Detail judgement of dated 27th October -17 of Raja Riaz case
"سپریم کوڑٹ کا راجہ ریاض کی توھین عدالت درخواست کا27 اکتوبر کا تفصیلی فیصلہ!!!"
یہ فیصلہ مجھے ابھی شب ۲ بجے بتاریخ ۲۹اکتوبر ، میرے پی ٹی سی ایل کے دوست رسول خان صاحب کی طرف سے جو اسوقت اسٹریلیا میں ھیں ، massager پر موصول ھوا، راجہ ریاض کیس کے سپریم کوڑٹ کے 27 Iکتوبر کے کوڑٹ روم میں ںسنائے ھوئے فیصلے کی یہ کاپی موصول ھوئی ھے. اس فیصلے میں پہلے تو عدالت نے یہ بات صاف صاف لکھدی ھے کے ھمیں پی ٹی سی ایل کے وکیل نے یہ یقین دھانی کرائی ھے کے پی ٹی ٹ سی ایل راجہ ریاض کو گورنمنٹ والی تنخواہ پینشن ، incentive pay کے ساتھ ادا کردیں گے تواس یقین دھانی پر انکو دو ھفتے کے اندر اندر جب سے ان کو یہ آڈر کی کاپی موصول ھو راجہ ریاض کو تمام ادائیگی کا حکم دیتے ھیں . اور جو رقم عدالت کو پہلے ھی راجہ ریاض کو دینے کے لئے پی ٹی سی ایل نے جمع کرائی . وہ راجہ ریاض و ادا کردی جائے اور پی ٹی سی ایل اسکو راجہ ریاض کی رقم جو اسکو دیجانی ھے اسکو adjust کردے .
سب سے اھم بات جو مجھے اس فیصلے میں نظر آئی کے عدالت کا یہ لکھنا " اور اس طرح کے جو توھین عدالت کے کیس لگے ھیں ،جس کا راجہ ریاض کے توھین عدالت کے فیصلے ساتھ لنک کیا گیا ھے اسکے متعلق عدالت کا یہ لکھنا کے " کے اوپر بیان کئے گئے ھوئے پی ٹی سی ایل کے سٹیٹمنٹ [یعنی پی ٹی سی ایل نے کیاس بات پر رضامندی جو اس نےوالینٹری طور پر دی ھے کے وہ راجہ ریاض کو کورنمنٹ والی iتنخواہ ، پنشن incentive pay سمیت دے گی ] کے بعد ھم یہ ضروری نھیں سمجھتے کے جو کریمنل اپیل نمبر 13/2017 اور متفرق اپیل نمبر 185/2017 اور کریمنل اپیل 63/2017 پر کوئی الگ فیصلہ دیں اسلئے یہ تمام اپییلں ڈسپوزڈ کی جاتی ھیں". اور پھر کریمنل اپیل 631/2017 [ جو 714 ریگولر ملازمین نے سردار لیف کھوسہ کے وساطت سے داخل کی تھیں جو عدالت نے راجہ ریاض کی اپیل کے ساتھ کلب گرلیں تھیں] اسکو ڈسمس کردیا اور یہ لکھ دیا کے اس ڈسمس کرنے کو منفی یعنی adverse نا تعبیر نہ کیا جائے اسکی پہلے وضاحت کرتے ھوئے لکھا کے جب پی ٹی سی ایل نے راجہ ریاض کے ساتھ مسعلے او settle کردیا تو ایسی اپیلوں کی اب ضرورت نہيں اس لئے ان 714 اپیلوں او ڈسمس کیا جاتا ھے لیکن یہ اس ڈسمس کرنے کو منفی یعنی adverse نہ سمجھا جائے.
تو یہ اس بات کا بین ثبوت ھے کے جب پی ٹی سی ایل اپنے وعدے کے مطابق ، جو اسنےعدالت کو دیا ھے راجہ ریاض کو یہ گورنمنٹ والے تمام واجبات دینے کی پابند ھے کا تو وہ ایسے سب لوگوں کو لامحالہ دینے کی پابند ھے جنھوں نے کیس کیا ھو یا نا بھی . مطلب یہ ھوا عدالت نے ایک تیر سے ھزاروں کا شکار کرلئے . اس فیصلے میں میڈیکل الاؤنس کا کہیں زکر نھیں آیا . مجھے نہیں لگتا کے یہ میڈیکل الآؤنس دئیے جائیں گے. اب دیکھیں کے پندرہ دن اے اندر ندر راجہ ریاض اور ایسے سبکو پیمنٹ ھوتی ھے یا نہیں جن سبکے لئے یہ حکم عدالت عظمی نے اپنے زو معنی الفاظ میں دیا ھے.
واسلام
محمد طارق اظہر
شب تین بجکر بیس منٹ
تاریخ ۲۹ اکتوبر ۱۷
Comments