Special Article - 2[ PTET monopoly]
Most Important
:اسپیشل آڑٹیکل -۲:
عزیز پی ٹی سی ایل ساتھیو
اسلام وعلیکم
آپ کو یاد ھوگا کے میں نے 2017-11-09 میں نے سرور خان صاحب پی ٹی سی ایل پنشنر کو پی ٹی ای ٹی کے ڈبٹی ڈائریکٹر ایچ آر کیطرف سے بتاریخ 2017-11-03 بھیجا ھوئے خط کی کاپی اپلوڈ کی تھی جس میں یہ لکھا تھا وہ مجاز آفیسر جنرل منیجر پی ٹی ای ٹی کے آفس بتاریخ 2017-11-13 صبح دس بحے انکے آفس آکر ملیں . یہ مجاز آفیسر ، اسلام آباد ھائی کوڑٹ کے اس حکم کے مطابق نامزد ھوئے تھے جو اس نے 2017-10-23 کو توھین عدالت کو جو اسنے توھین عدالت کے کیس نمبر Crl.Org 7/2012 in Writ Petition148/2011 میں دیا تھا .یاد رھے یہ توھین عدالت کا کیس 2012 محمد عارف صاحب( ریٹائڑڈ ڈی جی پی ٹی سی ایل ) انکی اور ساتھ ۳۳ اور ایسے پی ٹی سی ایل پنشنرس کی رٹ پٹیشن نمبر 148/2011 اسلام آباد کے ۲۱ دسمبر ۲۰۱۱ فیصلے کے مابق عمل نہ کرنے پر کیا تھا . میں نے اس سلسلے میں رومن مندرجہ ذیل رومن انگلش میں لکھے ھوئے اپن نوٹ میں یہ لکھا تھا انکوbargaining کے لئے بلایا جارھا ھے ( پی ٹی ای ٹی ایسےتمام پٹیشنروں کو ایسے ھی لیٹرز بھیجےتھے) جو اس کیس یعنی رٹ پٹیشن 148/2011 میں پاڑٹی تھے . میں نے لکھا تھا کے جب عالی عدلیہ یعنی سپریم کوڑٹ نے ایک ایس ھی توھین عدالت کے کیس میں راجہ ریاض کے کیس میں راجہ ریاض کو تنخواہ ، او پنشن گورنمنٹ والی اور incentive pay پی ٹی سی ایل والی دو ھفتے میں دینے کا اور دوسرے ایسے ھی توھین عدالت کے کیس میں یعنی صادق علی اور نسیم وہرہ کے توھین عدالتوں کے کیسس میں ان 1183 پٹیشنرس پنشنرس کی گورنمنٹ والی پنشن انکريز کی پنشن 4 ھفتے میں ڈپٹی رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم دیا ، تو پھر ایسے ھائی کوڑٹ کے ان احکامات کے بجائے سپریم کوڑٹ کے ان احکامات پر عمل کرنے کی ضرورت تھی ، سپریم کوڑٹ کے حمید اختر نیازی کیس یعنی 1996SCMR1185 کی روشنی میں .
میں نے ان سبکو یہ منع کیا تھاکے وہ کوئی بھی خبردار
خبردار ان سے کوئی بھی ایسی بارگینگ نہ کریں بلکے سپریم کوڑٹ نے جسطرح کا حکم راجہ ریاض کے لئے دیا تھا اسی کےمطابق پیمنٹ لیں . مگر پی ٹی ای ٹی ان بیچاروں بجائے پنشن بڑھاتے اسکے بقایا جات دیتے الٹی نہ صرف پنشن کم کردی بلکے لاکھوں روپے کی ریکوری نکال دی ان ظالموں نیں اور جنرل منیجر پی ٹی ای ٹی نے سیدھے منہ بات بھی نہ سنی اور سبکو ذلیل بھی کیا . مجھے یہ بات آج میرے دوست شاہ عالم ، جو رٹ پٹیشن 148/2011 میں پٹیشنر ھيں ، انھوں نے بتائی اور یہ بتایا کے ھر ایک پٹیشنر کو ایسا ھی لیٹر آیا تھا اور اس دن یعنی 2017-11-13 کو کوئی تیرہ لوگ آۓتھے . انھوں نے بتایا کے خوش میر خان صاحب جسکی پھلے پنشن 71000 روپے ماہانہ تھی وہ کم کرکے 48000 روپے کردی اور اسکی اٹھارہ لاکھ کی ریکوری نکال دی .غرض یہ جو لوگ 2006 سے 2009 تک ریٹائرھوئے انکی بہت ھی ریکوری کردی اور پنشن بھی کم . رسول خان صاحب( جو جو گریڈ 20 کے ریٹائڑڈ آفیسر ھیں ) جو اس کیس میں پٹیشنر بھی ھیں انھوں نے مجھے یہ ابھی ابھی میسنجر پر میسج دیا .آپ لوگ بھی پڑھلیں.
