VSS Non Pensioner Case update in IHC
Today (20-6-2019) Case in IHC update report
WP-2114/2016
Ghulam Sarwar and Others
Vs
Federation of Pakistan & others
آج اس کیس کی ایک بار پھر ھئیرنگ ھوئی ۔ یہ کیس ۲۸ فروری ۲۰۱۸ سے محفوظ تھا۔ اور اسکی آج دوبارہ بھی ھئیرنگ مکمل ھوگئی ہے ۔ محترم جج جسٹس میاں گل اورنگزیب نے اسی طرح کے اور کیسوں کے ساتھ کلب کئیے ھوئیے اور تمام کیسس کی بھی ھئیرنگ مکمل کرلی ۔ اب محترم جج صاحب نے ان کیسوں پر فیصلہ سنانا ہے اور اب کب وہ سناتے اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ میری اس کیس کے وکیل جناب آصف صاحب کے اسسٹنٹ وکیل جناب جمیل حسین قریشی صاحب سے تفصیلن بات ھوئی ہے جو آج اس کیس کی ھئیرنگ کے لئیے کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔ مجھے کچھ لوگوں نے بتایا تھا کے اس کیس کا کوئی بھی پٹیشنروں کی طرف سے وکیل پیش نہیں ھوا ۔ جو غلط فہمی پر مشتمل تھا ۔ ھاں انکے وکیل جناب آصف محمود صاحب اپنی دیگر اھم قانونی مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکے تھے لیکن انکے اسسٹنٹ جناب جمیل حسن قریشی صاحب ایڈوکیٹ حاضر ھوگئیے تھے ۔ اب انسے سے میری ابھی تفصیلن بات ھوئی ھے اور انھوں نے یہ بتایا اب محترم جج صاحب ان تمام کیسس کا میرٹ پر فیصلہ کریں گے انشاللہ اور جو یہ لوگوں کا اندیشہ ہے وہ پی ٹی سی ایک کی طرفداری کررھے ہیں وہ صحیح نہیں ھے۔ پی ٹی سی ایل نے انکو ۱۵ فروری ۲۰۱۸ کو سپریم کوڑٹ کے فیصلے کا ریفرنس اپنے orgumentes ضرورپیش کیا مگر یہ ضروری نہیں کے جج صاحب اسکو اپنی ججمنٹ میں لیں ۔
آپ سب کی اطلاع کے لئیے کے یہ ۱۵ فروری ۲۰۱۸کا فیصلہ سپریم کوڑٹ کے دو رکنی بینچ کے ممبران جناب جج جسٹس گلزار صاحب اور جانب جسٹس قاضی فائیز عیسی نے دیا تھا جس میں وی ایس ایس آپٹیز کے سوا دیگر نارمل ریٹائیریز پی ٹی سی ایل پنشنرس پٹیشنرس کو گورنمنٹ پنشن انکریز، انکے وکیل شاھد انور باجواہ کے کہنے پر دیا گیا تھا ۔ یہ فیصلہ دو ججوں نے کیا تھا ، جبکے چھ ججز نے یعنی تین نے اپیل کیس میں اور تین نے رویو کیس یہ حکم دے چکے تھے کے تمام ان ریٹائیڑڈ ٹرانسفڑڈ ملازمین کو پنشن دی جائیے ۔( اب چاھے وہ کیسے بھی ریٹائیڑڈ ھوئیے ھوں) ۔ تو یہ ۱۵ فروری ۲۰۱۸ کا دو ججوں کا فیصلہ ناقابل عمل ہیے۔ جبکے یہ تمام کیسس تو یہ تھے کے جنکو وی ایس ایس دے کر پنشن سے بلکل محروم کیا گیا وہ تو گورنمنٹ کے پنشن قوانین کے مطابق پنشن کے حقدار تھے کیونکے انکی کوالیفائیڈ سروس تو دس سال یا اس سے زیادہ تھی اور پی ٹی سی ایل کو یہ اختیار یہ نہیں تھا کے وہ اس گورنمنٹ کے قانون کے بجائیے اپنے بنائیے ھوئیے قانون کے مطابق بیس سال کردے اور تقریبن بیس ھزار سے زیادہ ایسے حقدار پی ٹی سی ایل کے ملازمین جو وی ایس ایس آپٹ کر کے ریٹائیڑڈ ھوئیے ، انکو پنشن نہ دے کر انکے قانونی حق سے زبردستی محروم کردیا۔ ظلم کی انتہا کردی گئی اور انکو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مجھے امید نہیں کے معزز جج جناب میاں گل اورنگزیب صاحب اس ۱۵ فروری ۲۰۱۸ کے سپریم کوڑٹ کے اس ناقابل عمل ultra viries فیصلے کو قابل غور فرمائیں گے ۔ وکیل صاحب نے مجھے یہ یقین دلایا کے فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر ہی آئیے گا۔
میں نے اوپر یہ سب کچھ اسلئیے لکھا ھے کے آج لوگ اس فیصلے کے دوبارہ محفوظ ھونے اور اس کے مطابق طرح طرح کی افواہوں سے بہت پریشان ھو گئیے تھے۔ ان سے گزارش ھے کوئی وہم وغیرہ نہ کریں اور نہ پریشان ھوں ۔ بلکے بس دعا کریں کے اسکا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر اب جلد از جلد ھائی کوڑٹ کی چھٹیوں سے پہلے ہی آجائیے آمین!
واسلام
محمد طارق اظہر
۲۰جون ۲۰۱۹
وقت ۳:۳۰
Comments