:Photo & PDF copies Trust deed of dated 2-4-1994


محترم جناب آصف محمود ایڈوکیٹ صاحب 
اسلام و علیکم 
 میں آپکا تھوڑا قیمتی وقت لے کر آپ کی توجہ ایک اھم پوائنٹ کی طرف متوجہ کرانا چاھتا ھوں امید ھے آپ بھی اس پر  غور کریں گے . وہ ھے ٹرسٹ ڈیڈ ، جو حکومت نے پی ٹی سی کے بڑے چھ افسران سے پنشن ٹرسٹ فنڈ  پی ٹی سی میں قائم کرکے 2 اپریل 1994 کو , انکو ٹرسٹیز بنا کر کیا تھا [ میں اس ٹرسٹ ڈیڈ کی فوٹو کاپیز اور پی ڈی ایف کاپیز جو تین صفحات ، 100 روپے کے اسٹامپ پیپرز ، اٹیچ کررھا ھوں] . دراصل یہ ٹرسٹ ڈیڈ  ، پی ٹی سی سے حکومت نے اسلئے کیا کے اسکے وہ ریٹائڑڈ ملازمین جو ٹی اینڈ ٹی میں ریٹائر ھوکر پہلے ھی سے پنشن لے رھے تھے، کوئی کبھی ریٹائر ھوا تھا اور کوئی کبھی ، انکو پنشن  اور انکو بھی پنشن  دی جائے جو آئندہ پی ٹی سی سے ریٹائر ھونگے ، جو پی ٹی سی میں دسمبر 1991 میں پی ٹی سی ایکٹ 1991  کے تحت انھی سروس کے ٹرمز اینڈ کنڈیشنس پر ٹرانسفر کردئیے گئے تھے جو انکے سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے تحت  ٹی اینڈ ٹی میں تھے جس کے اندر کسی قسم کی منفی تبدیلی ،  جن سے انکو نقصان پہنچے  ، نہیں کی جاسکتی  اور یہ سب پی ٹی سی میں انھی قوانین کے تحت کام کررھے تھے ، جو ٹی اینڈ ٹی میں تھے ، پی ٹی سی نے اپنے کوئی بھی قوانین نھیں بنائے تھے اور وھی قوانین adopt کئے تھے جو ٹی اینڈ ٹی میں انکے تھے . اس ٹرسٹ ڈیڈ میں انکو پنشن ادا کرنے کے اصول وضح کردئے گئے تھے ، ٹرسٹیز کو کو کن اصولوں اور قوانین کے تحت اور فیڈرل حکومت کے پنشن رولز کو fallow  کرتے ھوئے انکواور انکے فیملی ممبر ز کو پنشن بینیفٹس دینے ھیں , ان فیملی کے ممبر کو جسکی تعریف قوانین میں موجود ھے. اسی پنشن دینے کے اصولوں کے تحت یہ بات بھی  ٹرسٹ ڈیڈ میں لکھی تھی کے کسی ملازمین کو ریٹائر ھونے کے بعد کم از کم  پنشن دینے کی مدت اسکی  دس سال کوالیفائیڈ سروس یا اس سے زیادہ ھے [ یہ ٹرسٹ ڈیڈ کے آخری صفحے پر دستخطوں سے پہلے لکھا  گیا ھے ] یعنی کوئی سرکاری ملازم اگر دس سال کوالیفائیڈ سروس کرنے پر کی بھی وجہ سے ریٹآئر کردیا جاتا ھے، تو پنشن لینا اسکا  حق بن جاتا ھے[ یہ قانون حکومت پاکستان  کے سول سروس ریگولیشنس گی کلاز CSR-474-AA کے تحت کم از کم دس سال کوالیفائیڈ سروس ھے جو ان پی ٹی سی ایل والوں نے غیر قانونی طور پر اپنے فائدے کے لئے بیس سال کردی تھی].  تو پی ٹی سی ٹرسٹیز کو انھیں اصولوں کے ساتھ پنشن دینے تھی اور وہ باقاعدہ دے رھے تھے .جب پی ٹی ( ری آرگنائزیشن ) -1996 کے تحت پی ٹی سی پانچ حصوں میں تقسیم ھوگئی تو حکومت نے ان میں ایک حصہ پاکستان ٹیلی کمینوکیشن ایمپلائی ٹرسٹ (PTET) اسی ایکٹ 1996 کی کلاز 44 اے تحت دے دیا اور اسکو  ٹرسٹ پنشن فنڈ دینے کے بعد وھی اصول اور اختیارات تقویض کردئے گۓ جن سے  پی ٹی سی ٹرسٹیز انکا معاہدہ  اس 2 اپریل 1994 کو ٹرسٹ ڈیڈ کے تحت ھوا تھا جسکا زکر اوپر کرچکا ھوں.  