"He has appeared and PTET has given recovery shit or Rs 14 lacs and reduced his pension from Rs-64000/-to Rs-48000/-.where as gov officers retired in BPS-20 are getting around Rs- 120000/-per month.Feel the difference ."
اب ان پی ٹی ای ٹی والوں کو کیا کہوں بس منہ سے انکے لئے سخت بدعا نکلتی ھے .میں نے اپنے آڑٹیکل 46 انکےمتعلق کیا لکھاتھا اور کیا ثابت کیا تھا . میں سمجھ گیا کے انھوں نے جو ریکوری کی وہ incentive pay کی مد میں کی ھےجو ان پنشنرس کو انکی ریٹائرمنٹ کے وقت تک دی جارھی تھی اور پنشن کی میں کمی بھی ، اسی incentive pay کو کیلکولیشن سے ختم کرنے کی وجہ سے کی کیونکے اس کو ختم کرنے پر gross pension کم ھوگئی اور اس کے کم ھونے سے net pension بھی ، اسی دن سے کم ھوگئی جس دن سے یہ لوگ ریٹائر ھوئے اور جو اسوجہ سے زیادہ پنشن انکو ابتک مل رھی تھی اس میں بھی کمی ھوگیئ . اسی کی ریکوری بھی پی ٹی ای ٹی والوں نے کرکے انکی ریٹائرمنٹ کے گورنمنٹ والی تنخواہ پر جو انکی بحساب گریڈ اورسٹیج ھونی چاھئے تھی اس پر کرکے انکی gross pension اور net pension بنائی اور اس پر گورنمنٹ والے انکریزز دئے اور اس میں سےاپنے دئے ھوئے 8% انکریز نکال لئے ، مگر پھر بھی انکی گورنمنٹ والی پنشن کم ھوگئی . اب یہ معلوم نھیں کے انھوں نے وھی incentive pay کو with draw کیا جو انھوں نے نے نیو پیکج -2008 میں یکم جولائی 2008 سے لگائی تھیں یا وہ ھی جو ایک یکم جولائی 1994 سے لگی تھی پی ٹی سی میں ، اور دوسری یکم جولائی 2005 سے پی ٹی سی ایل کی نجکاری سے پہلے لگی تھی جو دونوں یکم جولائی 2008 سے پہلے ختم ھوگئی تھیں . سوال اب یہ پیدا ھورھا ھے کے انھوں نے یہ incentive pay کیوں withdraw کی ایک تو قانونن وہ کوئی بھی ایسا اقدام نہیں کرسکتے جس سے پنشن کم ھوجائے کیونکے قانون ھے جب ایک دفع پنشن سیکشن کرنے والی مجازاتھاڑٹی سیکشن کردے ، نہ تو وہ ختم کی جاسکتی ھے اور نہ ھی کم ، چاھے کیسی بھی سیکشن کرتے وقت غلطی ھوگئ ھو اور وہ زیادہ سیکشن ھوگئ ھو[ اگر ایک خاص مدت تک اس غلطی کاازالہ نہ کیا جاسکے] کم صرف اس صورت میں کی جاتی ھےکے جسکو پنشن مل رھی ھو وہ convict نہ ھوجائے ، اور کسی صورت میں کم نہیں ھوسکتی [ اس سلسلے میں بہت طویل آڑٹیکل لکھ چکا ھوں ] . جب ھی تو AGPR نے راجہ ریاض کی پنشن کیلکولیشن میں 20% incentive pay گونمنٹ کی تنخواہ کے مطابق ، اسکی گریڈ 17 میں لینے والی گونمنٹ کی تنخواہ میں لگائی جسکو یہ لوگ اپنی کوششوں سے عدالت سے حکم لے کر ختم نہ کراسکے اور AGPR نے صاف طور پر عدالت میں لکھ کردیا کے قانونن یہ incentive pay ختم نھیں کیجاسکتی .