My Tweet of dated 17th July 2020

The Government should immediately dissolve the Board of Trustees which is working in the interest of PTCL and exploit PTCL pensioners.And they are being harmed .Through AGPR or  by setting up  , any other independent body, Trust work should be taken from it.


ایک ھی مطالبہ ۔ ۔ ۔ 
پی ٹی سی ایل  پنشنرز کا صرف ایک ھی مطالبہ ھے کے اس پی ٹی ٹی بوڑڈ آف ٹرسٹیز کو فوری طور پر تحلیل کیا جائیے  اور پنشن فنڈ بمعہ اس بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے جملہ اختیارات اے جی پی آر یا کوئی آزادانہ ادارہ صرف گورمنٹ کے زیر اثر ھو ، قائیم کرکے اس سے یہ گورنمنٹ  کی پنشن کی تقسیم اور دیگر پنشنری  مراعات ادا کروائی جائیں ۔ یہ ٹرسٹ جو گورنمنٹ نے یکم جنوری 1996 کو   پی ٹی سی ایل کی تشکیل کے ساتھ قائیم کیا تھا کمپنی میں ٹرانسفرڑڈ ھونے ٹی اینڈ کے سابقہ ملازمین کو   انکی ریٹائیرمنٹ پر، اور جو پہلے سے سے ٹی اینڈ ٹی اور کارپوریشن میں  ٹرانسفڑڈ ھوکر ریٹائیڑڈ ھوگئیے تھے، ان سب جو فیڈرل گورنمنٹ کے پنشن قوانین کے  مطابق  ھی پنشن کی ادائیگی کی جائیے ۔ اسکا قیام پی ٹی ( ری آرگنئیزیشن )ایکٹ 196 کی کلاز 44 کے تحت ھوا اور اس ٹرسٹ کو 2 اپریل 1994 کو گورمنٹ کی پی ٹی سی ٹرسٹیز  ھونے والی ٹرسٹ ڈیڈ اور پنشن فنڈ  اس پی ٹی ای ٹی کو تقویض کردئیے گئیے ۔ جسکے مطابق ھی ان بوڑڈ آف ٹرسٹیز نے عمل کرنا تھا یہ ٹرسٹیز ۱۲ سال تک بلکل صحیح کام کرتے رھے اور مگر پی ٹی سی ایل کی  نجکاری کے کے بعد  2008 سے یہ پی ٹی سی ایل کے زیر اثر  آگئیے ۔ سب سے پہلے اور سب سی بڑی زیادتی انھوں نے  وی ایس ایس ۲۰۰۸  لے کر ریٹائیڑد  ھونے والے  ٹرانسفڑڈ پی ٹی سی  ایل ملازمین کے ساتھ کی جنکی کولیفائیڈ سروس بیس سال سے کم تھی . انکو ، اپنے منڈیٹ کے خلاف  ، پی ٹی سی ایل کی بات مانتے ھوئیے ، پنشن   کی ادئیگیاں نہیں کیں ۔ جو 2اپریل 1994 کے اس ٹرسٹ ڈیڈ  کے بلکل خلاف تھا  جس میں یہ کہا گیا تھا انکو فیڈرل پنشن قوانین  کے مطابق ھی عمل کرنا ھوگا “جو فیڈرل گورنمنٹ کے پینشنروں پر لاگو ھوتا ھے ، ریٹائیرمنٹ کی عمر قانون کے مطابق ساٹھ سال کی  ھے ۔ پنشن انکو بھی دی جائیگی جنکو نوکری ختم کردی جائیے  ھو مگر انکی کوالیفائیڈ سروس دس سال یا اس سے زیادہ ھو ۔ “ پھر انھوں نے پی ٹی سی ایل کی بات مانتے ھوئیے ، یکم جولائی 2010 گورمنٹ کی اعلان کردہ پنشن انکریز دینے کے عمل کو نامنظور کیا اور اپنی طرف سے  دینا منظور کیا  انکا یہ عمل اسی ایکٹ 1996 کی  کلاز 46(1)(d)  کے تحت بلکل سخت خلاف تھا ۔ بوڑڈ آف ٹرسٹیز میں کسی  عمل کی منظوری یا نامنظوری  کا دارومدار میجاڑٹی ووٹ کاسٹنگ پر ھوتا ھے , بوڑڈ آف ٹرسٹیز کے چھ ممبر ھوتے ھیں تین گورمنٹ آف پاکستان کے ، تین پی ٹی سی ایل کے جب کے اسکے چئیرمین کا ووٹ نہیں ھوتا ۔ چونکے شروع  سے ان گورمنٹ کے ممبران کی آشیر باد سے چئیرمین پی ٹی سی ایل کا ھی آرھا ھے تو اگر گورمنٹ کے ممبران چاھتے تو وی ایس ایس ۲۰۰۸ لے کر  ۲۰ سال سے کم  اور دس سال یا اس سے زیادہ کولیفائیڈ رکھنے والے ریٹائیڑڈ  پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن مل جاتی  اور اسی طرح یکم جولائی ۲۰۱۰ سے گورمنٹ پنشن کی کٹوتی بھی نہیں ھوتی اسی طرح اگر گورمنٹ چاھتی  تو ۱۲ جون ۲۰۱۵ کے فیصلے پر کب کا عمل ھو چکا ھوتا ۔ سوال یہ ھے یہ گورمنٹ کے ممبران کیوں پی ٹی سی ایل کی ساتھ دے رھے ھیں ۔ اطلاع کے مطابق پی ٹی سی ایل گورمنٹ کے  تین ممبران  میں ھر ایک کو بوڑڈ میٹنگ کے انعقاد ہر 5 ہزار ڈالر سے 7 ہزار ڈالر دیتی  ھے ۔ یہ علم  نہیں یہ قانونی ھے یا غیر قانونی تو ظاھر یہ گورمنٹ کے ممبران کیوں نہ پی ٹی سی ایل کا ساتھ دیں ۔ اسی طرح  فیڈرل سیکریٹری منسٹری آف  انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام  جو پی ٹی سی  سی ایل  بوڑڈ کے چئیرمین ھوتے ھیں انکو دس ہزار ڈالرز ( اس میں  کمیُ بیشی بھی ھو سکتی ھے )  فی بوڑڈ میٹنگ پی ٹی سی ایل کی طرف  دئیے جاتے ھیں ۔ تو آپ لوگ خود ھی بتائیں  وہ کیوں کر چاھیں گے کے بوڑڈ آف ٹرسٹیز انکی منسٹری آف  انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام   کے 3 گورمنٹ آفیسران ،  پی ٹی سی ایل کے خلاف  جائیں اور ھائی کوڑٹ  اور سینیٹ قرار داد  کے پی ٹی سی ایل پنشنروں کے حق میں آئیے ھوئیے احکامات کے مطابق جلد از جلد عمل کرائیں ۔ اسلئیے یہ بہت ضروری ھوگیا ھے کے اس بوڑڈ کو فورن ھی تحلیل کردیا جائیے اور جیسا اوپر تجویز کیا گیا ھے  اسی کے زریعے  یہ پنشن اور اسکے تمام 
بقایا جات دلوائیں جائیں ۔ شکریہ
واسلام
طارق
17-7-2020

Click here for the tweet

https://twitter.com/azhar1952/status/1283975526596714496?s=12

Comments

Popular posts from this blog

.....آہ ماں۔

Article-173 Part-2 [Draft for non VSS-2008 optees PTCL retired employees]

‏Article-99[Regarding clerification about the registration of the Ex-PTC employees of any capacity with EOBI by PTCL]