FB link Regarding Speech of Seneter Rukhsana Zubari
بوڑڈ آف ٹرسٹیز کی ڈھٹائی ؟؟؟؟
سینیٹر محترمہ رخسانہ زبیری کی سینٹ کے اجلاس میں پی ٹی سی ایل پنشنروں کوگورمنٹ پنشن انکریز نہ دینے کے ، پی ٹی ای ٹی بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے طرزعمل کے بارےمیں خطاب کررھی ھیں ۔ آپ لوگ اس بڑے غور سے سنیں ۔ اسکی ریکارڈنگ آن آئئیر کیگئی تھی جسکی آئیڈیو کچھ خراب تھی میں نے اسکی فلٹرنگ کرکے کوشش کی ھےکے آپ لوگ اچھی طرح سن سکیں
سینیٹر محترمہ رخسانہ زبیری نے چئیرمین سینیٹ کو ھاؤس میں بتایا کے یہ پی ٹیای ٹی ے بوڑڈ آف ٹرسٹیز انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزی کررھے ھیں اور انپنشنروں کو انکا جائیز حق نھیں دے رھے ۔ یہ کتنی ستم ظریفی ھے کے جو گورمنٹکے ملازمین اسی وقت تشکیل دینے والی کارپوریشن این ٹی سی میں ٹرانسفڑڈ ھوئیےانھیں وہ سب کچھ مل رھا ھے جو گورمنٹ دیتی ھے لیکن انکو جو پی ٹی سی ایلمیں گئیے ، وہ انسے محروم ھیں ۔ اسی ھاؤس نے ایک قرار داد پس کرکے پی ٹی ای ٹیکو انکو گورمنٹ والی پنشن دینے کا حکم دیا ھے لیکن یہ اس معزز ھاؤس کی توھینکررھے ھیں ۔ اور جواب دیا کے ھم یہ نھیں دے سکتے کیونکے ابھی بہت سے کوڑٹکیسس چل رھے ھیں ۔ جبکے حقیقت یہ ھے کے سپریم کوڑٹ کے فیصلے ان پنشنروں کےحق میں آچُکے ھیں اور ھر عدالتی انکے حق میں آرھے ھیں ۔ انکے پاس دینے کے لئیے120 ملین کے فنڈ بھی موجود ھیں ۔ لیکن یہ بلکل دینے پر تیار نھیں ۔ سینیٹر محترمہرخسانہ زبیری نے آخر میں معزز چئیرمین سینیٹ جناب صادق صاحب سے گزارش کی، کے وہ اس سلسلے میں کوئی آڑڈڑ پاس کریں اس پر چئیرمین صاحب نے فرمایا وہ اسسلسلے میں حکومت کے متعلقہ وزیر سے بات کریں گے
یہ کمبخت بوڑڈ آف ٹرسٹیز بڑی ھی ڈھٹائی پر اترا ھوا ھے اور کسی کے احکام کوخاطر میں ھی نہیں لاتا۔ چاھے وہ سپریم کوڑٹ ھو یا سینیٹ ۔ سب سے زیادہ غداری ،اس میں کام کرنے والے تین گورمنٹ کے ممبرز ، جنکا تعلق منسٹری آف انفارمیشنٹیکنالوجی و ٹیلیکام سے ھے ، وہ کررھے ھیں ۔ اگر چاھیں تو زیادہ ووٹ کاسٹنگ کیبنیاد پر بوڑڈ آف ٹرسٹیز سے سپریم کوڑٹ اور سینیٹ کے پی ٹی سی ایل پنشنروں کےحق میں آئیے ھوئیے فیصلوں پر عمل کرانے کی منظوری حاصل کرسکتے ھیں ۔ اورسیکریٹری منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلیکام بھی یہ انکو حکم دے کربھیکراسکتے ھیں ۔ مگر وہ کیوں کرائیں گے ، جس طرح کے سنا گیا ھے کے پی ٹی سی ایلکی طرف سےانکو بطور چئیرمین دس ھزار ڈالر یا شائید اس سے زیادہ اور بوڑڈ آفٹرسٹیز کے تین ممبروں میں ھر ایک کو پانچ سے سات ھزار ڈالر دئیے جارھے ھوں ، وہکیونکر پی ٹی سی ایل کے ان غریب پنشنروں میں فیصلوں کے حق میں منظوری دیںگے۔
بس اب تو صرف ایک ھی حل ھے کے اس بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کےزریعے ختم کرایا جائیے اور پی ٹی سی ایل پنشنر کو پنشن تقسیم دینے کا کا کام اےجی پی آر یا کوئی اور آزادانہ ادارہ قائیم کرکے جس میں پی ٹی سی ایل اور گورمنٹکا کوئی بھی دخل عمل نہ ھو اور وہ 2 اپریل 1994 کو گورمنٹ کے پی ٹی سی ٹرسٹیزکے درمیان ھونے والے ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق ھی یہ ، پی ٹی سی ایل پنشنروں کو پنشناور اسکے متعلقہ بینیفٹس ادا کرے ۔
واسلام
طارق
24-7-2020
https://www.facebook.com/1218137701/posts/10224452023267630/
Comments