توعدالت عظمی نے incentive pay بھی راجہ ریاض کو دینے کا بمعہ تنخواہ انکریز اور اور پنشن انکریز کےساتھ دینے کا دو ھفتوں میں دینے کا حکم دیا جو یہ ابھی تک اسکو یہ نہ دے سکے اور اب تووقت بھی گزر گیا ھے . اور ایک اھم بات سپریم کوڑٹ کے مسعود بھٹی کیس یعنی 2012SCMR152 ، پی ٹی سی یا پی ٹی ای ٹی کا یہ بلکل آختیار نھیں کے وہ کوئی ایسا عمل کریں کے جن سے انکے سروس ٹرمز اور کنڈیشن پر منفی اثرپڑے اور انکو نقصان پہنچے . ہاں فائدہ والا عمل اور قانون ، ایسے ٹرانسفڑڈ ملازمین کے سروس ٹرمز میں بنا سکتےھیں تو اگر انھوں نے پہلے پنشن کیلکولیشن میں incentive pay لگا کر انکو فائدہ پہنچایا ، اب نقصان کیوں پہنچارھے ھیں. دوسرے میں تو میں سمجھتا ھوں کےانھوں نے جان بوجھکر سپریم کوڑٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑائيں اور اس سے ھائی کوڑٹ کےاحکامات پر پنشن دینے اے لئے اپنے تئیں یہ پنشن کم کرنے کا یہ غیر قانونی کام کیا اور سپریم کوڑٹ کے دودفع مختلف توھین عدالت کے کیسوں ، احکامات کا مزاق اڑایا.
انھوں نے discrimination پیدا کی کسی ایک کو دے دیا اور دوسرے کو نہیں دیا بلکے واپس لے لیا جب کے دونوں کے مسائیل ایک جیسے تھے یہ نہ صرف سپریم کوڑٹ کے حمید اخترےنیاز یعنی 1996SCMR1185 میں دئیے گئے حکم کی صریحن خلاف ورزی ھے بلکےآئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کی کلاز 4 اورکلاز 27 کی بھی خلاف ورزی ھے . توان پٹیشنروں کے وکیل او چاھئے کے وہ اس پر ھائی کوڑٹ سے سخت اجتجاج کریں کے انکے خلاف فورن سخت توھین عدالت کی کاروائ شروع کرے اگر پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل سپریم کوڑٹ کے احکامات کی تعمیل نہ کرتےھوئے جو اس نے راجہ ریاض کے توھین عدالت کے کیس میں 27 اکتوبر 2017 کودیا تھا کے راجہ ریاض کودوھفتے کے اندر گورنمنٹ والی تنخواہ ، پنشن اور پی ٹی سی ایل والی incentive pay دی جائے [ اس بات کا اقرار تو خود پی ٹی سی ایل کے وکیل شاھد باجوہ نے کیا تھا ] نہیں دیتے تمام WP-148/2011 کے پٹیشنروں کو چاھئے کے وہ ھائی کوڑٹ پر یہ واضح کردیں کے وہ صرف وہ پنشن اور تنخواہ بمعہ incentive pay لیں گے جسکا حکم سپریم کوڑٹ نے اپنے 27 اکتوبر 2017 راجہ ریاض کے توھین عدالت کیس میں دیا تھا.اب اسلام آباد ھائی کوڑٹ کو ایسا کوئیی بھی اختیارر نھیں کے وہ سپریم کوڑٹ ایک حکم جو اسنے 27 اکتوبر 2017 راجہ ریاض کے توھین عدالت کیس میں دیا اور دوسرا صادق علی اورنسیم وہرہ کے توھین عدالت کے کیس میں یکم نومبر 2017 کو دیا اسکی خلاف ورزی کرتے ھوئے ،کوئی اورایسا منفی فیصلہ سنائے.