PTET کے بوڑڈ آف ٹرسٹی کو اسی ایکٹ 1996کی کلاز   46 کے تحت اس بات کا پابند کردیا گیا کے وہ ھر ایک ٹرانسفڑڈ پی ٹی سی  سے پی ٹی سی ایل میں کو اسکی entitlement کے مطابق ھی پنشن دیں اور دوسرے ان entiteled   ریٹائڑڈ ملازمین کی اسی ایکٹ  1996 کی گلاز 2 کی سبسیکشن کلاز (t) میں تعریف کرکے واضح کردیا گیا کے کے کسکو یہ پنشن دی جانی ھیں .جو ملازمین PTCL میں یکم جنوری 1996 کے بعد بھرتی ھوئے وہ کمپنی کے ملازم کہلائے گئے ، انکو ریٹائرمنٹ اے بعد یہ ٹرسٹ پنشن دکنے کا اختیار نہیں رکھتا تھا . یہ ٹرسٹ یعنی PTET صرف اپنے بوڑڈ آف ٹرسٹی کے احکامات کے تحت ھی کام کرنے کا پابند ھے ناکے PTCL کے بوڑڈ کے انڈر . آسکے بورڈ آف ٹرسٹی انھی اصولوں اور اختیارات کے تحت کام کرنے کے مجاز ھیں جو اس ٹرسٹ ڈیڈ کا حصہ ھیں اور جو اسی ایکٹ 1996 کی کلاز 45 کی سب کلاز 1 کے تحت انکو  پنشن ٹرسٹ فنڈ دینے کے ساتھ تقویض کردئے گئۓ. مگر ان   پی ٹی ای ٹی کے بوڑڈ آف ٹرسٹی نے نے پی ٹی سی ایل بوڑڈ کے احکامات مان کر دس سال سے زیادہ او بیس سال سے کم ، کوالیفائیڈ سروس رکھنے والے ,  وی ایس ایس 2008 آپٹ کرکے ریٹائیر ھونے ھونے والوں پنشن نہ دے کر ،  جنکا انکو قانونی اختیار نہیں تھا ،  میری نظر میں ایک بہت بڑی مجرمانہ حرکت کی ھے کیونکے انکے اس عمل کی وجہ سے آج ایسے پنشن کے حقدار بہت کسمپرسی کی زندگی گزار رھے ھیں ، کتنی ایسی بیوائیں ھیں جنکے مرحوم شوھر  دس سال سے زیادہ یہاں تک انیس انیس سال سے زیا بھی زیادہ سروس کا ریکاڑڈ رکھتے ھوئے بھی ، پنشن نہ لے سکے اور اسکی وجہ سے انکی بیوائوں کو بھی انکی قانونی پنشن نہ مل سکی .کتنا بڑاظلم کیا ھے ان پی ٹی ای ٹی کے بوڑڈ آف ٹرسٹی نے 2008 سے . اس سے پہلے یہ تو صحیح کام قانون کے مطابق کررھے تھے اور انھوں نے 1998 کے وی ایس ایس میں دس سال تو کجا جسکی کوالیفائیڈ سروس  نو سال چھ ماہ بھی تھی انکو بھی پنشن دی کیونکے سول سروس ریگولیشنس کی شق 423 کی سب شق 1 کے تحت اگر ریٹارمنٹ کے وقت کم از کم پنشن دینے کی مدت میں 6 ماہ کی کمی ھو تو وہ خود بخود condone ھوجاتی ھے .مگر 2008 میں ان کمبختوں نے ان تک کو نہیں دی جسکی یہ سروس انیس سال سے بھی زیادہ تھی مگر بیس سال سے کم .یہ انھوں نے پی ٹی سی ایل کے لوگوں سے خوب پیسہ کھا کر ایسا کیا ھے مجھے تو ایسا لگتا ھے .
تو آصف صاحب میری آپ سے  مؤدبانہ  درخواست ھے اگر یہ باتیں محترم جج صاحب کو گوش گزار نہں  کی گئیں تو آپ پلیز 4 اکتوبر کو وھاں ضرور جاکر ضرور کردیں تاکے انکو , انلوگوں کی حقیقی  اصلیت کا پتہ چل سکے . شکریہ
واسلام 
محمد طارق آظہر
01-10-2017
--
Sent from Rawalpindi Pakistan via iPad

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]