ھیں اور گورمنٹ کی سرد مہری کی وجہ سے۔ لیکن انشاللہ انکا یہ وقت جلد ھی ختم ھوجائیے گا جب دبنگ قسم کے ججز سپریم کوڑٹ اور ھائی کوڑٹوں میں آئیں گے۔کب تک بکرے کی ماں یہ خیر منائیے گی آخر کسی دن تو چھری کے نیچے آئیگی۔  

آخر میں  ان وکیل دوست کا بیحد مشکور ھوں جنھو ں نےمجھے یہ راجہ ریاض والا PPO ریفرنس لیٹر بھیجا تاکے آپ لوگوں سے شئیر کروں ۔ بقول انکے انھوں راجہ ریاض کے عدالتی فیصلے ، اسکی پنشن اور تنخواہ کے کیلکولیشن  کے تمام ڈکومنٹس سپریم کوڑٹ سے حاصل کئیے ھیں کیونکے یہ سب انکو راجہ ریاض نے دینے سے نہ صرف صاف انکار کیا بلکے سپریم کوڑ ٹ کو بھی درخواست دی تھی کے یہ سب انکو نہ دیا جائے ۔ حالانکے وہ وکیل صاحب راجہ ریاض کے  بہت قریبی دوست بھی تھے.انسے اسکے بارے میں بہت منہ ماری بھی ھوئی کے وہ کیوں انسے یہ سب کچھ مانگ رھا ۔  اور ان وکیل صاحب نے کہیں سے میرا ای میل ایڈریس حاصل کرکے مجھے یہ بھیجا۔ راجہ ریاض صاحب یہ سب کچھ اسلئیے کرررھا تھا کے کوئی اور اسکے اس کیس  کے ریفرنس سے فائیدہ نہ اٹھائیے یعنی اورں کو وہ کچھ نہ ملے سکے جو اسکو  اسکی کاوش کی وجہ مل چکا ھے ۔ شائید وہ اس بات سے بے خبر تھاکے ایسا نھیں ھوسکتا ۔ عدالت عظمی کا کسی کے حق میں آنے والے فیصلے سب ایسوں کے حق میں بھی ھوتے ھیں چاھے انھوں نے مقدمہ کیا کیا ھو یہ نا ھو ۔ ایسے فیصلے تو پبلک پراپڑٹی  ھوتے ھیں ۔ اور اسی کی ریفرنسس کی بنا پر لوگ اس سے عدالتوں میں فائیدہ اٹھاتے ھیں ۔ 

ابھی مجھے اور دیگر ڈکومنٹس بھی مجھے ای میل کئیے ھیں  جو مجھے ابھی تک نہیں ملے۔ انکو میں نے مطلع کردیا ھے وہ دوبارہ پوسٹ کے زریعے بھجوارھےھیں  ، جیسے ھی مجھے ملیں گے میں انکو بھی آپ سب لوگوں کی آگاھی کے لئیے ضرور شئیر کرونگا اپنے کمنٹس کے ساتھ ۔ انشاللہ
 و السلام
محمد طارق اظہر
راولپنڈی
26 December 2020

نوٹ:- میں نے میں نے محمد ریاض ( جسکو راجہ ریاض  بھی کہا جاتا ھے ) اسکے PPO کے ساتھ گورمنٹ کے مطابق کلئیر کاپی پنشن  کیلکولیشن شیٹ دوبارا پیسٹ کردی ھے ۔ اس میں کیلکولیشن شیٹ میں اسکو ملنے والی Leave Encashment کی اماؤنٹ جو یکم جولائی 2012 سے 365 دن کی گئی ھے ، وہ بھی کیلکولیٹ کی گئی ھے ، اسکو دینے والی اسوقت گورمنٹ کے 2011 والے نئیے اسکیلز کے مطابق  ۔راجہ ریاض جب ریٹائیڑڈ ھوا تو گریڈ 17 کے Maximum پر تھا اور اسکو 2001 کے گورمنٹ اسکیلز کے مطابق  15510 روپے ماھانہ تنخواہ مل رھی تھی۔ اس اسکیل 2001 کے مطابق جو پی ٹی سی ایل میں یکم دسمبر 2001 رائج تھے اور اس میں کبھی بھی دوبارہ گورمنٹ کے ریوائیزڈ اسکیلز  کے مطابق  تبدیلی نھیں لائی گئی ۔ 
راجہ ریاض کی ریٹائیرمنٹ تک , 2005, 2007, 2008 اور 2011 تک کے گورمنٹ سکیل ریوائیزڈ ھو چکے تھے۔ تو 2011 کے روائزڈ گورمنٹ اسکیل کے مطابق اسکی Maximum Stage پر تنخواہ 40000 روپے بن رھی تھی اس میں 20% شامل کرکے اسکو 12 سے ضرب دے کر اسکی Leave Encashment نکالی گئی ھے ۔ اگر وہ یکم جولائی 2012 سے پہلے ریٹائیڑڈ ھوا ھوتا تو پھر اسکو 6 سے ضرب دی جاتی ۔ اسکی net pension  اور میڈیکل الاؤنس  2011 کے ھی گورمنٹ ریوائیزڈ پے اسکیلز کے مطابق دئیے گئیے ھیں ۔ اب ایسا ھی 100%  حق بھی ایسے ھی کام کرنے والے پی ٹی سی ایل کے حاضر ملازمین اور ان ریٹائیڑڈ ملازمین کا لازمن بنتا ھے جو یکم جولائی 2005 کے بعد ریٹائیڑڈ ھوئیے ھوں۔ 
واسلام 
طارق
28-12-2020






Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]