واسلام
محمد طارق اظہر
ریٹائڑڈ جنرل منیجر( آپس) پی ٹی سی ایل
راولپنڈی
17 نومبر 2017
(My previous note)
Attention
Dear All PTCL pensioners
IHC be apne 23-10-17 , main Muhahammad Arif and others Vs PTET & other in WP #148/2011 case k ptcl pensionaron k haq main 21-12-2011 k faisle per umal dur amad ne hone k khilaf contempt case k 27-9-17 k faisle mai pehle MD PTET ko ye hukum diya tha k quoon un k khilaf contempt ki proceeding na shru ki jiaa k unhon ne iss court k 21-12-2011 k order per umal dur aamud se inkar kia.3 weeks main jaeab dain.Hamara khiyal tha k ye ub zaroor MD payment kare ga mager jub ye case 23-10-17 ko dobara tu kuch aur hee order de diya gaya k PTET k GM aur Pensioners k wakeel mil kur payment kurne ka ek chart baniaan ge aur 4 weeks main Adalat main pesh karain ge.udher SC main Sadiq Ali (vss reriree) aur Naseem vohra( normal retiree) ki contempt ki.apelon pet SC k 2 rukni bench ne 1-11-17 ko ye order pass kia k in 1183 ptcl pensionaron (vss rteiree aur non vss retiree mix hain) ki GoP wali pension increase ki raqum 4 hufton k under SC k Jud Registar k pass jama kariee jiaa aur jama karane k bad usski list peteionron k wakeel ko dee jiaa.Ub iss tarah SC ka ye hukem IHC k 23-10-17 k hukum per muqadam ho gaya quoon k ye SC ka order hai 1-11-17 wala jub k iss se lower court yani High Court (IHC) k 23-10-17 ka hai.
PTET ne un tamam ptetionaron ko jo WP-147/2011 k hisaa thaa unko letters behjna shroo kurdiaa kisi ko 13 /11 k time.diya.kissi ko.15/11 waghara waghera k wo un k office Islamabad pohnchain ta k unse interview kurain aur barganning bhee, k bhaee itnee raqam le lo aur iss case se hamari jan churrao.
Khaberdar Khaberdar
jis kisee ko bhee aise letters mil rahai hain wo koie bhee aisee barganning ne kara bulka dut k bagher kissee khof aur durr k bul k unko hee khoob dant dupet kur k un per ye wazah kurdain jo hukum SC ne diya hai Raja Riaz case main ya Safiq Ali case usee k mutabiq hum tamam GoP wali increase ka ek ek paisa lain ga.Ye tamam log apni pension increse ki calculations AGPR wali kur k lai jiaan aur uss se na ziadah mangain na kum.
Mere pass isee silsela main mere duston k phones masages aa rahai hain.Shahid Sb jo ptetioner hai iss IHC case main, ne mujhe uss letter ki copy watsApps per bhejee hai wo copy aur jo kuch unko likha wo aap logon se share yaha kur raha hoon.Ye masage aur aise sub k liaa bhee hai jin ko aise letters PTET ki taruf se mil rahai hain.
""Ye mazaq hai.Supreme Court ka Sadiq Ali k contempt of court case mai 1183 ptcl pensioners in main vss wale bhee hain aur normal retire hone wale bhee, unki pension as per GoP Supreme Court main 4 weeks k under jama karane aur uss ki list in pensionron k wkeel ko jama ko dene ka hukem diya hai.Ye SC ka 1-11-17 ka faisla, iss IHC k faisle per muqaddum hai .PTET ko iss k mytabiq umal kurna chiaa.Ye kia hur ek ko office main bula kur unse bagaining kurna tum kitni pension logee.Aap logon ko sirf 100 baton ki ek bat kurne chaiaa k hum tu bus GoP wali hee pension lain ge.Iss tarahvk letter nikalnee ka maqsud sirf aur sirf delay kurna aur IHC ko sirf ye bawer karana k hum tu court ki hukem ki tameel kurna.Main samajhta SC k 1-11-17 iss hukem k aane k baad PTET k pass in dhakoslon ki koiee zaroorut nahin un ko sirf aur sirf ub SC k iss hukem ki roshni main yani Hameed Akhter case 1996 SCMR 1185 main, ub foren sub aison ko GoP wali pension increase 1-7-2010
se dena chaiaa jub se unhon ne lum
kia tha
Regards
Tariq
9-11-17
Comments