Great News. IHC dismissed PTCL & PTET appeals filed under Section 12(2) of CPC

خوشخبری
وی ایس ایس لے کر ریٹاٸیر ھونے والوں کے لٸے آج ۲۲ جنوری ۲۰۱۸ کو توقیر صاحب کی بھیجی ھوئی یہ بہت بڑی خبر اور خوشخبری ایسے تمام پی ٹی سی ایل کے دوستوں کو بیحد مبارکباد ھو

" الحمدللہ رب العالمین!
آج اسلام آباد ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے پی۔ٹی۔سی۔ایل اور پی۔ٹی۔ای۔ٹی کی جانب سے سی۔پی۔سی 12(2) کے تحت وی۔ایس۔ایس پنشنرز کے خلاف دائر کردہ درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
اللہ تیرا شکر
دعا گو!
محمد توقیر
"(22-01-2018)

آج جو یہ IHC نے PTET اور PTCL کی CPC کی کلاز (2)12 کے تحت ڈالی ھوئی اپیل خارج کردی ۔بھت سے میرے دوست یہ معلوم کرتے ھیں کے کیا اس پر یہ PTCL والے عمل درآمد کریں گے یہ نھیں ۔اس میں عمل درامد کی کوئی بات نھیں ۔اس میں PTCL کی طرف سے الزام لگایا گیا تھا کے جنھوں نے vss لیا ھے وہ کمپنی کے ملازم ہوگئے تھے اور وہ ھائی کورٹ میں اپنے grivences کرنے کا حق نھیں رکھتے تھے اور انہوں نے فراڈ سے یہ بات ھائی کورٹ چھپائی اور کورٹ سے اپنے حق میں فیصلے کرایے ۔ھائی کورٹ نے انکا یہ الزام اج خارج کردیا۔جس سے یہ بات کلئیر ھوگئی کے vss لے کر ریٹایرڈ ھونے والے بھی سرکاری ملازم کے زمرے میں آتے ھیں۔اور وہ بھی گورنمنٹ تنخواہیں اور پنشن کے اسی طرح حقدار "ھیں" جس طرح نارمل ریٹائڑڈ ھو ئیے
مجھے اس فیصلے پر کوئی بھی حیرانی نہیں ھوئی کیونکے یہ ھی ھونا تھا . میں نے تو اس بات کی prediction اپنے آڑٹیکل 42 میں پہلے ھی کردی تھی جو صرف میں نے وی ایس ایس میں ریٹائر ھونے والوں کے لئے لکھا تھا، [ یہ آڑٹیکل کافی طویل تھا. اب بھی میری بلاگ سائیٹ پر موجود ھے . افسوس کی بات یہ ھے میرے ان طویل آڑٹیکلز کو لوگ کم ھی پڑھتےھیں ] جو اس وقت 2017-05-17 سپریم کوڑٹ کے اے فصلے کی وجہ سے بہت مایوس اور پریشان ھوگئے تھے جس میں سپریم کوڑٹ نے پی ٹی سی ایل اور پی ٹی ای ٹی کو یہ کہا تھا کے اگر وہ یہ سمجھتے ھیں کے ان وی ایس ایس لے کر ریٹائر ھونے والوں نے فراڈ کیاھے تو وہ انکے خلاف متعلقہ ھائی کوڑٹوں میں CPC کی کلاز (2)12 کے تحت کیسز کردیں . کیونکے انکے وکیل خالد انور یہ واویلا مچارھے تھے کے جن لوگوں نے وی ایس ایس لے کر بڑی رقم لے کر ریٹائیرمنٹ لی ھے وہ کمپنی کے ملازم بن گئے ھیں اور انکے اسوجہ سے سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس گورنمنٹ والے ختم ھوگئے ھیں اور انکو کوئی حق نہں کے ھائی کوڑٹوں میں فراڈ سے جھوٹ بول کر کیس کریں اور مراعات حاصل کریں کیونکے یہ وی ایس ایس لے کر ریٹائر ھونے ک جہ سے آئین کے آڑٹیکل 199 کے تحت کیس کرنے کا حق کھو چکے ھیں . انھوں نے فراڈ سے کیس کئے اور ھائی کوڑٹوں سے مراعات بھی حاصل کیں . اس پر میں نے یہ بات اپنے آڑٹیکل 42 میں لکھی تھی کے " یہ نا ممکن ھے کیونکے مسعود بھٹی کیس میں 2012SCMR152 سپریم کوڑٹ یہ واضح کر چکی ھے کے ان ٹرانسفڑڈ ملازمین جو یکم جنوری 1996 کو پی ٹی سی سے ٹرانسفر ھوکر پی ٹ سی ایل میں آگئے اور پی ٹی سی ایل کے ملازم بن گئے ان پر حکومت پاکستان کے صرف statutory rules ھی استعمال ھونگے اور پی ٹی سی ایل کو بلکے حکومت کو بھی اس بات کا بالکل اختیار نھیں یا پاور ھے کے انکے گورنمنٹ سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس کو تبدیل کریں جن سے ان ٹرانسفڑڈ ملازمین کو نقصان پہنچے .ایسے تمام ملازمین ھائی کوڑٹس میں آئین پاکستان کی کلاز 199 کے تحت اپنے greviences یا اگر یہ لوگ ( یعنی پی ٹی سی ایل یا پی ٹی ای ٹی ) سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں دی گئیں (یعی کلاز ۳ سے کلاز ۲۲ تک) کسی سروس ٹرمز اینڈ کنڈیشنس کی خلاف ورزی ( violation) کریں یہ رجوع کرسکتے ھیں{نوٹ:- یہ آخری بات سپریم کوڑٹ نے انکی مسعود بھٹی کے فیصلے کے خلاف انکی اپیل خارج کرتےھوئے اپنے2016-03-16 کے تفصیلی فیصلے میں لکھی ھے. آپ لوگ چاہیں تو ملاحظہ کرسکتے ھیں}
واسلام
محمد طارق اظہر
۲۲-۱-۲۰۱۸

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]